حج کی اہمیت

محمد دانش غفار بجنوری

حج کے لغوی معنی قصد و ارادے کے ہیں اسلام کی اصطلاح میں مخصوص زمانے میں مخصوص مقامات پر جاکر مخصوص افعال کو مخصوص طریقے سے ادا کرنا حج کہلاتا ہے۔ حج ۹ھ میں فرض کیا گیا قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ’’لوگوں پر اللہ کا حق ہے کہ جو اس گھر تک جانے کی استطاعت رکھتا ہو، وہ اس کا حج کرے۔‘‘ اس کی فرضیت کے بارے میں نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا کہ لوگو! تم پر حج فرض کر دیا گیا ہے، بس تم حج کرو۔

اسی آیت کے بارے میں اللہ کے رسول ؐ کا ارشاد ہے کہ ’’جو شخص زاد سفر اور ایسی سواری کا مالک ہو جس سے وہ بیت اللہ تک چلا جائے پھر وہ حج نہ کرے تو اللہ پر اس کی کوئی ذمہ داری نہیں کہ وہ یہودی و نصرانی ہوکر مرے۔ (دونوں حالت میں مرنا یکساں ہے)۔‘‘ اور اسی آیت کی تفسیر کرتے ہوئے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ارشاد فرمایا کہ جو قدرت کے باوجود حج نہیں کرتے ہیں میرا جی چاہتا ہے کہ ان پر جزیہ لگادوں، وہ مسلمان نہیں ہیں، وہ مسلمان نہیں ہیں۔ قرآن و حدیث اور عمر رضی اللہ عنہ کے قول سے یہ بات ظاہر ہے کہ حج کوئی ایسا فرض نہیں کہ جی میں آیا تو کرلیا بلکہ زندگی میں ایک بار اس کا اداکرنا ضروری اور لازمی ہے جب کہ یہ فرض ہوچکا ہو۔ خواہ وہ مسلمان دنیا کے کسی کونے میں ہو اور اس پر چاہے کتنی ہی گھریلو ذمہ داریاں ہوں۔ لہٰذا جو لوگ قدرت رکھنے کے باوجود حج کو ٹالتے رہتے ہیں اور مصروفیتوں کو بہانہ بنا لیتے ہیں تو ان کو اپنے ایمان کی خیر منانی چاہیے۔ رہے وہ لوگ جو دنیا بھر کا سفر کرتے ہیں اچھے اچھے مقامات کو دیکھتے ہیں مگر ان کے دل میں یہ خیال تک نہیں آتا کہ اللہ کے گھر کی زیارت کر آئیں تو مسلمان کہلانے کے لائق نہیں اور یہی لوگ اللہ کے رسولؐ کے قول ’’ان یموت یھودیا او نصرانیا‘‘ کے مستحق ہیں۔‘‘ lll

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146