مہہ خورشید و انجم مرغ و ماہی
تری قدرت کے جلوے ہیں الہی
اجالا دن کے ہنگاموں میں تیرا
تری ہی گیسوئے شب میں سیاہی
ہرا خاک چمن پر فرش ، تیرا
ترے دم سے ہے برگ گل حنائی
بہاروں میں ہے رنگ و نور تیرا
خزاؤں پر بھی تیری بادشاہی
پرندوں میں تری میٹھی اذانیں
صبا کیا ہے ؟ تری نغمہ سرائی
ہیں شاہد قوم عاد و نوح و موسی
ہوا پانی ہیں سب تیرے سپاہی
شکستہ دل شکستہ پا ہے بزمی
اسے بھی بخش مولی! مومیائی