آپ کے پاس پیروں کا صرف ایک جوڑا ہے، جس کو تبدیل کرنا ممکن نہیں۔ چناں چہ ان کی طرف بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان کی خاص طور پر حفاظت کیجیے۔ ذیل میں بتایا جا رہا ہے کہ آپ اپنے پیروں کو کیسے متحرک رکھ سکتے اور میلوں تک کا سفر کرسکتے ہیں۔
آرام دہ جوتے
اگر کبھی آپ کو زیادہ شاپنگ کرنا اور دیر تک بازاروں میں گھومنا ہو تو اونچی ایڑی والے جوتے نہ پہنیں۔ یہ خیال رہے کہ جوتے تنگ بھی نہ ہوں۔ خریدتے وقت ایسے جوتوں کو ترجیح دیجیے جو نرم خول ہو اور ان کے اندر نرم اضافی پیڈ ہوں۔ عام طور پر اسپورٹس جوتے ایسے ہی ہوتے ہیں۔ یہ جوتے ہلکے ہوتے ہیں، اس لیے چلتے وقت آپ کی رفتار تیز رہتی ہے۔
پیروں کی دکھن
جب آپ اپنی ڈیوٹی انجام دے کر گھر جائیں تو اپنے پیروں کو سکون و آرام پہنچانے کے لیے کرسی پر بیٹھ کر انہیں ٹپ میں رکھ کر ان پر باری باری ٹھنڈا اور گرم پانی بہائیں۔ یہ عمل چند منٹ تک کرنے کے بعد اپنے پیروں کو اٹھا کر کرسی پر رکھ لیں۔ اس سے پیروں کی تھکن دور ہوجائے گی۔
پیروں کی بدبو
پیروں کی بدبو بھی ایک مسئلہ ہے، جس سے آپ اور آپ کے اہل خانہ پریشان رہتے ہیں۔ کم و بیش سب ہی اس پریشانی میں مبتلا ہوتے ہیں۔ عام طور پر زیادہ گرم اور مرطوب موسم میں یہ شکایت ہو جاتی ہے۔ بعض اوقات زیادہ دیر تک جوتا پہنے رہنے سے پسینہ آجاتا ہے تو پیروں میں بدبو پیدا ہوجاتی ہے۔ پیروں کی بدبو ختم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ ایسے جوتے پہنیں کہ آپ کے پیروں کو ہوا لگتی رہے۔ مثال کے طور پر ایسے جوتے جو آگے سے کھلے ہوئے ہوں۔ کینوس اور چمڑے کے جوتے پہننے سے بھی یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔ جوتے بدل بدل کر پہنیں، ایک ہی جوتا روز پہننے سے اجتناب کریں۔ اگر ممکن ہو تو دن میں بھی اپنے موزے اور جوتے تبدیل کریں۔ دن میں ایک بار اپنے پیروں کو صابن سے بھی دھوئیں۔
اگر آپ کے پیروں سے اس کے باوجود بھی بو آتی رہے تو ہفتے میں ایک بار اپنے پیروں کی بدبو دور کرنے کے لیے محلول میں ڈبوئیں۔ بدبو دور کرنے والے محلول کے بنانے کا طریقہ یہ ہے چار ٹی بیگوں سے چائے تیار کریں۔ پھر ٹھنڈا پانی ڈال کر اسے معتدل کرلیں۔ اس کے بعد اپنے پاؤں اس میں ڈبودیں۔ چائے میں شامل مادہ ٹینن (Tannin) آپ کے پیروں کی بدبو کو ختم کر دے گا۔
اس کے علاوہ پانی میں تھوڑا سا سرکہ ملا کر پیر دھونے سے بھی یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔ تیسری ترکیب یہ ہے کہ تھوڑے سے پانی میں کھانے کا سوڈا مناسب مقدار میں ملا کر پیر دھوئیں، اس سے نہ صرف پیروں کی بدبو ختم ہوجاتی ہے، بلکہ پیروں کے داغ بھی جاتے رہتے ہیں۔
پیروں کے داغ
یہ ایک متعدی بیماری ہے جو مرطوب علاقوں میں ایک قسم کی پھپھوندی سے پیدا ہوجاتی ہے۔ یہ زیادہ تر پاؤں کے انگوٹھے اور اس کے بعد والی انگلی کی درمیانی جگہ پر ہوتی ہے۔ جب یہ بیماری اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے تو پیروں میں سوزش ہونے لگتی ہے اور مریض چلتے پھرتے بھی جوتے اتار دیتا اور پیروں کو کھجانے لگتا ہے۔ اس بیماری سے تلوے بھی چٹخ جاتے ہیں۔ پھپھوندی سے بچاؤ کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پیروں کونمک ملے پانی میں ڈبویا جائے۔ یہ عمل ہفتے میں تین بار کیا جاسکتا ہے۔ پھپھوندی والی جگہ پر کھانے کا سوڈا لگانے سے بھی اس کا سد باب ہو جاتا ہے۔ کھانے کے سوڈے کو تھوڑی دیر بعد دھو ڈالیں اور کوئی اچھا پاؤڈر لگالیں۔ پھپھوندی دور کرنے کے لیے بازار میں بہت سی ادویہ آچکی ہیں۔ اپنے معالج سے مشورہ کرکے انہیں استعمال کریں۔
پیروں کی پھپھوندی سے بچنے کاایک مناسب طریقہ یہ بھی ہے کہ آپ کسی کے استعمال شدہ جوتے نہ پہنیں۔ ممکن ہے آپ جن جوتوں میں پاؤں ڈال رہے ہیں اس کے پہننے والے شخص کو یہ مرض لاحق ہو۔ اپنے پیروں کو ہوا لگانے کے لیے مسلسل جوتا پہننے کے بجائے کبھی کبھار سینڈل بھی پہننے چاہئیں۔lll