اسکول کے بچوں کو گھر پر کرنے کے لیے کام تو ملتا ہی ہے۔ ہوم ورک کا مقصد اسکول کے بعد بھی بچوں کو آموزش کے عمل سے جوڑے رکھنا ہوتا ہے۔ بچے اسکول میں جو کچھ سیکھتے ہیں، ہوم ورک سے ان سب باتوں اور اسباق کو یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ ہوم ورک کرنا بچوں کو ناگوار گزرتا ہے مگر اسپین میں والدین بھی اس سے تنگ آگئے ہیں اور انھوں نے بچوں کو ہوم ورک کرنے سے روک دیا ہے۔
اسپینش ایلائنس آف پیرینٹس ایسوسی ایشن (CEAPA) اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے والدین کی تنظیم ہے۔ سیپا نامی اس تنظیم نے ملک بھر کے بارہ ہزار اسکولوں کو خبردار کر دیا ہے کہ نومبر کے مہینے میں بچے ہوم ورک نہیں کریں گے۔ سیپا نے یہ فیصلہ بچوں کو حد سے زیادہ ہوم ورک دیے جانے کے خلاف احتجاجاً کیا ہے۔ اسپین میں بچوں کو ہفتے میں اوسطاً ساڑھے چھے گھنٹے کا ہوم ورک دیا جاتا ہے۔ اڑتیس ممالک کے گروپ میں ہوم ورک کی یہ مقدار سب سے زیادہ ہے۔ گروپ میں شامل دوسرے ممالک میں ہوم ورک کا اوسط تقریباً پانچ گھنٹے فی ہفتہ ہے۔ ہوم ورک کی بنیاد پر پروگرام فار انٹر نیشنل اسٹوڈنٹ اسسمنٹ (PISA) کی جانب سے مرتب کردہ جدول میں شامل چونسٹھ ممالک میں اسپین کا گیارہواں نمبر ہے۔ اس کے باوجود ہسپانوی والدین کا خیال ہے کہ ہفتے میں ساڑھے چھے گھنٹے کا ہوم ورک بہت زیادہ ہے اور اس سے ان کی دماغی اور جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
والدین کے اس موقف کی تائید پیسا کی رپورٹیں بھی کرتی ہیں، جن میں بیان کیا گیا ہے کہ ریاضی، سائنس اور دوسرے کئی مضامین میں ہسپانوی بچوں کی کارکردگی اوسط درجے سے بھی نیچے ہے۔ ان کے مقابلے میں فن لینڈ اور جنوبی کوریا کے بچے بہترین کاکردگی دکھاتے ہیں حالاں کہ وہ ہفتے میں تین گھنٹے سے بھی کم وقت ہوم ورک پر صرف کرتے ہیں۔ پیسا کے مطابق پڑھائی میں ہسپانوی بچوں کی خراب کارکردگی کا سبب تدریس کا پرانا اور روایتی طریقہ ہے، جس میں سارا زور بچوں کو سوالوں کے جواب ذہن نشین کروانے اور رٹا لگوانے پر ہوتا ہے۔ اس کے برعکس جنوبی کوریا، فن لینڈ اور دوسرے ملکوں میں بچوں کو سکھایا جاتا ہے کہ معلومات کو منظم کیسے کیا جائے نیز یہ فیصلہ کیسے کیا جائے کہ کیا ذہن نشیں کریں اور کیا نہیں۔
اسپین میں ہوم ورک پر بحث کئی برس سے جاری ہے اور اب کئی دوسرے ممالک میں بھی اس پر سوالات اٹھائے جانے لگے ہیں۔ رواں برس برطانیہ میں کئی اسکولوں نے آموزش کی وسیع تر اپروچ اپنانے کی بنیاد پر بچوں کو ہوم ورک دینے کا سلسلہ منقطع کر دیا۔ اسی طرح جنوبی کوریا میں چھوٹے بچوں پر ہوم ورک کا بوجھ مزید کم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔lll