بڑھاپے کی علامات میں جو چیزیں خواتین کو سب سے زیادہ پریشان کرتی ہیں، وہ بالوں کا سفید ہونا اور چہرے پر جھریوں کا نمودار ہونا ہیں۔ دنیا کی کوئی بھی مہنگی اور قیمتی دوا ان کا خاتمہ نہیں کر سکتی۔ ہاں اوائل عمر سے ہی کی گئی احتیاط کے ساتھ بڑھاپے کی رفتار کو سست کیا جاسکتا ہے۔ اگر ان دونوں شکایتوں کو نمایاں ہونے سے روکنے کے لیے جدوجہد کی جائے تو خواتین لمبے عرصے تک خود کو جواں اور خوب صورت رکھ سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر متوازن خوراک لی جائے، بالوں میں باقاعدگی سے تیل لگایا جائے، ریٹھا، آملہ، سیکا کائی وغیرہ کا استعمال کرنے سے بال طویل عرصے تک سیاہ رہتے ہیں۔ اسی طرح سے جلد کو غذا کے ساتھ ساتھ اضافی سپلیمنٹ مہیا کرنے اور صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھنے اور باقاعدگی سے ورزش کرنے سے بھی جلد کے مسائل پیدا نہیں ہوتے۔ ایسی خواتین جوان اور کم عمر دکھائی دیتی ہیں۔ اگر آپ بھی وقت سے پہلے بڑھاپے کے آثار محسوس کر رہی ہیں تو درج ذیل امور پر توجہ دیں:
عام طور پر تیس سال کی عمر کے بعد چہرے کی کھال لٹکنا شروع ہوجاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جلد کے تیل کے غدود کی قدرتی رطوبت خش ہونے لگی ہے اور وہ آہستہ آہستہ اپنی نمی سے محروم ہوکر خشک ہوجاتی ہے۔ جلد کا یہ خشک ہو جانا ہی ان جھریوں کا اصل سبب ہے۔
خشک جلد کے مقابلے میں چکنی جلد پر جھریاں دیر سے نمودار ہوتی ہیں، اس لیے اگر آپ کی یا جن خواتین کی جلد خشک ہے، وہ اسے زیادہ نمی فراہم کریں تاکہ جھریوں سے بچی رہیں۔ اس کے لیے زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے، ہر رات کو سونے سے پہلے چہرے پر دس پندرہ منٹ تک زیتون یا سرسوں (خالص) یا بادام کے تیل کی مالش کی جائے۔ پھر چہرہ ٹشو پیپیر سے صاف کر کے عرق گلاب میں لیموں کا رس ملا کر لگائیں۔ آپ اپنے چہرے کے مساج کے لیے کوئی ایسی کریم بھی استعمال کرسکتی ہیں جو وٹامنز سے بھرپور ہو، جڑی بوٹیوں والی کریم کا استعمال بھی کرسکتی ہیں۔ خاص طور پر دن کے وقت ان کریموں کا استعمال نہایت مفید دیکھا گیا ہے۔
بازار میں وٹامن اے، بی، ای، سی والی کریمیں بہت مہنگی ہیں اس لیے ان کو آپ خود تیار کرلیں۔ بازار سے معیاری وٹامنز کے کیپسول اور کولڈ کریم خرید لیں اور کیپسول کا سفوف اس کریم میں مکس کر کے استعمال کریں۔ یاد رہے کہ جو چیز چہرے پر لگائیں، اسے گردن پر ضرور لگائیں، موسم سرما میں خاص طور پر خشک جلد کی حفاظت کریں۔ کولڈ کریم یا موئسچرائزر کے بغیر نہ رہیں ورنہ آپ کی جلد ٹھنڈک سے مزید خشک ہوجائے گی اور اس میں مزید جھریاں نمودار ہوں گی۔
جھریاں چکنی جلد والوں کے لیے بھی اتنی ہی پریشان کن ہیں۔ ان سے بچنے کے لیے اور چہرے کو جھریوں سے دور رکھنے کے لیے بیس سال کی عمر کے بعد ہر ماہ ایک بار ضرور فیشل کریں۔ یہ جلد کے ٹشوز کو ایک نئی زندگی دیتا ہے اور اس کے خون کی گردش کو تیز کرتا ہے۔ فیشل کے بعد چہرے کو ہمیشہ نیم گرم پانی سے دھوئیے، پھر کوئی ہارڈ ماسک مثلاً ملتانی مٹی، انڈے کی سفیدی یا شہد والا ماسک ضرور لگائیے۔ چہرے کے یہ ماسک جلد میں کساؤ پیدا کرتے ہیں اور جھریوں کو نمودار ہونے سے روکتے ہیں۔ جھریوں سے بچنے کے لیے تیوریوں پر ہمیشہ بل نہ ڈالے جائیں۔ ٹینشن اور پریشانیوں سے حتی الامکان بچیں۔ بلا ضرورت دواؤں کا استعمال نہ کریں۔ چائے اور کافی کا اعتدال میں رہ کر ہی استعمال کریں۔ چہرے کو خوب صورت یا گورا کرنے کے لیے تجربات سے گریز کریں۔ دیر تک جاگنے کی عادت سے نجات پائیں۔ عضلات کو حرکت میں رکھنے والی ورزش پابندی سے کریں۔ دودھ، دہی اور سبزیوں سے ساتھ ساتھ کبھی کبھی پانی اور سرکہ بھی استعمال کریں۔ اپنے چہرے کو ہمیشہ سورج کی تیز روشنی سے بچائیے۔
ایک آرام دہ کرسی پر بیٹھ کر اپنے سر کو اس حد تک پیچھے لے جائیے جس حد تک آپ لے جاسکتی ہیں، اس پوزیشن میں کم از کم ایک سے دو منٹ تک بیٹھی رہیں۔ بیڈ پر الٹی لیٹ کر بیڈ کے نیچے اس طرح جھانکیں کہ گردن نیچے جھکی رہے۔ صبح کے وقت کھلی فضا میں آلتی پالتی مار کر بیٹھ جائیے، دونوں ہاتھوں کے انگوٹھوں سے نتھنوں کو دبائیے اور انگلیوں کو ملا لیجیے، پھر اپنے چہرے کو اوپر کی طرف اٹھاتے ہوئے سانس لیجیے۔ اب آہستہ سے سانس چھوڑیے اور چہرے کو اصل حالت میں واپس لے آئیے۔ اس عمل کو چھ سات دفعہ دہرائیے۔
فرصت کے اوقات میں اپنے گالوں کو پھلاتی رہیے اور پھر ان کی ہوا نکالتی رہیے۔ گالوں میں بھری ہوئی ہوا کو آہستہ آہستہ نکالیے۔ صابن کے بجائے چہرے پر فیس واش کا استعمال کریں یا پھر عرق گلاب، لیموں کا رس اور گلیسرین مکس کر کے اس سے چہرہ صاف کریں۔
فیشل کے بعد ماسک بھی ضرور لگائیں۔ انڈے کی سفیدی، شہد، ملتانی مٹی، ایلوورا کا گودا وغیرہ جھریوں کو بننے سے روکتے ہیں۔
اگر جھریاں آپ کے چہرے پر نمودار ہوچکی ہیں تو آپ ان کے خلاف جدوجہد کر کے انھیں مزید بڑھنے سے روک سکتی ہیں۔ عمر کی مناسبت سے فیشل کریں اور اس کے بعد ہارڈ ماسک لگائیں یا ایک انڈے کی سفیدی لے کر ہر پندرہ روز بعد چہرے پر لگائیں جب سفیدی بالکل خشک ہوجائے تو ٹھنڈے پانی سے چہرہ دھوکر صاف کرلیں اور عرق گلاب کو اسپرے کی مدد سے چہرے پر لگائیں۔ چند مہینوں میں ہی ڈھیلی جلد میں قدرتی طو رپر کساؤپیدا ہونے لگے گا۔
لیمن جوس اور دودھ کی بالائی ہم وزن لے کر مکس کرلیں پھر اس کو اپنے چہرے پر نیچے سے اوپر کی جانب انگلیوں کی مدد سے مساج کریں، خصوصاً آنکھوں کے کناروں پر، ماتھے پر اور تھوڑی پر یہ عمل روزانہ رات کو سونے سے قبل کم از کم ایک ماہ پابندی سے کریں۔ اس کے بعد ایک روز یا دوروز بعد کرتی رہیں اس طرح جھریاں بڑھنے کا عمل سست ہوجائے گا۔
ایک کھانے کا چمچہ ملتانی مٹی ایک چمچہ گندھک پاؤڈر اور ایک انڈے کی سفیدی لے کر آپس میں یک جان کرلیں، پھر اس ماسک کو اپنے چہرے اور گردن پر لگائیں اور لیٹ جائیں۔ کم از کم آدھے گھنٹے تک اس ماسک کو لگا رہنے دیں۔ اس دوران ہنسنے، مسکرانے اور بات کرنے سے پرہیز کریں۔ آدھے گھنٹے بعد ماسک کو نیم گرم پانی سے دھودیں۔ یہ ماسک ان خواتین کو دس سے پندرہ دن کے اندر ضرور لگانا چاہیے جن کے چہرے پر جھریاں نمودار ہو رہی ہیں یا ہوچکی ہیں۔ چند ماہ میں ہی چہرہ صاف ہونے لگے گا۔
سنگترے کے سوکھے اور پسے ہوئے چھلکوں کو دودھ میں ملا کر ان کا ماسک تیار کیجیے۔ پھر اس کو ہر ہفتے تقریباً بیس منٹ کے لیے اپنے چہرے پر لگائیے او رنیم گرم پانی سے دھو دیجیے۔ ایک بڑا چمچہ یا حسب ضرورت اخروٹ کا تیل، بادام کا تیل، گلیسرین یا لیمن جوس اور عرق گلاب مکس کر کے ایک بوتل میں رکھ لیں اور روزانہ سونے سے قبل دس منٹ تک چہرے کا مساج کریں۔ استعمال کے بعد بوتل فریج میں رکھ دیں۔
جھریوں سے بچنے اور ان کے خلاف جدوجہد کرنے کے لیے بیک وقت کئی چیزوں کے استعمال کے بجائے ایک وقت میں صرف دو چیزیں ہی استعمال کریں، تاکہ جلد اور اچھا نتیجہ سامنے آسکے۔lll