مرے لبوں پہ جو نعت رسول ہے بزمی
مری نگاہ میں دنیا فضول ہے بزمی
یہ صحن باغ میں مہکا جو پھول ہے بزمی
بغیر لفظ کی نعت رسول ہے بزمی
جہاں پہ ختم ہیں جبریل کے پروں کی حدیں
وہاں سے آگے مقام رسول ہے بزمی
کٹے سروں سے معطر ہوئی فضائے فرات
یہ نخل گلشن زہرا بتول ہے بزمی
کہاں کہاں سے عقیدت، تمہارے در کا غلام
نگاہ ناز، بڑا بے اصول ہے بزمی
حضور! حشر میں مل جائے آپ کا دامن
حضور! آپ کے قدموں کی دھول ہے بزمی