گوشت مضر صحت اجزا کو ختم کرنا

شاہدہ ریحانہ

گوشت کا بکثرت استعمال صحت کے لیے مفید نہیں سمجھا جاتا اور اطباء اس کے محدود استعمال کا ہی مشورہ دیتے ہیں۔ خاص طور پر بڑے گوشت کے بارے میں تو نقصانات کی طویل فہرست ہے۔ ایسے میں اس کے نقصانات کا توڑ کرنے کے لیے کچھ تدابیر آپ کی خدمت میں پیش کی جاتی ہیں۔

گوشت پکانے کے بہت سے طریقے ہیں، اس دوران اگر کچھ احتیاطیں اختیار کرلی جائیں تو اس کا ذائقہ بھی بڑھ جائے گا اور غذائیت بھی برقرار رہے گی۔

گوشت کسی بھی طرح پکائیں اس پر مسالا لگا کر کچھ دیر ضرور رکھیں اور درمیانی آنچ پر پکائیں۔ اگر بھاپ میں پکائیں تو بھی گوشت ذائقہ دار ہوگا۔ پرانے وقتوں میں لوگ زیادہ تر بھاپ میں کھانے پکاتے تھے کیوں کہ اس میں کم تیل استعمال ہوتا ہے۔ گوشت کو مسالا لگا کر المونیم کے فوائل میں رکھ کر اوون، مائیکرویو یا چولھے پر پکایا جاسکتا ہے۔ چولھے پر ایک دیگچی میں پانی گرم کریں۔ اس کے اوپر جالی رکھ دیں اور پھر المونیم فوائل میں لپیٹا گوشت رکھ کر ڈھک دیں۔

گوشت کو اسٹیم کرنے کے لیے اس میں لیموں کا رس، کینو کا رس، ادرک لہسن کا پیسٹ، سویا سوس، سرکہ اور مسالے لگا کر اسٹیم کریں۔ اس طرح پکا ہوا گوشت صحت بخش بھی ہوگا اور اس کے مضر اثرات زائل ہوجائیں گے۔

اگر گوشت کو چھوٹی چھوٹی بوٹیوں میں کاٹ کر پکایا جائے تو جلد گل جاتا ہے۔ گوشت کو قیمے کی صورت میں پکا کر کھانا بوٹیوں کی نسبت زیادہ مفید ہے۔

گوشت روسٹ کر کے بھی کھایا جاتا ہے۔ اگر اسے رائی، خشخاش، ناریل، بادام اور املی کے پیسٹ اور ہری مرچ، ہری لہسن کا پیسٹ لگا کر روسٹ کریں تو اس کے مضر اثرات نہ صرف ختم ہوجائیں گے بلکہ ذائقہ بھی بڑھ جائے گا۔

گوشت میں دہی کا استعمال کرنا مفید ہے۔ گوشت کو سبزی اور دال کے ساتھ پکانے سے اس کے مضر اثرات دور ہوجاتے ہیں۔ گوشت کے سالن میں نمک فوراً ڈالنے کے بجائے درمیان میں ڈالنا چاہیے۔

گوشت چوں کہ جسم میں یورک ایسڈ پیدا کرتا ہے، بدن میں صفرا کی مقدار بڑھا سکتا ہے اور گردوں، جگر اور دل کے افعال کو متاثر کر سکتا ہے لہٰذا بھینس کی جگہ بکرے کا گوشت زیادہ دکھائیں۔ گوشت کی زیادتی بادی کا باعث ہو سکتی ہے، دانتوں اور مسوڑھوں میں سوجن واقع ہو سکتی ہے۔ پیٹ میں اپھارہ ہو سکتا ہے۔ تیزابیت اور جلن کا خطرہ بھی ہوتا ہے،جو جوڑوں کے درد میں مبتلا افراد کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس لیے اس کا اعتدال میں رہتے ہوئے استعمال کرنا بہتر ہے۔

گوشت ہمیشہ ادرک، لہسن کے ساتھ پکائیں۔ ادرک لہسن کا پیسٹ گوشت کے مضر اجزاء کو ناکارہ بنانے میں مدد دیتا ہے۔ لہسن، ادرک کا پیسٹ شریانوں میں چربی جمنے سے روکتا ہے۔ یہ گوشت کے تمام مضر صحت جراثیم کو ہلاک کرتا ہے اور جسم سے گندے اور مضر مواد کی صفائی بھی ہو جاتی ہے لہٰذا گوشت میں لہسن ادرک ڈالنا ہرگز نہ بھولیں۔

قدیم اطبا اور آیورویدک علاج کرنے والے اپنے مریضوں کو گوشت کے شوربے میں نمک، کالی مرچ، ادرک لہسن کے علاوہ لوکی اور شلجم ڈال کر کھانے کا مشورہ دیتے تھے۔ گوشت میں موجود حیوانی پروٹین کو توڑنے میں شلجم اور لوکی میں موجود کیلشیم، سوڈیم، آئرن، پوٹا شیم اور دیگر معدنیات اہم کردار ادا کرتے ہیں۔گوشت کے ساتھ جو چیز دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھائی جاتی ہے وہ ہے آلو۔ آلو میں موجود میگنیشیم، سوڈیم، گندھک، کلورین، آیوڈین اور تانبا گوشت کے ضرر رساں اجزا کو توڑ دیتے ہیں۔ لہٰذا آلو گوشت کھانا مفید ہے۔ گوشت اور لوبیا بھی کبھی کبھار پکالیا کریں۔ لوبیا میں جسم کی بافتوں کے لیے ضروریعناصر پائے جاتے ہیں۔ گوشت کے ساتھ مٹر استعمال کرنے سے بادی کی شکایت نہیں ہوتی۔ گوشت کے ساتھ سویا بین کھانے سے دل، جگر اور گردے نقصان سے محفوظ رہتے ہیں۔ سویا بین کو ویسے بھی گوشت کا نعیم البدل مانا جاتا ہے اس میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت پائی جاتی ہے۔

چاول کے ساتھ گوشت کا استعمال صدیوں سے کیا جا رہا ہے۔ چاول میں شامل فائبر، نمک، کیلشیم اورنشاستہ گوشت کے مضر اثرات کو کنٹرول کرتا ہے۔ چاول میں چوں کہ پروٹین نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے لہٰذا گوشت چاول میں شامل ہوکر خاصی حد تک بے ضرر ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پالک، میتھی، قلفہ، سرسوں اور چولائی کا ساگ ڈالنے سے بھی گوشت کے مضر اجزاء ضائع ہوجاتے ہیں۔ پھلیاں اور بیج گوشت کے ساتھ ملا کر کھانے سے خون کی صفائی ہو جاتی ہے۔

ہری، کالی اور سفید مرچ اور شملہ مرچ گوشت میں ڈال کر پکانا اسے انسانی صحت کے لیے مفید بناتا ہے۔ اسی طرح گرم مسالے، سوکھی میتھی، کلونجی، سونف، رائی بھی گوشت کو صحت بخش بنا دیتے ہیں۔

گوشت کا شوربے والا سالن بھی بنایا جاتا ہے۔ خصوصاً اروی، آلو، لوکی، شلجم کے ساتھ اس کا سالن زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ شوربے والا سالن بنانے کے لیے ہمیشہ گوشت کو خوب اچھی طرح دھونے کے بعد تھوڑی دیر تک لہسن ادرک اور پسی پیاز کے ساتھ فرائی کرلیں، پھر دیگر مسالے ڈال کر اتنے پانی میں گلائیں کہ شوربہ نہ رہے۔ اس کے بعد دہی ڈال کر بھون لیں۔ پھر آخر میں پانی ڈال کر پانچ منٹ پکنے دیں تو شوربے والا گوشت مزے دار ہوگا۔ گوشت گلانے اور بھوننے کے بعد آپ اس میں لوکی، آلو، اروی، شلجم اور چقندر میں سے کوئی بھی چیز ڈال کر پکالیں۔lll

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں