خوبانی

مسز اسماء حسن

میری ایک رشتہ دار ملازمت کے سلسلے میں کشمیر میں رہیں۔ ملازمت کے دوران انہوں نے سارے علاقے گھوم پھر کر دیکھے۔ واپس آئیں تو ہم لوگوں کو مختلف جڑی بوٹیاں اور خوبانی کا تیل بطور تحفہ بھی دیا۔ انہوں نے بتایا کہ شروع شروع میں کام بہت تھا۔ میرے سر میں درد رہنے لگا، کھانے پینے کو طبیعت راغب نہیں ہوتی تھی۔ چائے اور درد کی گولیاں کھاکھا کر میرے سر میں چکر آنے لگے۔ طبیعت اتنی خراب ہوئی کہ جی چاہتا تھا ہر وقت لیٹی رہوں۔ ایک مقامی عورت نے میرا حال دیکھا تو بے ساختہ بولی: ’’تم خوبانی کیوں نہیں کھاتی ہو؟ آج میں تمہیں ناشتا بنا کر دوں گی۔ دو چار دن میں تم ٹھیک ہوجاؤگی۔ ہم لوگ بہت کام کرتے ہیں، پھر بھی بیمار نہیں ہوتے۔ کیوں کہ ہم خوبانی بہت کھاتے ہیں۔‘‘

اس عورت نے سات آٹھ بڑی خوبانیاں لے کر ان کی گٹھلیاں نکالیں اور ڈیڑھ پاؤ دودھ میں انہیں پکنے کے لیے آگ پہ رکھ دیا۔ دو بڑی الائچی کے دانے اور آدھ چمچ سونف کوٹ کر اس میں ملائی۔ ایک چمچہ چینی ملا کر کھیر کی طرح گاڑھا ہونے پر اتار لیا۔ جب خوب ٹھنڈا ہوگیا تو کہنے لگی: ’’اب ناشتہ کرلو۔ چائے بھی نہیں پینی اور سر درد کی گولی بھی نہ کھانا۔ سات آٹھ دن اسی طرح کھیر بنا کر کھاؤ اور رات کو سوتے وقت خوبانی کا تیل سر پر اچھی طرح لگا کر مالش کرو۔ تم ٹھیک ہوجاؤگی۔ اس کے بعد روزانہ خوبانیاں کھانا، صحت مند رہوگی۔‘‘

آنٹی نے بتایا کہ واقعی خوبانی کے تیل کی مالش سے میرے سر کا درد دور ہوگیا اور مزیدار ناشتے سے جسم میں توانائی آگئی۔ باہر سے جو لوگ آتے ہیں وہ گلاب کے ڈوڈوں کی چائے اور خوبانیاں پسند کرتے ہیں۔ خوبانی کی گری سے جو بادام نکلتے ہیں، اس میں بادام سے زیادہ تغذیہ بخش اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ وہ ذائقے میں لذیذ اور کم قیمت ہونے کے باوجود جسم کو قوت بخشتے ہیں۔

خوبانی خشک بھی کی جاتی ہے اور اسے ڈبوں میں شیرے کے ساتھ بند بھی کیا جاتا ہے، خوبانی کا جیم بہت پسند کیا جاتا ہے۔ خشک خوبانی میں بھی وہی فوائد ہیں جو تازہ پھل میں ہوتے ہیں۔ خوبانی سکھا کر سال بھر لیے لیے محفوظ کرلی جاتی ہے۔ خوبانی کی چٹنی، مربہ اور اچار بھی بنایا جاتا ہے۔

خوبانی انتہائی خوش ذائقہ اور وٹامن سی سے بھرپور پھل ہے۔ اس میں تمام وٹامن اور معدنی نمکیات پائے جاتے ہیں۔ یہ جسم کو طاقت دیتی ہے اور قبض دور کرتی ہے۔ اس کے کھانے سے آنتوں کی صفائی قدرتی طریقے سے ہوتی ہے۔ خون میں اضافہ ہوتا ہے اور غذا ہضم ہوجاتی ہے۔ تازہ خوبانی کھائی جائے تو صفرا کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔

معدہ بھاری لگے،گیس زیادہ بنے اور غذا کی نالی میں جلن ہو تو آپ خوبانی سے علاج کریں۔ سات تا گیارہ خشک خوبانیاں صبح کھانے کے بعد چھاچ پی لیجئے۔ یہ نہ ملے تو سادہ پانی پی لیا جائے۔ آٹھ دس دن یہ ناشتہ کرنے سے آپ کی تکلیف انشاء اللہ دور ہوجائے گی۔

نزلہ، زکام رہتا ہو، گلے میں خراش ہو تو آپ خوبانیاں کھاکر ہلکی نیم گرم چائے پی لیجئے، فائدہ ہوگا۔ خون میں تیزابیت بڑھ جائے تو بڑی اذیت ہوتی ہے۔ گرمی کے موسم میں تکلیف برداشت نہیں ہوتی۔ ایسے میںڈھائی چھٹانک خشک خوبانی اور ایک تولہ ایرانی عناب رات کو نیم گرم ڈیڑھ پاؤ پانی میں بھگو دیجئے۔ صبح مل چھان کر حسب خواہش نمک یا چینی ملا کر پی لیجئے۔ اس سے خون صاف ہوتا ہے اور تیزابیت دور ہو جاتی ہے۔

خوبانی کا مزاج گرم ہے اور تقریباً دو ڈھائی گھنٹے میں ہضم ہو جاتی ہے۔

خوبانی کا مغز بڑے کام کا ہے۔ چھوٹے بڑے جوڑوں کے درد کے لیے مفید ہے۔ بدن پھول رہا ہو، ہاضمہ خراب رہتا ہو تو مغز خوبانی ایک تولہ، ایک بڑی الائچی کے دانے اور سونف ایک تولہ پانی میں گھوٹ کر سردائی کی طرح چینی یا شربت بزوری ملا کر پی لیجئے۔ اس سے پیشاب کھل کر آئے گا۔ ہاضمہ درست ہوگا۔

اعصابی درد ہو، منہ سے بدبو آتی ہو، نیند کم ہوجائے، پیٹ میں گیس کی وجہ سے گڑگڑ کی آوازیں آتی ہوں، ہر وقت پیٹ بھرا رہے، بھوک نہ لگتی ہو، تو خوبانی کا مغز، کالی مرچ، دار چینی، سیاہ زیرہ اور تخم سویا دو دو تولے کوٹ پیس کر رکھ لیجئے۔ صبح ناشتے میں ایک چمچی یہ سفوف کھا کر دودھ والی چائے یا دودھ کی لسی پی لیجئے۔ روٹی، بسکٹ، کلچہ وغیرہ نہ کھائیے۔ اگر اس طرح ممکن نہ ہو تو کھانا کھانے کے بعد نصف چمچی صبح، شام یہ دوا کھائیے۔ اس سے گیس کم ہوگی، نیند آئے گی اور ہاضمہ ٹھیک ہوجائے گا۔

خوبانی کا تیل سر کے بالوں کے لیے بے انتہا مفید ہے۔ اس کو لگانے سے بال مضبوط ہوجاتے ہیں اور گرتے نہیں۔ ان کی سیاہی قائم رہتی ہے۔ پہاڑی عورتیں اپنے بچوں کے سر میں خوبانی کی گری کا پیسٹ شروع سے لگاتی ہیں۔ اس سے بچوں کے چہرے بھی شاداب نظر آتے ہیں۔ وہ یہ ہاون دستہ کی مدد سے خود نکالتی ہیں۔ اس تیل کی خاصیت دیر تک برقرار رہتی ہے۔ اگر یہ تیل خالص مل جائے تو اس میں تھوڑا سا تیل زیتون کا ملا کر سر میں لگائیے۔ نیند خوب آئے گی اور بال گھنے اور مضبوط ہوں گے۔

جن کا چہرہ خشک رہتا ہو۔ وہ اس تیل کا مساج چہرے پر کریں۔ تو چہرے کی خشکی دور ہوکر جلد صحت مند ہوجائے گی۔ اس تیل میں چند چیزیں اور ملا کر چہرے پر ماسک لگایا جاتا ہے۔ جس سے چہرے کے حسن میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس تیل سے آپ ہاتھ پاؤں پر بھی مساج کرسکتے ہیں۔

خوبانی کا تیل لگانے سے بالوں کی روسی (ڈینڈرف) دور ہوتی ہے۔ رات کو لگائیے اور اگلے دن سر دھوئیے۔ پابندی سے دو تین ماہ لگائیے، پھر فائدہ ہوگا۔ جن لوگوں کو بے خوابی کی شکایت ہو، وہ اس تیل کی مالش کنپٹیوں پر زیادہ کرائیں اور انگلیوں کی مدد سے تیل جذب کرائیں۔ اس سے انہیں بہت فائدہ ہوگا۔

خونی بواسیر کے مریضوں کو حکماء اکثر خوبانی کی گری اور کالی ہرڑ کا استعمال بتاتے ہیں۔ یہ دونوں ہم وزن لے کر کوٹ چھان کر سفوف بنائیے اور سوتے وقت ایک چمچی سفوف ایک گلاس دودھ کے ساتھ کھائیے۔ آہستہ آہستہ سفوف کی مقدار بڑھائیے۔ ڈیڑھ ماہ میں بواسیر کا خون بند ہوجائے گا۔ تین ماہ کا کورس ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ پھل سبزیاں زیادہ استعمال کی جاتی ہیں تو مسے مرجھانے لگتے ہیں۔

خوبانی کے جیم میں تھوڑے سے آلو بخارے ڈال دیے جائیں تو وہ اور بھی ذائقہ دار ہو جاتا ہے۔ اس کی کھیر مزے کی بنتی ہے۔ کسٹرڈ میں خوبانی کے ٹکڑے ڈالے جاتے ہیں۔ اس کی چٹنی خوش ذائقہ اور ہاضم ہوتی ہے۔ ناشتے میں سوکھی خوبانی کھانے سے جسم فربہ ہوتا ہے۔ عمر طویل ہوتی ہے اور بیماریوں سے انسان بچ جاتا ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں