ہوگئے کیوں خفا، بات کیا ہوگئی
اے میرے ہم نوا بات کیا ہوگئی
آپ کے اور مرے بیچ میں دوستو
کیوں ہوا فاصلہ، بات کیا ہوگئی
اب نہ وہ ربط ہے اور نہ لطف و کرم
تھم گیا سلسلہ، بات کیا ہوگئی
آئیے، بیٹھئے، بات تو کیجیے
آپ کیوں ہیں خفا، بات کیا ہوگئی
آج فرقانؔ کیوں اتنا غمگین ہے
پوچھئے تو ذرا، بات کیا ہوگئی