[wpdreams_ajaxsearchpro id=1]

اصلاح معاشرہ میں ماں کا کردار

پروین رئیس

اللہ تعالیٰ نے نظام کائنات کو قائم رکھنے اور انسان کو تحفظ دینے کے لیے وہ عظیم ہستیاں پیدا کیں جن کی مثال نہیں ملتی۔ ان کو متعارف کرانے کے لیے قرآن پاک میں ان کا ذکر فرمایا۔ ہر باشعور انسان جانتا ہے کہ دنیا اور آخرت میں کامیابی کا دار و مدار اس کے اعمال پر ہے، امت مسلمہ کو امت وسط کہا گیا۔ جنت، دوزخ کا نقشہ دکھایا گیا، ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم اور ان کے صحابہ کرام جن کی صداقت و امانت کی کافر بھی قسمیں کھاتے تھے … آج کہاں ہیں وہ مسلمان؟ کہاں ہیں وہ قرآن کے احکامات؟ کہاں ہیں وہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلمکے فرمودات اور تعلیمات؟ آج کے سیاست دان، آج کے حکمران اور عوام تمام باتوں کا علم رکھتے ہوئے بھی جھوٹ کو فن سمجھتے ہیں۔ بے حیائی کو عزت سمجھتے ہیں … زنا، بے ایمانی، چوری کو شان سمجھتے ہیں۔ مسلمانوں کی وہ خوبیاں جن پر ہم فخر کرتے تھے، سچائی، حیا، محنت، رزق حلال، بھائی چارہ جو جزوِ ایمان تھے آج وہ کہاں ہیں؟ افسوس آج ہم غفلت میں پڑے ہوئے ہیں۔ شکر گزاری کے بجائے کفران نعمت اور تقلید مغرب میں لگے ہوئے ہیں۔ دنیا اور آخرت دونوں کو برباد کر رہے ہیں۔ روز قیامت قرآن اور فرامین نبیؐ پر عمل کرنے والے پل صراط پر سے آسانی سے گزر جائیں گے، لیکن ہم حشر میں اپنے رب کے سامنے کیا منہ لے کر جائیں گے؟

تاریخ شاہد ہے کہ وہ جو دوست نظر آتے ہیں انہوں نے ہمیشہ ہمیں پستی میں دھکیلا ہے وہ ہماری آستینوں کا سانپ بنے رہے۔

دے رہے ہیں جو تمہیں لوگ رفاقت کا فریب

ان کی تاریخ پڑھو گے تو دہل جاؤگے

آج میں چاہتی ہوں کہ ہماری خواتین، ہماری مائیں، ہماری بہنیں گھروں میں رہتے ہوئے اپنے بچوں، اپنے بھائیوں اور محلہ والوں کی کردار سازی کریں۔ گھر میں رہتے ہوئے اولاد میں وہ صفات پیدا کریں جو ہمارا اسلام چاہتا ہے۔ بچوں میں نیکی اور تقویٰ جیسی خوبیاں پیدا کریں

قرآن پاک میں ہے: ’’تم میں بہتر وہ ہے جو خیر کی طرف بلائے اور برائی سے روکے۔‘‘

قرآن پاک میں ارشاد ہے:

’’ہم نے اپنے نبی کو مکمل دین عطا فرمایا اور نبی نے امت کو مکمل دین پہنچادیا۔‘‘

اللہ اور اس کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ہمارے لیے ایک راہ متعین کردی ہے۔ اب تمام خواتین ان رہنما اصولوں کی روشنی میں گھروں میں دین کے چراغ روشن کریں۔ بچوں کو صحیح راہ پر چلانے کے اصول بتائیں۔ اچھا ماحول اور اچھا کردار عطا کریں۔ ان کی بہترین کردار سازی کریں تاکہ آج کا بچہ کل کا بہترین سیاست داں، بہترین حکمراں اور معاشرے کا اچھا شہری بن سکے۔ نیکی اور تقویٰ کو معیار بنا سکے۔

پیاری بہنو! ہمارے پاس ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی شریعت موجود ہے جس پر عمل پیرا ہوکر ہم اصلاح معاشرہ کرسکتے ہیں۔ آج کا بچہ ہی کل کا حکمراں ہے۔ بقول حضرت علیؓ: ’’حاکم کی صلاحیت پر رعایا کی بھلائی کا دارو مدار ہے۔‘‘lll

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں