غزل

ارشد جمال صارم مالیگاؤں (مہاراشٹر)

کوئی چراغ نہیں، گل نہیں، ستارہ نہیں

سوادِ جاں یہ کہیں زیست آشکارہ نہیں!

تو کیا میں اہل نہیں، دشت کی ریاضت کا

تو کیا جنوں کا کوئی مجھ میں استعارہ نہیں!

رواں ہے ہم میں رویوں کا ایک سرد بہاؤ

ہماری خاک میں اندیشہ شرارہ نہیں!

تو جن میں جھول رہا ہے، ہوس کی بانہیں ہیں

وفا کی دوڑ، محبت کا گوشوارہ نہیں!

تمہیں خیر ہے کہ جل اٹھتی ہے قبائے وجود

نہیں وہ خواب مری آنکھ، اب دوبارہ نہیں!

میں اپنی مرضی سے ایک لحظہ بھی گزار سکوں

حیات! اتنی بھی تجھ پر مرا اجارہ نہیں

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146