اکثر کھانے پینے کی چیزیں یا تو زیادہ مقدار میں پک جاتی ہیں، یا بچ جاتی ہیں اور ان چیزوں کو بعد میں استعمال کرنا بھی پسند نہیں آتا۔ ذیل میں چند ایسے طریقے درج کیے جاتے ہیں جن کی مدد سے آپ بچی کھچی اور فالتو چیزیں محفوظ کرکے انہیں اسی حالت میں استعمال کرسکتی ہیں۔
سلاد
عام طور پر گھروں میں کھانے کے دو تین راؤنڈ چلتے ہیں۔ اس دوران کھانوں کے ساتھ سلاد بھی استعمال ہوتا ہے۔ گویا سلاد کے بغیر ان دنوں کوئی ڈش بھی مکمل نہیں ہوتی، اس لیے کھانے کے بعد عموماً سلاد بچ جاتا ہے، اور یوں بھی گھروں میں ایک آدھ فرد سلاد وغیرہ کھانا پسند نہیں کرتا، لہٰذا بچے کھچے سلاد کو پھینک کر ضائع نہ کریں، بلکہ اس کو ایک پلیٹ میں اکٹھا کرکے دوبارہ ترتیب دے لیں اور ایک آدھ نیا آئٹم ملاکر سلاد کی دوسری پلیٹ تیار کرلیں۔ سلاد کی سجاوٹ بھی گلدستے کی طرح کرنی پڑتی ہے جس کو رنگوں اور ذائقے کی مناسبت سے سجایا جاسکتا ہے۔
انڈے
انڈے کی زردی اگر بچ جائے تو اس کو محفوظ کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ بچی ہوئی زردی کو شیشے کے مرتبان میں ڈال کر اس میں تھوڑا سا دودھ ملادیں اور فریج میں رکھ دیں۔ انڈے کی زردی خراب ہونے سے بچ جائے گی اور دوبارہ کام میں آسکتی ہے۔ انڈوں کی بچی ہوئی زردی کسی بھی پلیٹ میں رکھیں اور اس کے نیچے پلیٹ سے بڑا کاغذ رکھ دیں تاکہ بعد میں پلیٹ آسانی کے ساتھ اسی کاغذ میں لپیٹ سکیں۔ انڈوں کی سفیدی فوراً ہی کاغذ میں لپیٹ کر نہ رکھیں بلکہ سفیدی کو پلیٹ میں رکھ کر فریج میں کچھ دیر کے لیے رکھ دیں۔ جب انڈوں کی سفیدی ذرا جم جائے تو پلیٹ کاغذ میں لپیٹ کر دوبارہ فریج میں رکھ دیں۔ اس طرح انڈوں کی یہ سفیدی کئی ہفتوں تک استعمال کے قابل رہ سکتی ہے۔
سالن
گرمیوں میں بچے کھچے سالن کو محفوظ رکھنے کے لیے اُسے پہلے اس کے اصل برتن سے نکال لیں جس میں سالن بچ گیا ہے، پھر سالن کو کسی دوسرے برتن میں ڈال کر تھوڑا سا پانی ملادیں۔ اس طرح دوبارہ سالن گرم کرتے ہوئے آپ کو سالن میں مزید پانی یا گھی ڈالنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اس طریقے سے سالن کو دوبارہ گرم کرتے ہوئے دیگچی سے سالن کے لگنے یا جلنے کا کوئی خطرہ باقی نہیں رہتا۔
گندھا ہوا فالتو آٹا
بعض اوقات آٹا اندازے سے زیادہ گندھ جاتا ہے اور صبح تک خمیر ہوجاتا ہے۔ خمیری آٹے کی روٹی عموماً پسند نہیں کی جاتی۔ فالتو گندھے ہوئے آٹے کو خمیر ہونے سے بچانے کے لیے اس کے اوپر گھی لگادیں، پھر بھیگے ہوئے کپڑے سے اسے ڈھانک کر کسی ٹھنڈی جگہ پر رکھ دیں، اس میں خمیر پیدا نہیں ہوگا اور اس کی پکی ہوئی روٹی تازہ گندھے ہوئے آٹے جتنی لذیذ اور تازہ ہوگی۔
استعمال شدہ گھی
اکثر گھروں میں استعمال شدہ گھی پڑا پڑا خراب ہوجاتا ہے۔ کیڑے مکوڑے، مکھیاں اور ٹڈیاں اس گھی پر قبضہ کرلیتی ہیں۔ استعمال شدہ گھی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے ہلکے گرم گھی کے اوپر ایک پیالی خوب ٹھنڈا پانی ڈال دیں۔ اس طرح استعمال شدہ گھی میں تلی ہوئی چیز کے ذرات نیچے بیٹھ جائیں گے اور صاف گھی اوپر آجائے گا۔ اوپر سے جما ہوا گھی باہر نکال لیں۔ اگر گھی بہت زیادہ میلا ہو تو گرم پانی ڈال کر اچھی طرح ہلائیں اور پھر ٹھنڈا ہونے دیں۔ صاف گھی نتھر کر اوپر آجائے گا اور میل نیچے رہ جائے گا۔
چاول
ابلے ہوئے چاول اگر بچ جائیں تو انہیں کسی ٹھنڈی جگہ یا فریج میں رکھ دیں۔ دوسرے دن جب تازہ چاول پکائیں توان چاولوں سے دھو دھیا پانی نکالنے سے پہلے باسی چاول ان میں ڈال دیں اور پھر پانی گرائیں۔ اس طرح باسی چاول تازہ ہوجائیں گے۔ ایسا کرنے پر طبیعت آمادہ نہ ہو تو ابلے ہوئے بچے کھچے چاول پھینکنے کے بجائے انہیں تیز دھوپ میں سْکھالیں اور صاف کرلیں، پھر کسی ڈبے میں بند کردیں۔ چاول سکھاتے وقت اس بات کو دھیان میں رکھیں کہ چاول آپس میں نہ جڑیں۔ ان خشک چاولوں کے لذیذ مرمرے بنالیں۔ تھوڑے سے گھی میں تیز آنچ پر تلیں اور مرضی کے مطابق نمک، مرچ اور لیموں کا رس وغیرہ ڈال کر استعمال کریں۔lll