غزل

یوسف راز ۴۴ جے پی کالونی کوٹہ (راجستھان)

ظلم حد سے بھی جب سوا ہوں گے

انقلابات رونما ہوں گے

راستہ خود نہیں جنھیں معلوم

کیا ہمارے وہ رہ نما ہوں گے

نیک و بد کا بدل گیا معیار

اب گنہ گار پارسا ہوں گے

کیا خبر تھی کہ ظلم ڈھانے میں

دوست دشمن سے بھی سوا ہوں گے

لوٹے جائیں گے قافلے یوں ہی

راہ زن جب بھی رہنما ہوں گے

نکتہ چینی نہ کیجیے صاحب

لوگ اس سے چراغ پا ہوں گے

اپنے ہاتھوں ڈبوئیں گے کشتی

راز ایسے بھی ناخدا ہوں گے

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں