پانی سے علاج کی بات سے پہلے ایک جملہ معترضہ بھی حاضر ہے۔
ایک ہومیو پیتھ معالج بڑی موٹی موٹی انگریزی کی کتب سامنے رکھے کچھ لکھ رہا تھا۔ میں نے اس سے پوچھا: ’’جناب ڈاکٹر صاحب! کیا تحقیقات فرما رہے ہیں؟‘‘
’’تحقیقات نہیں، بس ایک ہی تحقیق کی ہے کہ پانی بڑا شافی علاج ہے۔‘‘
’’یہ تو پرانے ہومیو پیتھ بھی کہتے ہیں۔ خاص طور پر معدے کی بیماریوں کے لیے نہار پیٹ پانی پینا، کھانے سے پہلے پانی پینا وغیرہ۔
’’ہومیو پیتھی کے مطابق نوے فیصد بیماریوں کا کارخانہ پیٹ ہے۔ اگر پیٹ ٹھیک ہو تو بس بیماری ختم۔‘‘ ڈاکٹر صاحب نے فرمایا۔
میں نے انہیں بتایا کہ سیالکوٹ کے ہومیو پیتھ ڈاکٹر احسان صابری نے تو سیالکوٹ ریلوے اسٹیشن پر یہ بورڈ لگوا رکھا ہے کہ کھانے سے پہلے پانی پینا سونا ہے، درمیان میں پینا چاندی اور بعد میں بینا زہر۔
’’بے شک اس میں کوئی شبہ نہیں۔‘‘
’’لیکن بات آزمانے کی ہے۔ صبر اور استقلال سے۔‘‘ میں نے کہا کیوں کہ میں ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل نہ کرنے کی بیماری کا مریض بھی ہوں۔
مزید گفتگو بھی پانی کے حوالے سے ہوئی، جس کا لب لباب یہ تھا کہ پانی سے علاج کا تصور بہت پرانا ہے۔ اس موضوع پر لوئی کہنی کی ایک کتاب کا ترجمہ بعنوان ’’نیا علاج شافی‘‘ بھی دستیاب ہے۔ میں نے بھی وہ کتاب پڑھی ہے۔ اس میں پانی سے علاج کے لیے خاصے اہتمامات کرنا پڑتے تھے۔ کہیں اسے ابالنا پڑتا، کہیں نیم گرم سے کام لینا پڑتا اور کہیں اس کا درجہ حرارت برف ملا کر صفر تک لے جانا پڑتا ہے۔ کچھ دوسرے کلنیکل تکلفات بھی کرنے پڑتے۔ لہٰذا علاج کا فوائد کے باوجود مستقل جاری رکھنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوتا اور پھر اس میں پانی پینا شامل نہیں ہے۔
یہ ہماری سہل انگاری ہی تو ہے کہ ہم جلد شفا یاب ہونے کے لیے ٹونے ٹوٹکے، کشتے اور اتائی ڈاکٹروں کی بنائی ادویات کھا کھا کر مزید الجھتے جاتے ہیں۔ ہمیں تو یہ تک علم نہیں کہ الفا، بیٹا اور تھیٹا گروپوں کی ادویات کو ایک ساتھ کھانے سے کیا کیا مسائل جنم لیتے ہیں اور جب ہمیں مستند ڈاکٹر اعلیٰ نسل کی اینٹی بائیوٹک ادویات دیتے ہیں تو ان کے ساتھ خوراک میں کیا تبدیلی لانا لازمی ہے۔ در اصل طب کا علم ایک علیحدہ موضوع ہے جب کہ متوازن خوراک یا تغذیہ (Nutrition) ایک دوسرا موضوع اور اتفاق کی بات ہے کہ طبی ماہرین ماہر خوراک نہیں ہوتے بلکہ وہ ’’سب کچھ کھائیے‘‘ کی ہدایت ہی فرماتے ہیں۔
لیجیے اب اس معجزاتی نسخے سے تعارف حاصل کیجیے اور اس پر عمل کر کے صحت یاب ہوجائیے، جسے بہتوں نے آزمایا اور فیض پایا ہے۔ ای میل سے موصول ہونے والے اس نسخے کا مکمل ترجمہ یوں ہے:
پانی: حیران کن علاج
عام امراض کے علاوہ مزمن امراض سے صحت یاب ہونے کا ایک سادہ علاج موجود ہے۔ ہم اسے ’’علاج بالماء‘‘ یعنی ’’پانی سے علاج‘‘ کہہ سکتے ہیں۔ ’’علاج بالماء‘‘ کا یہ نسخہ جاپان کے مریضوں کی تنظیم (Japanese Sickness Association) نے شائع کیا ہے۔ تنظیم نے اپنے لمبے چوڑے مضمون میں یہ کہا ہے کہ مرض خواہ معمولی نوعیت کا ہو یا ضدی نوعیت کا ’’پانی کے ذریعے علاج‘‘ کے چند قواعد و ضوابط کے تحت باقاعدہ علاج کر کے صحت یاب ہوا جاسکتا ہے۔
علاج بالماء کے ذریعے جن امراض سے نجات پائی جاسکتی ہے وہ یہ ہیں:
۱- درد سر، فشار خون، (بلڈ پریشر، بے خوابی، جوڑوں کا درد، فالج، موٹاپا، دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی اور بے ہوشی۔
۲ – کھانسی، تپ دق
۳- ایسے امراض جن کا تعلق جگر اور پیشاب سے ہو۔
۴- تیزابیت، ریح والی پیچش، قبض، بواسیر اور ذیابیطس۔
۶- آنکھوں کے امراض
۷- ایام کی بے قاعدگی، رحم کا سرطان وغیرہ۔
طریقہ علاج
صبح بیدا رہوتے ہی دانتوں کو مسواک یا برش کرنے سے پہلے سوا کلو یا چار بڑے گلاس پانی بیک وقت پیا جائے۔ پانی پینے کے بعد پون گھنٹہ تک کچھ کھایا یا پیا نہ جائے، لیکن پانی پینے کے بعد دانتوں کو مسواک یا برش کیا جاسکتا ہے۔ اس تجربے کے دوران ناشتے کے دو گھنٹے بعد پانی پیا جائے۔ اسی طرح دوپہر کا کھانا کھانے کے بعد بھی پانی دو گھنٹے کے بعد ہی پیا جائے۔ یہی طریقہ رات کے کھانے کا ہوگا۔
رات کو سونے سے پہلے کوئی بھی کھانے کی چیز نہ لی جائے۔
ایسے افراد جو ناتوانی، بیماری یا صحت کی عمومی کمزور حالت میں ہوں اور ایک ہی وقت میں سوا کلو پانی یا چار بڑے گلاس نہ پی سکتے ہوں وہ ابتدا میں ایک یا دو گلاس پانی پئیں۔ پھر وہ آہستہ آہستہ اور مستقل مزاجی سے اس مقدار کو بڑھا کر چار بڑے گلاس پانی پینے پر آجائیں۔
اس طریقہ علاج کو مسلسل جاری رکھیں۔ یہ طریقہ علاج بیمار لوگوں کے علاوہ صحت مند لوگوں کے لیے بھی خاصا مفید ہے۔ بیمار لوگ تندرستی حاصل کریں گے جب کہ صحت مند لوگوں کا مستقبل بیماریوں سے محفوظ رہے گا۔ اس طریقہ علاج سے مریض لوگوں پر کیے گئے تجربات سے جو نتائج برآمد ہوئے، ان سے پتہ چلتا ہے کہ کون سا مرض کتنے عرصے میں دور ہوگیا۔
ذیل کا گوشوارہ ملاحظہ فرمائیں:
نام بیماری کتنے عرصے میں شفا ہوئی
۱-فشار خون (بلڈ پریشر) ایک ماہ
۲- معدہ میں گیس کے امراض دس ماہ
۳- ذیا بیطس ایک ماہ
۴- قبض دس دن
۵- تپ دق تین ماہ
۶- سرطان چھ ماہ
مریض کے لیے ضروری ہے کہ وہ پہلے ایک ہفتے کے لیے دن میں تین مرتبہ سوا کلو یعنی چار بڑے گلاس پانی لے۔ اس کے بعد دوسروں کی طرح ایک دفعہ ہی چار بڑے گلاس پانی پئے۔
آپ نے دیکھا کہ علاج کس قدر سادہ ہے اور اس پر لاگت بھی کوئی نہیں آتی اور نہ صحت پر کوئی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ علاج شروع کرنے کے ابتدائی تین دنوں میں دو یا تین بار معمول سے زیادہ پیشاب کی حاجت ہوگی۔ پھر سب کچھ معمول پر آجائے گا۔
جاپان کی مریضوں کی تنظیم نے ’’علاج بالماء‘‘ سے متعلق یہ معلومات تمام دوستوں، رشتہ داروں، نوجوانوں اور بوڑھوں کو مفت مہیا کی ہیں تاکہ وہ مذکورہ بالا امراض سے نجات حاصل کرکے ایک صحت مند قوم بن جائیں۔
آپ بھی آزمائیے اور اپنے حاصل کردہ نتائج کے بارے میں ہمیں لکھیں۔lll