جنازہ کی نماز

عفان احمد کامل

نماز جنازہ پڑھنا فرض کفایہ ہے، یعنی اگر کسی نے بھی میت پر نماز نہ پڑھی تو جن جن لوگوں کو معلوم تھا وہ سب فرض ترک کرنے کے گناہ گار ہوں گے، اور اگر صرف ایک شخص نے بھی پڑھ لی تو سب کی طرف سے فرض ادا ہوجائے گا، کیوں کہ نماز جنازہ کے لیے جماعت شرط یا واجب نہیں۔

نمازِ جنازہ کے صحیح ہونے کے لیے دو قسم کی شرطیں ہیں:

پہلی قسم کی وہ شرطیں جو نماز پڑھنے والوں سے تعلق رکھتی ہیں، نمازِ جنازہ کے لیے وہی شرائط ہیں جو عام نمازوں کی ہیں، یعنی طہارت، ستر عورت، استقبالِ قبلہ اور نیت۔

البتہ دو فرق ہیں: (1) جنازے کے لیے وقت متعین نہیں ہے، لہٰذا وقت شرط نہیں، بس ممنوع اوقات میں پڑھنا منع ہے، الا یہ کہ عین اسی وقت جنازہ حاضر ہو۔ (2)جنازے کی نماز نکلنے کا اندیشہ ہو (مثلاً: نمازِ جنازہ ہو رہی ہو اور وضو کرنے کی صورت میں گمان یہ ہو کہ نماز ختم ہوجائے گی) تو پانی قریب ہونے کے باوجود تیمم کرکے نمازِ جنازہ ادا کرنے کی اجازت ہے۔ بخلاف اور نمازوں کے کہ ان میں اگر وقت کے چلے جانے کا خوف ہو تب بھی تیمم جائز نہیں۔

دوسری قسم کی شرطیں وہ ہیں جن کا تعلق میت سے ہے۔ میت سے مراد وہ شخص ہے جو زندہ پیدا ہو کر مر گیا ہو۔ اگر مرا ہوا بچہ پیدا ہوا ہو تو اس پر نمازِ جنازہ کا حکم نہیں۔ وہ شرطیں یہ ہیں:

1۔ میت کا مسلمان ہونا۔ پس کافر اور مرتد کی نماز صحیح نہیں۔

2۔ میت کے بدن اور کفن کا نجاستِ حقیقی اور حکمی سے پاک ہونا۔ اگر نجاستِ حقیقی اس کے بدن سے کفنانے کے بعد خارج ہوئی ہو اور اس سبب سے اس کا بدن یا کفن نجس ہوجائے تو مضائقہ نہیں، نماز درست ہے۔

3۔ میت کے جسم کے واجب الستر حصے کا پوشیدہ ہونا۔ اگر میت بالکل برہنہ ہو تو اس کی نماز درست نہ ہوگی۔

4۔ میت کا نماز پڑھنے والے کے ا?گے ہونا۔ اگر میت نماز پڑھنے والے کے پیچھے ہو تو درست نہیں۔

5۔ میت کا یا جس چیز پر میت ہو اس کا زمین پر رکھا ہوا ہونا۔ اگر میت کو لوگ اپنے ہاتھوں پر اٹھائے ہوں یا کسی گاڑی یا جانور پر ہو اور اسی حالت میں اس کی نماز پڑھی جائے تو صحیح نہ ہوگی۔

6۔ میت کا وہاں موجود ہونا۔ اگر میت وہاں موجود نہ ہو تو نماز صحیح نہ ہوگی۔ لہٰذا غائبانہ نماز جنازہ پڑھنا صحیح نہیں ہے۔ میت کے موجود ہونے سے مراد یہ ہے کہ اس کا کل جسم یا اکثر حصہ جسم اگرچہ سر کے بغیر ہو یا نصف حصہ مع سر کے موجود ہو۔ اگر اس قدر میت موجود نہ ہو ، مثلاً: صرف سر موجود ہو یا نصف حصہ جسم سر کے بغیر موجود ہو تو اس پر نماز جنازہ صحیح نہیں ہے۔ (ا?خری شرط مسلک احناف کے مطابق ہے)

نماز جنازہ کے فرائض:

1۔ چار مرتبہ اللہ اکبر کہنا، ہر تکبیر یہاں قائم مقام ایک رکعت کے سمجھی جائے گی۔

2۔ قیام یعنی کھڑے ہو کر نماز جنازہ پڑھنا، جس طرح فرض واجب نمازوں میں قیام فرض ہے اور بغیر عذر کے اس کا ترک جائز نہیں۔

نمازِ جنازہ میں واجبات نہیں ہیں، البتہ تین چیزیں سنت ہیں:

1۔ اللہ تعالیٰ کی حمد کرنا۔

2۔ نبی کریم? پر درود بھیجنا۔

3۔ میت کے لیے دعا کرنا۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146