کیا زہر پیا ہم نے
نا کردہ گناہوں کو
تسلیم کیا ہم نے
٭
کس کس کا گلہ بھائی
ہر دل کہ ستم گر ہے
ہر آنکھ تماشائی
٭
ہم پگلے تھے وہ پگلے
جو دل کے بھی کہنے پر
تا عمر نہیں بدلے
٭
دنیا کو دکھائیں گے
دھرتی کی زمینوں پر
ہم چاند اگائیں گے
٭
تاروں کی ڈگر پر تھا
جب تک میں محبت کے
پرنور سفر پر تھا
٭
خود جلتے ہوئے سائے
آرام کہاں دیں گے
یہ ڈھلتے ہوئے سائے