ترک کیجیے انہیں…

نرگس ارشد رضا

انسان کی صحت کا انحصار اس کی متوازن غذا پر ہے۔ کچھ لوگ زندہ رہنے کے لیے کھاتے ہیں اور کچھ کھانے کے لیے زندہ رہتے ہیں، لیکن کھانا متوازن اور صحت بخش ہو، اس کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔ اس کے علاوہ یہ دیکھنا بھی اہم ہے کہ جو کھانا ہم کھا رہے ہیں، اس کے ہمارے جسم اور ہماری صحت پر کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ اسی طرح روز مرہ کی زندگی میں کچھ عادات بے ضرر سی معلوم ہوتی ہیں، جب کہ ہماری ان عادات کے صحت پر منفی یا مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بہت سے لوگ بلاوجہ کھانے کے بھی عادی ہوتے ہیں، انہیں بھوک لگے یا نہ لگے بس انہیں لگتا ہے کہ کچھ کھانا چاہیے۔ سو وہ اس عادت کی تسکین کے لیے کھاتے ہیں۔ اسی طرح کچھ اور غذائی عادات بھی مضر اثرات کی حامل ہیں، اس لیے ان سے نجات پانا ضروری ہے، یہ غذائی عادات کیا ہیں اور ہمیں کیوں انہیں ترک کر دینا چاہیے، یہ ہم اگلی سطروں میں بتائے دیتے ہیں۔

٭ کھانے کے فوراً بعد پھل مت کھائیں، ایسا کر کے آپ اپنے ،معدے کے افعال کو متاثر کرتے ہیں، کیوں کہ معدے میں پہلے ہی سے کھانا موجود ہے، جو اس وقت آپ کی آنتوں تک جانے کے عمل سے گزر رہا ہے۔ اس لیے کھانے کے فورا بعد اگر کوئی پھل نوش کریں گے تو ہاضمہ متاثر ہوگا۔ جس کے نتیجے میں معدے اور پیٹ کی تکالیف سے سابقہ پڑ سکتا ہے۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ کھانے کے ایک گھنٹے بعد پھل نوش کیے جائیں یا پھر کھانے سے پہلے کھالیے جائیں۔ کوئی پھل کھانے کا بہترین وقت صبح سویرے کا ہے، جب معدہ بھی خالی ہوتا ہے، جس کی وجہ سے آپ کا جسم پھل کو بہ آسانی ہضم کر سکتا ہے اور پورے دن کے لیے آپ کے جسم کو توانائی مہیا کرتا ہے۔

٭ اکثر لوگ کھانے کے بعد اپنی بیلٹ ڈھیلی کردیتے ہیں، کیوں کہ ان کے خیال میں ایسا کرنے سے انہیں آرام اور سکون محسوس ہوتا ہے، لیکن کھانے کے دوران یا فوراً بعد ایسا کرنے سے آپ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتے ہوئے ضرورت سے زیادہ کھانے لگتے ہیں، جو کہ ایک اچھی عادت نہیں۔ اس لیے بیلٹ کو چست ہی رکھیے، تاکہ آپ کو یہ دھیان رہے کہ آپ نے کتنی غذا کھائی ہے۔

٭ کھانے کے فوراً بعد اکثر لوگوں کو چائے نوشی کی عادت ہوتی ہے اور وہ چاہتے ہوئے بھی اس عادت سے چھٹکارہ نہیں پاسکتے۔ بعض افراد چائے کی پیالی تیا ررکھتے ہیں کہ جیسے ہی وہ آخری لقمہ لیں ویسے ہی وہ چائے کی چسکیاں لینا شروع کر دیں۔ وہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ اس طرح کر کے وہ اپنے جسم اور صحت کو کتنے نقصان سے دو چار کر رہے ہیں۔ چائے میں موجود خواص کھانے میں موجود پروٹین کو ختم کر دیتے ہیں، بلکہ چائے کو ہضم کرنے میں بھی مشکل پیدا ہوتی ہے، جس سے الٹی، گیس، قبض اور اس قسم کی دیگر بیماریاں جنم لے سکتی ہیں۔ اس لیے بہتر یہ ہوگا کہ کھانے سے ایک گھنٹہ قبل چائے پی لی جائے، تو یہ عادی افراد کے لیے بہترین ثابت ہوگا اور وہ بہ آسانی اس عادت سے دوری اختیار کرسکیں گے۔

٭ کھانے کے فورا بعد چہل قدمی سے گریز کریں کیوں کہ ایسا کرنے سے کھائے ہوئے کھانے میں موجود ایسڈ جسم میں تیزی سے پھیلنے لگتے ہیں۔ خاص طور پر معدے پر اس کے اثرات تیزی سے پڑتے ہیں، جس سے کھانا ہضم ہونے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے کھانے کے فوراً بعد نہیں، بلکہ آدھے گھنٹے کے وقفے کے بعد چلنا بہترین ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ اپنے جسم سے اضافی حراروں (کیلوریز) کو تلف کرنا چاہتے ہیں، تو کھانے کے ایک گھنٹے بعد ہلکی پھلکی ورزش کرنا بہت اہم ہے اور ٹہلنا اسی کا متبادل ہے۔

٭ کھانے کے فوری بعد غسل کرنے سے گریز کرنا چاہیے، کیوں کہ ایسا کرنے سے آپ کے ہاتھ پیروں اور جسم کے اوپری حصے میں دوران خون میںتیزی آنے لگتی ہے، جب کہ معدے کے اطراف خون کی روانی میںکمی واقع ہونے لگتی ہے، نتیجتاً کھانا دیر اور مشکل سے ہضم ہونے کی صورت میں سامنے آتا ہے۔ اس لیے غسل کرنے کا بہترین وقت کھانے سے دو گھنٹے قبل یا بعد کا ہو سکتا ہے۔lll

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں