بہت مشہور اور پرانی کہاوت ہے کہ ’’صحت، دولت ہے۔‘‘ اور سچ بھی یہی ہے کہ کسی شخص کی اگر صحت چلی جاتی ہے تو اس کا سب کچھ کھوجاتا ہے۔ زندگی انمول ہے اور اسے ہر قیمت پر بچانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ لوگوںکا یہ عالم ہے کہ وہ تیز رفتار زندگی کے زیرِ اثر وقت سے بھی زیادہ تیز بھاگ رہے ہیں۔ اس تیز رفتاری کے دوران چھوٹے اور بڑے حادثات بھی ہوتے ہیں۔ ٹریفک کا اژدہام الگ ہے اور ان سب کے درمیان روزانہ ہی حادثات ہوتے ہیں اور ایمرجنسی صورتحال بھی پیدا ہوجاتی ہے۔ اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر شخص فرسٹ ایڈ کے بارے میں تھوڑی بہت معلومات رکھتا ہو۔ حادثات ہر جگہ اور کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں۔بعض اوقات ڈاکٹر دستیاب نہیں ہوتا، شہروں میں طبی امداد آسانی سے مل جاتی ہے مگر گاؤں دیہات میں طبی امدادنہیں مل پاتی اور متاثرہ شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ اگر کھانا کھانے کے دوران کسی ہوٹل میں کسی شخص کے حلق میں مچھلی کا کانٹا اٹک جائے تو ویٹر یا کوئی اور اس کی کوئی مدد نہیں کرسکے گا۔ ہوسکتا ہے کہ کسی ڈاکٹر کی دستیابی سے قبل ہی اس شخص کی موت واقع ہوجائے۔ ایسا حادثہ بچے کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے کہ اس کے گلے میں کچھ پھنس جائے ایسے میں اسے فوری طبی امداد کون دے گا؟ فرسٹ ایڈ اصل میں ایک وقتی طبی امداد ہے جو ایسے شخص کو دی جاتی ہے جواچانک زخمی ہوجاتا ہے ، بیمار ہوجاتا ہے اور اپنے آپ کو بے سکون محسوس کرتا ہے۔ ایسے شخص کو کسی اسپتال تک لے جانے یا ڈاکٹر کو دکھانے سے قبل جو امداددی جاتی ہے اسی کو فرسٹ ایڈ کہا جاتا ہے۔ یہ ہر گھر میں اور ہر وقت آپ کے ساتھ ہو۔ فرسٹ ایڈ کے بارے میں ہر فرد کو تھوڑی بہت جان کاری ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ اگر آپ گاڑی چلاتے ہیں تو گاڑی میں فرسٹ ایڈ کا بندوبست کریں۔ فرسٹ ایڈ کو ہم تین حصوں میں تقسیم کرسکتے ہیں۔
نمبر۱: انسٹرومینٹس ، نمبر۲: میڈیکیشن، نمبر۳: متفرقات۔
(۱) انسٹرومنٹس
ایسا پلاسٹک کا بکس ہو، جس میں ہوا اور گردوغبار کے داخل ہونے کی قطعی گنجائش نہ ہو اور جب اسے بند کیا جائے تو یہ سختی سے بند ہوجائے۔ بکس میں مندرجہ ذیل اشیاء کی موجودگی ضروری ہے۔
٭ ٹنگ ڈیپریسر یا پھر لکڑی کا آئس کریم اس سے زبان کو دبایا جاتا ہے تاکہ حلق کا اندرونی حصہ واضح طور پر نظر آسکے۔
٭ ٹوئزرکا ایک جوڑا (چپٹی نوک والا) جس سے زخم پر لگی بیرونی اشیاکو باہر نکالا جاسکے۔
٭باریک اور موٹی سوئی، کرچی وغیرہ نکالنے کے لیے۔
٭ تیز دھار والی قینچی، تھرمومیٹر، سیفٹی پن۔
٭ کارڈبورڈ یا لکڑی کاٹکڑا سپورٹ کے لیے۔ ایک عدد رولر بھی (اسکیل)۔
٭ زخم اور خراش کو صاف کرنے کے لیے پہلے سے اسٹرلائز کیا ہوا کاٹن۔
٭ ریزربلیڈ (غیر استعمال شدہ)
٭ مسلز وغیرہ کو سپورٹ دینے کے لیے کریپ بینڈج کا ایک جوڑا۔
٭ پیمائش والا گلاس جس سے ناپ کر دوا وغیرہ دی جائے۔
٭ مختلف سائز کے بینڈج۔
٭ چپکنے والا پلاسٹر
٭آئی پیڈز
٭صاف یا ڈسٹلڈپانی
٭جیبی قابو
(۲) میڈیکشن:
٭ اینٹی سیپٹک کریم یا پاؤڈر۔
٭ اینٹی ایسڈ ٹیبلیٹ
٭ دمہ کی گولیاں۔
٭تشنج کی دوا۔
٭اینٹی سیپٹک لیکوئڈ مثلاً ڈیٹول (پہلے سے پانی ملاکر قابلِ استعمال بنالیں)۔
٭ درد کم کرنے والی دوا یا لوشن۔
٭ قے اور الٹی (متلی) روکنے والی دوا۔
(۳) متفرقات
٭ ڈاکٹرز، اسپتال، ایمبولینس سروس، فائر بریگیڈسروس اور بلڈ بینک کے فون نمبر۔
٭سوئی اور دھاکہ۔
٭ماچس، موم بتی، ایمرجنسی لائٹ، ٹارچ وغیرہ۔
٭ فرسٹ ایڈ کے حوالے سے ایک دستی کتاب جس میں تازہ معلومات درج ہوں۔
٭ ایک عدد نوٹ پیڈ اور قلم۔
فرسٹ ایڈ کٹ کو چیک کرتے رہیں اور جو چیز کم ہوجائے اسے فوراً کٹ میں شامل کرلیں۔ اگر کوئی شے مشتبہ ہوجائے یعنی آپ کو لگے کہ یہ خراب ہوگئی ہے یا اس کی رنگت بدل گئی ہے تو اسے پھینک دیں۔ دواؤں کی مدت ختم ہونے کی تاریخ دیکھتے رہیںاور مدت ختم ہوجائے تو دوا بدل دیں۔
——