پھٹکری

بنت فضل

پھٹکری ہی سے میںنے اپنے گھر میں پھٹکری کا بہت عمل دخل دیکھا۔ کسی کو چوٹ لگی، تو اسے مل دو۔ خون بھی رک جائے گا اور زخم کے بگڑنے کا امکان بھی ختم۔ والد اور بھائی صبح حجامت بنانے کے بعد پھٹکری پانی میں ڈبو کر منہ پر ملتے۔ پانی کی تطہیر، چمڑا رنگنے، کاغذ سازی، پارچہ بافی میں بھی اس کا استعمال عام ہے۔ غرض کہ یہ انتہائی معمولی چیز اپنے اندر بے شمار فوائد سمیٹے ہوئے ہے۔ لیکن گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ گھریلو زندگی میں اس کا عمل دخل بڑھنے کے بجائے کم ہوگیا ہے۔ لوگ اس کی افادیت بھول چکے ہیں۔ اب پھٹکری کی اہمیت اجاگر کرنے کا اہتمام اسی لیے کیا گیا ہے کہ اس کم قیمت اور آسانی سے دستیاب نعمت سے عام لوگ مستفید ہوں۔

پھٹکری ہر جگہ آسانی سے مل جاتی ہے۔ رنگ، شکل، ذائقے اور کیمیائی ترکیب کے لحاظ سے اس کی کئی اقسام ہیں، مگر سب پھٹکری ہی کہلاتی ہیں۔ کیمیائی اعتبار سے پھٹکری پانی کے سالمات اور دو نمکیات… ایلومینم سلفیٹ اور پوٹاشیم سلفیٹ کا مرکب ہے۔ اس کی کئی اقسام میں عام پھٹکری (پوٹاشیم پھٹکری) سب سے اہم ہے۔

پھٹکری بے رنگ ہوتی ہے۔ پانی میں آسانی سے حل ہوجاتی ہے۔ پہلے قدرتی طور پر کانوں سے دستیاب ہوتی تھی، اب مصنوعی طور پر کارخانوں میں بنائی جانے لگی ہے۔ یہ ساڑی اور سوتی کپڑے کے رنگ کو پکا کرنے، پانی صاف کرنے، اچار چٹنیوں اور خمیرے سفوف (بیکنگ پاؤڈر) کی تیاری میں استعمال ہوتی ہے۔ عام پھٹکری خون روک دوا بھی ہے۔

اس کا مزاج گرم اور خشک ہے۔ زیادہ استعمال پھیپھڑوں اور انتڑیوں کو متاثر کرتا ہے۔ اس کی زیادتی کا توڑ دودھ اور گھی ہیں۔ اس کے گوناگوں فوائد میں سے چیدہ چیدہ درج ذیل ہیں۔ آپ دیکھیے کہ یہ معمولی چیز کتنے مفید کام کرتی ہے۔

سر درد

پھٹکری سرخ خام ۱۰ گرام، دانہ الائچی خورد (سفیدی مائل) ۱۰ گرام۔ الگ الگ پیس کر کپڑے سے چھان لیں اور پھر ملا کر شیشی میں سنبھال رکھیں۔ سر میں درد ہو، تو دو گرام تازہ پانی کے ساتھ دیں۔ انشاء اللہ جلد افاقہ ہوگا۔

وہم و نسیان

اس مرض کے علاج میں بھی پھٹکری اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پھٹکری بریاں ایک گرام صبح اور ایک گرام شاہ کے وقت، گر و دودھ میں استعمال کریں۔

دکھتی آنکھیں

آنکھیں دھونے کے لیے لوگ عام طور پر زنک لوشن خریدتے ہیں۔ یہی چیز گھر میں تقریباً مفت تیار کی جاسکتی ہے۔ پھٹکری بریاں ایک گرام عرق گلاب یا بارش کے ۱۲۵ گرام پانی میں حل کریں۔ بس زنک لوشن تیار ہے۔ کسی منہ بند بوتل میں محفوظ کرلیں۔ بوقت ضرورت دن میں تین مرتبہ آنکھوں میں ڈالیے۔ درد اور سرخی وغیرہ میں مفید ہے۔

(۲) پھٹکری بریاں خوب باریک پیسیں، اس میں سے ایک گرام لے کر بیس گرام شہد میں خوب ملائیں اور دکھتی آنکھوں میں دو دو سلائی ڈالیں۔

(۳) پھٹکری سفیدخوب باریک پیس کر شیشی میں رکھیں اور دکھتی آنکھوں میں تین تین سلائی ڈالیں۔

(۴) پھٹکری بریاں ۴۰ گرام اور لونگ کا ٹوپی والا حصہ ۱۰ گرام، دونوں خوب باریک پیس لیں۔ یہ سرمہ جملہ امراضِ چشم کے لیے اکسیر ہے۔ رات کو سوتے وقت استعمال کریں۔

دانتوں کے امراض

پھٹکری بریاں اور ریٹھے کی گٹھلی کی راکھ ہم وزن ملا کر رکھ لیں، دکھتے دانت کے لیے عمدہ علاج ہے۔ منجن کی طرح اسے دکھتے دانتوں پر ملیں، فوراً آرام آجائے گا۔

(۲) پھٹکری بریاں اور سپاری (جلائی ہوئی) ہم وزن ملا کر مزید پیس کر باریک کرلیں۔ اس منجن کے استعمال سے ہلتے دانت اپنی جگہ جم جاتے ہیں۔

(۳) پھٹکری بریاں، تنہاہی بطور منجن استعمال کرنا بھی مفید ہے۔

(۴) پھٹکری چھ گرام باریک پیس کر دو سو پچاس گرام پانی میں حل کرلیں اور اس سے مریض کو کلیاں کرائیں۔ انشاء اللہ دانتوں کا خون جلد بند ہوجائے گا۔

(۵) اسی مرض میں پھٹکری بریاں اکیلی ہی بطور منجن کافی ہے۔

(۶) دانت بھربھرے ہوکر ٹوٹنے لگیں تو پھٹکری باریک پیس کر شہد میں ملالیں اور روزانہ دانتوں پر ملیں۔ شکایت دور ہوجائے گی۔

(۷) پھٹکری باریک پیس کر ڈبیہ میں رکھیں۔ صبح کیکر کی مسواک ذرا سی گیلی کر کے پسی پھٹکری پر لگائیں اور پھر دانتوں پر پھیریں۔ اس سے بھی دانتوں کا بھرنا موقوف ہوگا۔

(۸) پھٹکری ۱۰ گرام، کوئلہ کیکر دس گرام باہم باریک پیس لیں۔ عمدہ منجن تیار ہے، جو دانتوں کی تمام بیماریوں کے لیے مفید ہے۔

یرقان

عمدہ قسم کی پھٹکری ٹکڑے ٹکڑے کر کے بریاں کرلیں۔ اس میں سے ایک چٹکی مریض کو کھلا کر اوپر سے دہی کا پیالہ کھلا دیں۔ پہلے دن ایک چٹکی، دوسرے دن دو چٹکی، تیسرے دن تین چٹکی، پھر چار دن تک تین چٹکی کھلا کر دہی کو پیالہ کھلاتے رہیں۔ ایک ہفتہ علاج کے بعد یرقان سے خواہ وہ کالا ہو یا پیلا، نجات مل جائے گی۔

بواسیر

پھٹکری بریاں پانی میں گھول کر دونوں وقت اس سے آبدست کریں، بواسیر کے مسوں کو خشک اور معدوم کرنے کی نہایت سہل ترکیب ہے۔

خارش

پسی ہوئی پھٹکری سرسوں کے تیل میں ملا کر بدن پر مالش کرنے سے خشک و تر دونوں قسم کی خارش دور ہوتی ہے۔ گرم پانی میں پھٹکری حل کر کے نہانا بھی مفید ہے۔

زخم

زخموں کے لیے پھٹکری اکسیر ہے۔ پھٹکری بریاں نیم گرم پانی میں ملا کر زخم دھونے سے نہ صرف زخم کی گندگی، عفونت اور سڑانڈ ختم ہوتی ہے بلکہ زخم بھی مندمل ہونے لگے گا۔

(۲) مستقل لیٹے رہنے والے مریض کی کمر پر اکثر زخم بن جاتے ہیں، جو انتہائی تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ ان کا علاج بھی پھٹکری سے ممکن ہے۔ ایک گرام پھٹکری باریک پیس کر انڈے کی سفیدی میں اچھی طرح ملالیں اور زخم کے اوپر لیپ کردیں۔ چند روز میں افاقہ ہوجائے گا۔

منہ کے چھالے

پھٹکری بریاں اور مہندی کے پتے ہم وزن پیس کر رکھ لیں اور منہ کے اندر آبلوںپر چھڑکیں، نہایت مفید ہے۔

(۲) اگر سفید چھالے یعنی زخم ہوں، تو پسی ہوئی پھٹکری شہد میں ملا کر چھالوںپر لگائیں۔

(۳) پسی ہوئی پھٹکری شہد میں ملا ئیں۔ اسے انگلی سے لگا کر گرتے ہوئے کوے کو اٹھائیں، یا ویسے ہی لگادیں۔ گرا ہوا کوا اپنی اصلی حالت میں آجائے گا۔

(۴) گرے ہوئے کوے کو اٹھانے کے لیے پھٹکری میں شہد کے بجائے چولھے کی جلی ہوئی سرخ مٹی بھی استعمال کی جاسکتی ہے۔

پسینہ

جن لوگوں کو پسینہ بے تحاشا آتا ہو، وہ پھٹکری ملے پانی سے نہائیں، شکایت دور ہوجائے گی۔

(۲) بعض لوگ بغلوں میں پسینہ آنے کے باعث نالاں رہتے ہیں۔ نہانے کے بعد بغلوں میں پھٹکری کی ڈلی پھیریں اور پانی نہ بہائیں۔ مسئلے سے نجات مل جائے گی۔

کالی کھانسی

پھٹکری بریاں باریک پیس کر رکھ لیں، بیمار بچے کو دن میں دوبار بقدر ایک چاول شکر میں ملا کر کھلائیں۔ انشاء اللہ مرض دو رہوجائے گا۔

شیر خوار بچوں کی کھانسی

شیر خوار بچوں کو دوا کھلانا ایک مشکل امر ہے۔ کھانسی دور کرنے کا ایک آسان طریقہ یہ ہے: پھٹکری بریاں پانی میں حل کر کے بچے کی والدہ کی چھاتیوں پر لگائیں اور پھر بچے کو دودھ پلائیں۔ شیر خوار بچوں کو کھانسی سے نجات ملے گی۔

ناسور

پھٹکری شہد میں باریک پیس کر رکھیں اور اس میں روئی تربتر کر کے زخم کے اندر رکھیں۔ صبح شام ایک ایک گرام پھٹکری بریاںپانی کے ساتھ کھلا دیں۔ بفضل تعالیٰ ناسور دور ہوجائے گا۔

جوئیں

پھٹکری پانی میں حل کر کے سر دھوئیں اس سے جوئیں مرجاتی ہیں۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں