ماہیے

کیا زہر پیا ہم نے

نا کردہ گناہوں کو

تسلیم کیا ہم نے

٭

کس کس کا گلہ بھائی

ہر دل کہ ستم گر ہے

ہر آنکھ تماشائی

٭

ہم پگلے تھے وہ پگلے

جو دل کے بھی کہنے پر

تا عمر نہیں بدلے

٭

دنیا کو دکھائیں گے

دھرتی کی زمینوں پر

ہم چاند اگائیں گے

٭

تاروں کی ڈگر پر تھا

جب تک میں محبت کے

پرنور سفر پر تھا

٭

خود جلتے ہوئے سائے

آرام کہاں دیں گے

یہ ڈھلتے ہوئے سائے

شیئر کیجیے
Default image
ڈاکٹر محمد رفیع،ملیر کوٹلہ (پنجاب)