غزل

ظفر اقبال ظفر

بہ روئے آئنہ اپنا محاسبہ تو کرو

نگاہ خود سے ملانے کا حوصلہ تو کرو

ہر ایک سختی رہ سے نجات پاؤگے

غنیم وقت کا اپنے محاصرہ تو کرو

وہ تم کو دل سے لگائے گا حرفِ جاں کی طرح

تم اپنے دشمن جاں سے مصافحہ تو کرو

پھر اس کے بعد ہی پہچان تیری ہوگی یہاں

بیاں تم اپنے بزرگوں کا واقعہ تو کرو

ہر ایک شخص عقیدت سے سر جھکائے گا

تم اپنے دل کو ظفر پہلے آئنہ تو کرو

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں