سختی اور نرمی

مولانا وحیدالدین خان

ہیرا تمام معلوم دھاتوں میں سب سے زیادہ سخت ہے۔ دنیا کی کوئی شے ہیرے سے زیادہ سخت نہیں ہوتی ۔ شیشے کے فریم بنانے والے کو آپ نے دیکھا ہوگا کہ وہ قلم جیسی ایک چیز تختے پر گزارے تو شیشہ کٹ کر دوٹکڑے ہو جاتا ہے۔ اس قلم میں ہیرے کا ٹکڑا لگا ہوتا ہے۔ ایسا اس لیے ممکن ہوا کہ ہیرا انتہائی سخت چیز ہے خواہ قدرتی ہو یا مصنوعی۔
دوسری معدنیات کے برعکس ہیرے پر کسی قسم کا تیزاب اثر نہیں کرتا۔ آپ ہیرے کو خواہ کسی بھی تیزاب میں ڈالیں وہ دیسے کا ویسار ہے گا۔ مگر اسی سخت ترین ہیرے کو اگر ہوا کی موجودگی میں خوب گرم کیا جائے تو وہ بے رنگ گیس بن کر اڑ جائے گا اور یہ گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ ہوگی۔
اس مثال سے ثابت ہوا کہ ہر چیز کا ایک توڑ ہوتا ہے۔ اگر آپ کسی مشکل کا مقابلہ وہاں کریں جہاں وہ اپنی سخت ترین حیثیت رکھتی ہے، تو ممکن ہے آپ کی کوشش کامیاب نہ ہو، مگر کسی دوسرے مقام سے آپ کی وہی کوشش نتیجہ خیز ثابت ہوسکتی ہے۔
جب بھی آپ کا مقابلہ کسی مشکل سے پیش آئے تو سب سے پہلے یہ معلوم کیجئے کہ اس کا کمزور مقام کون سا ہے اور پھر وہیں سے اپنی جدو جہد شروع کر دیجئے ۔ ایک چیز کسی اعتبار سے ناقابل شکست ہوسکتی ہے مگر وہی دوسرے اعتبارت آپ کے لیے موم ثابت ہوگی۔
ایک شخص جسے آپ کڑوے بول سے اپنا موافق نہ بنا سکیں، اسے میٹھے بول سے اپنا موافق بنا سکتے ہیں۔ اپنے جس حریف کو آپ لڑائی کے ذریعے شکست دینے میں کامیاب نہ ہوں اسے اخلاق اور شرافت کے ذریعے چت کر سکتے ہیں۔ ایک ماحول میں اگر آپ مطالبے اور احتجاج کے ذریعے اپنا مقام حاصل نہ کر سکیں وہاں محنت اور لیاقت کے ذریعے اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔
ہیرا تیزاب کے لیے سخت ہے مگر آنچ پر نرم ہو جاتا ہے یہی معاملہ انسان کا بھی ہے۔ ایک آدمی اگر ایک اعتبار سے سخت نظر آئے تو اسے ہمیشہ کے لیے سخت نہ سمجھ لیجئے۔ اگر وہ ایک اعتبار سے سخت ہے تو دوسرے اعتبار ہے نرم بھی ہو سکتا ہے۔
ہماری دنیا میں تقریباً ہر چیز کا یہ حال ہے کہ وہ کسی اعتبار سے سخت ہے تو کسی اعتبار سے نرم ۔ ایک شخص ایک انداز سے معاملہ کرنے میں بے لچک نظر آتا ہے، مگر اسی کے ساتھ دوسرے انداز میں پیش آیا جائے تو وہ ہر شرط پر راضی ہو جاتا ہے۔ یہی حقیقت جاننے میں زندگی کی کامیابیوں کا راز چھپا ہوا ہے۔ (رازِ حیات)

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں