حیا کا جامع تصور

مولاناجلیل احسن ندوی

قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ علیْہ وسلَّم اِسْتَحْیُوْا مِنَ اللّٰہِ حَقَّ الْحَیَائِ، قُلْنَا اِنَّا نَسْتَحِیٖ مِنَ اللّٰہِ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ، قَالَ لَیْسَ ذٰلِکَ، وَ لٰکِنَّ الْاِسْتَحْیَائَ مِنَ اللّٰہِ حَقَّ الْحَیَائِ اَنْ تَحْفَظَ الرَّاْسَ وَمَا دَعٰی، وَالْبَطْنَ وَ مَا حَوَیٰ، وَ تَذْکُرَ الْمَوْتَ وَالْبَلٰی، وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَۃَ تَرَکَ زِیْنَۃَ الدُّنْیَا وَ اٰثَرَ الْاٰخَرَۃَ عَلَی الْاُوْلٰی فَمَنْ فَعَلَ ذٰلِکَ فَقَدِ اسْتَحْیَا مِنَ اللّٰہِ حَقَّ الْحَیَائِ۔ (ترمذی)

ترجمہ: رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ سے اچھی طرح شرم کرو، ہم نے کہا اے اللہ کے رسولؐ اللہ کا شکر ہے ہم اس سے شرم کرتے ہیں، آپؐ نے فرمایا اللہ سے شرم کرنے کا کوئی محدود مفہوم نہیں ہے، اللہ سے پوری طرح شرمانے کا مطلب یہ ہے کہ تم اپنے سر اور سر میں آنے والے برے خیالات کی نگرانی کرو (یعنی برے خیالات سے اپنے ذہن کو بچاؤ) اور پیٹ کے اندر جانے والی غذا کی دیکھ بھال کرو (کہ حرام غذا پیٹ میں نہ جانے پائے) اور موت و فنا کو یاد کرو (کہ مر کر سڑ گل جانا ہے پھر زندہ ہوکر حساب دینا ہے) اس کے بعد آپﷺ نے فرمایا جو شخص آخرت کا طالب ہوتا ہے اسے دنیا کی زینت و آرائش سے دلچسپی نہیں ہوتی، اور وہ آخرت کو دنیا پر ترجیح دیتا ہے، یہ ہے مطلب اللہ سے پوری طرح شرمانے کا۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146