غزل

نسیم ارشد

تیری آنکھوں میں کچھ کمال سا ہے

مرے جذبوں میں بھی اُبال سا ہے

چٹکی چٹکی ہے چاندنی ہر سو

جیسے اس کو مرا خیال سا ہے

ان کو فکر معاش سے شاید

بوجھ سر پر ہے، اک وبال سا ہے

جانے کیا کہہ دیا تھا کل اس نے

آج تک دل مرا نہال سا ہے

آپ جینے کی بات کرتے ہیں

اب تو مرنا بھی اک سوال سا ہے

مجھ کو ارشد ملا ہے دشمن دوست

ہاتھ میں اس کے کچھ ہلال سا ہے

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں