غزل

ابرار فائق

خوشی میں دیکھ لیا حادثے میں دیکھ لیا

مزاج اس کا ہر اچھے برے میں دیکھ لیا

نہ دوسروں پہ کبھی انگلیاں اٹھائیں گے

جو ہم نے خود کو کبھی آئینے میں دیکھ لیا

وہ چاہتا ہی نہیں ہے تنازعوں کا علاج

وہ کج مزاج ہے ہر مسئلے میں دیکھ لیا

جناب شیخ ابھی اور رات ہونے دو

اگر کسی نے تمہیں میکدے میں دیکھ لیا

طلسم ٹوٹ گیا ذات کی بلندی کا

پلٹ کے جب بھی ترے سلسلے میں دیکھ لیا

وہ دن بھی کیا تھے کہ فائق پہ تھا عتاب نظر

اب ایسا کیا ہے جو اِس دل جلے میں دیکھ لیا

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146