گھر کو کیسے ٹھنڈا رکھیں!

شاہدہ ریحانہ

جھلسا دینے والی گرمیاں آچکی ہیں۔ بیشتر علاقوں میں پارہ چالیس ڈگری سیلس سے اوپر ہے۔ مرد تو کام کاج کے سلسلے میں گھر سے باہر ہی ہوتے ہیں۔ ایسے میں گرمی خواتین کا مزاج خوب پوچھتی ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ بچے بھی سورج کی تیز گرمی کا نشانہ بنتے ہیں۔ ہر گھر میں نہ کولر اور پنکھوں کی سہولت ہے اور نہ ہی ہر جگہ ہر وقت بجلی کی فراہمی۔ ایسے میں گرمی سے بچاؤ اور وہ بھی پورے گھر کا کہ وہاں آکر اہل خانہ سکون کا احساس کرسکیں، ضروری ہے۔ اس کے لیے ہم آپ کو ایسی ٹپس بتاتے ہیں جن کے ذریعے آپ گھر کو ٹھنڈا رکھ کر گرمی کے اثر میں خاطر خواہ کمی لاسکتی ہیں۔

٭کھڑکیوں اور دروازوں پر گہرے رنگ کے پردے ڈال لیں تاکہ سورج کی روشنی اور تپش اندر نہ آنے پائے۔

٭ پنکھوں کے نیچے پانی سے بھرے بڑے بڑے ٹب رکھ دیں۔

٭ پورٹ ایبل پنکھوں کا بھی استعمال کریں۔

٭ کچن اور باتھ روم کے ایگزاسٹ فین آن رکھیں۔

٭ دن کے اوقات میں بلب وغیرہ جلانے سے گریز کریں۔ اگر ناگزیر ہو تو سبز رنگ کے کم وولٹ کے بلب جلائیں۔

٭ سبز رنگ کے وال پیپرز کا استعمال کریں تو گھر میں ٹھنڈک رہے گی۔

٭ فرش کو صبح و شام دھوئیں۔ تین چار بار پونچھا لگائیں۔

٭ خس کی چٹائیاں مل جائیں تو گھر کی چھت پر پھیلا کر پانی سے بھگو دیں۔

٭ آٹے والی جوٹ کی بوریاں کھول کر سی لیں اور گھر کی چھت پر بچھا دیں۔ پھر انھیں پانی سے بھگو دیں۔ گرمی نیچے نہیں آئے گی۔

٭ چھت پر تھرموپول یا پلاسٹر آف پیرس کے ٹائلز لگوالیں۔ اس سے بھی چھت کی گرمی گھر میں نہ آئے گی۔

٭ کمروں سے باہر جاتے وقت لائٹ بند کردیں۔

٭ دھوپ اور روشنی کے بغیر زندہ رہنے والے بڑے بڑے گملے دار پودے گھروں کے اندر رکھیں۔

٭ تمام کھڑکیوں پر گرمی شروع ہونے سے قبل ہی ونڈو شیڈز یا بلائنڈز لگالیں تاکہ گھر کے اندر گرمی نہ آسکے۔

٭ دن کے اوقات میں مشرقی اور مغربی کھڑکیوں پر پردے ضرور ڈالیں تو گھر شام تک ٹھنڈا رہے گا۔ مغرب کی طرف کھلنے والی کھڑکیوں پر سن کنٹرول یا دوسری منعکس کرنے والی کوئی چیز ضرور لگائیں کیوں کہ سورج غروپ ہونے تک انہی سمتوں میں گرمی سب سے زیادہ ہوتی ہے۔

٭ گھر میں صحن نہیں تو چھوٹے گملوں، بوتلوں وغیرہ میں بیلیں لگائیں اور دیوار پر کیل لگا کر اسی کی مدد سے انہیں دیوار پر چڑھائیں تو گھر ٹھنڈا رہے گا۔

٭ مشرقی اور مغربی سمتوں کی دیوار کو درختوں اور بیلوں سے ڈھک دیں اس سے بھی آپ کا گھر ٹھنڈا رہے گا۔

٭ دن کے اوقات میں حرارت خارج کرنے والے برقی آلات کم سے کم چلائیں۔

٭ اگر گنجائش ہو تو چھت پر ایک اور کھپریل کی سلوپ والی چھت لگوالیں۔

٭ چھت پر لکڑی کی گرل لگا کر بھی گرمی کو کم کیا جاسکتا ہے۔

٭ کیوڑے کے پانی کا چھڑکاؤ کریں۔ گھر میں جگہ جگہ پانی کے برتنوں میں پھولوں کی پتیاں ڈال دیں ساتھ میں ایک کوئلہ بھی ڈال دیں تو یہ دو تین دن تک تازہ رہیں گی۔ برتنوں کا پانی روز بدل دیں۔

٭ گھر میں ٹھنڈک کے احساس کے لیے مٹکے، صراحیاں اور مٹی کے برتنوں کا استعمال کریں۔

٭ جن مقامات سے دھوپ اندر آتی ہو وہاں ٹاٹ کے پردے گیلے کر کے لٹکا دیں۔

٭ اسی لٹھے کی باڑھ اس سمت لگائیں جدھر سے دھوپ، تپش آتی ہو۔

٭ شیلڈ کے لیے چٹائیوں کا استعمال کریں اور دروازوں پر پانی کا اسپردے کریں۔ مغرب کے بعد تمام کھڑکی دروازے کھول دیں تاکہ گھر مزید ٹھنڈا ہوجائے اور صبح ہوتے ہی بند کردیں۔ یہ اور اس جیسے دیگر اقدامات سے آپ گھر کو ٹھنڈا رکھ سکتی ہیں۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں