نرمی شخصیت کا حسن ہے!

محمد یوسف قاسمی

حضرت عائشہ صدیقہؓ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

عَلَیْکِ بِالرِّفْقِ اِنَّ الرِّفْقَ لاَ یَکُوْنُ فِیْ شَیْئٍ اِلّاَ زَانَہٗ وَلاَ یُنْزَعُ مِنْ شَیْئٍ اِلّاَ شَانَہٗ (صحیح مسلم)

’’اے عائشہ! نرمی اختیار کرو، اس لیے کہ نرمی جس چیز میں بھی ہوتی ہے، اسے خوب صورت بنا دیتی ہے اور جس چیز سے بھی نرمی اتھالی جائے وہ اسے عیب دار کر دیتی ہے۔

نرمی، حسن کا باعث اور سختی اس کے برعکس خود عیب ہے یا اس کا سبب ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ نرمی ایک پسندیدہ عمل ہے جس سے انسان کے اخلاق و کردار میں حسن پیدا ہوتا ہے اور جس سے عند اللہ مقبولیت حاصل ہوگی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ خود بھی نرمی فرمانے والا ہے اور نرمی کو پسند کرتا ہے اور نرمی پر اپنے بندوں کو نوازتا بھی ہے، اسی لیے نبی نے ایک اور حدیث میں فرمایا ہے:

’’جو نرمی سے محروم کر دیا گیا وہ بھلائی سے محروم کر دیا گیا۔‘‘ (صحیح مسلم)

کچھ لوگ سختی کو اچھا سمجھتے ہیں اور یہ گمان رکھتے ہیں کہ عزت و وقار سخت گیری میں ہے۔ چناں چہ وہ اپنے ماتحتوں، بیوی، بچوں اور دوستوں اور رشتے داروں کے ساتھ سختی سے پیش آتے ہیں تاکہ ان کے خیال میں ان کا وقار محفوظ اور رعب و دبدبہ قائم رہے لیکن ایسا سمجھنا خام خیالی اور کم عقلی ہے۔ سختی سے اگر دبدبہ قائم ہوتا بھی ہے تو وہ صرف ظاہری حد تک اور بالکل عارضی ہوتا ہے، جب کہ نرمی، پیار محبت اور شفقت سے جو وقار حاصل ہوتا ہے وہ انسانوں کے دلوں کی گہرائیوں میں جاگزیں ہوتا ہے اور نہایت پائدار ہوتا ہے حتی کہ موت بھی اس کو دلوں سے نکالنے پر قادر نہیں۔ مرنے کے بعد بھی نرم دل اور شفیق و مہربان شخص کو لوگ نہایت عزت و احترام سے یاد کرتے ہیں۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146