غزل

تھذیب ابرار بجنور (یوپی)

میں خود کو رکھ نہیں پایا کسی بھی خانے میں

جو اک زمیں تھا، اسے آ سماں بنانے میں

کسی بھی طور پگھلنا اسے نہ تھا منظور

مجھے بھی عار تھا لہجے کو آزمانے میں

کسی نے مجھ کو لٹایا ہے دونوں ہاتھوں سے

کسی نے عمر گنوادی مجھے کمانے میں

جہاں پہ داخل مسلک ہو نفرتیں بونا

وہیں ہے لطف دیے سے دیا جلانے میں

وہ جنگ میں نے لڑی ہی نہیں ہے دانستہ

کہ جس میں ہار تھی میری، اسے ہرانے میں

تمام عمر پھر اس کی انا کا پاس رہا

وہ خود سے روٹھ گیا تھا مجھے منانے میں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں