الجھ کر نہ رہ جا خرافات میں
کہ منزل ہے تیری سماوات میں
جو ہونا ہے ہوکر رہے گا میاں
لکھا ہے یہ قرآنی آیات میں
کرو امن کی شمع روشن سدا
مزا کچھ نہیں ہے فسادات میں
نہ سوز و فغاں ہے، نہ آہ و بکا
نہ گریہ ہے تیری مناجات میں
ہے بہتر یہی آدمی کے لیے
ہمیشہ رہے اپنی اوقات میں
جو چاہے عطا کر تو فرقان کو
زمین و فلک ہیں تیرے ہاتھ میں