اجوائن ہر جگہ ملنے والی ایک مشہور چیز ہے۔ اس کا طبی نام نانخواہ ہے۔ یہ ایک پودے کا بیج ہے جو نہایت چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں۔ ان کی بو تیز، رنگ بھورا، ذائقہ تند و تیز اور تھوڑی کرواہٹ لیے ہوئے ہوتا ہے۔ اجوائن سے پودینہ کی طرح ست نکالا جاتا ہے۔ جس کو تھائیمول کہتے ہیں۔ یہ تھائیمول امرت دھارا کا ایک جز ہے جس کا ہم آگے ذکر کریں گے۔
اجوائن کا مزاج گرم و خشک ہے۔ اس لیے گرم مزاج والوں کو اس کا استعمال نقصان پہنچاتا ہے۔ البتہ سرد اور بلغمی مزاج والوں کو خوب موافق آتا ہے۔ اگر اجوائن کو حفاظت سے رکھیں تو تین سال تک اس کی طاقت قائم رہتی ہے۔
اجوائن کھانے کو بہت جلد ہضم کردیتی ہے۔ پیٹ کی اور بدن میں گھومنے والی گیس کو نکال دیتی ہے۔ اگر بلغمی مادہ بدن میں ہو تو اس کو دفع کرتی ہے۔ جگر کے سدہ، بدہضمی اور بدہضمی کی کھٹی ڈکاروں کو دور کرتی ہے۔ اگر بلغم کی وجہ سے متلی یا الٹی ہو تو اس کا مکمل علاج ہے۔ اس کے استعمال سے ہچکی دور ہوجاتی ہے۔ یہ پیٹ کے درد کو بھی دور کرتی ہے۔ اس کو مقوی اعصاب ہونے کی وجہ سے فالج، لقوہ میں استعمال کرتے ہیں۔ گردہ و مثانہ کی پتھری کو نکالتی ہے۔ پیٹ میں بار بار کیڑوں کے ہونے میں بھی مفید ہے۔
طریقہ استعمال
انفلوئنزا (فلو)
تین گرام اجوائن کو ۱۲۵ گرام پانی میں جوش دیں۔ جب ایک جوش آجائے تو چمچی بھر شکر ملا کر دو جوش اور دیں پھر مل چھان کر چائے کی طرح صبح و شام استعمال کریں۔ فلو اور زکام اور زکام سے ہونے والے بخار کے لیے نہایت مفید ہے۔
اکسیر ہاضم
اجوائن ڈیڑھ گرام ،کا لا نمک ایک گرام، باریک پیس کر ہلکے گرم پانی سے کھلائیں۔ اس سے پیٹ کے گیس سے ہونے والا درد، پیٹ کا پھولنا، بدہضمی، کھٹی ڈکار آنا، بلغمی متلی والٹی دور ہوجاتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر والوں کو نمک استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
مٹی و کوئلہ کھانے کی عادت
اجوائن کا پاؤڈر ڈیڑھ گرام صبح نہار منہ ہلکے گرم پانی سے ایک مہینہ لگاتار کھانے سے بڑے لوگوں کی مٹی اور کوئلہ کھانے کی عادت دور ہوجاتی ہے اور ایسی ردی چیزوں کی طلب نہیں لگتی۔
بھوک کی کمی
اجوائن کو ایک کانچ کے برتن میں رکھ کر اتنا لیموں کا رس ڈالیں کہ چار انگل اوپر آجائے اس کو سوکھنے دیں۔ سوکھ جانے پر پیس کر رکھ لیں۔ ایک گرام صبح ایک گرام شام کو استعمال کریں اس سے بھوک خوب اور بہت زیادہ لگتی ہے اور کھانا بھی ہضم ہوجاتا ہے۔
پیٹ کے کیڑے
اجوائن کا سفوف ڈیڑھ گرام سے تین گرام تک برداشت کے لائق نہار منہ پانی سے کھلائیں۔ اس کا استعمال پیٹ کے کیڑے اور ہک ورم (کلہاڑی نما کیڑے) کو دور کرتا ہے۔
گولی نانخواہ
اجوائن کو کسی کانچ کے برتن میں رکھ کر اتنا ادرک کا رس ڈالیں کہ تین انگل اوپر آجائے پھر اس کو اسی میں سکھا کر باریک پیس لیں پھر اس کو لیموں کے رس میں اچھی طرح گوند کر بڑے بیر کے برابر گولیاں بناکر سکھا کر رکھ لیں۔ ایک سے دو گولی تک روزانہ دن میں دوبار ضرورت کے مطابق کھانے سے پہلے یا کھانا کھانے کے آدھا گھنٹہ بعد پانی سے استعمال کریں۔
بدہضمی، ہاضمہ کی کمزوری، بھوک کی کمی، گیس کی تکلیف، پیٹ کا درد، پیٹ کا پھولنا وغیرہ جیسی شکایتوں کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔
پاؤڈر نانخواہ
اجوائن ۲۰ گرام سونف گلاب کی سوکھی پنکھڑیاں، سوکھا پودینہ ہر ایک دس گرام، سونٹھ، کالی مرچ، لاہوری نمک، کالا نمک، ہر ایک پانچ گرام، سب کو ملا کر نہایت باریک پیس لیں۔ پھر ضرورت کے مطابق کھانے سے ایک گھنٹہ پہلے یا کھانے کے آدھے گھنٹے بعد دونوں وقت نیم گرم پانی سے استعمال کریں اس کے بھی وہی فائدے ہیں جو اوپر لکھی گولی کے ہیں لیکن یہ اس سے بہت زیادہ تیز اور فوراً اثر کرتا ہے۔
ہمدرد کی تیار دواؤں میں معجون نانخواہ بنی بنائی بازار سے مل سکتی ہے۔ جوپیٹ کی گیس، ڈکاریں، پیٹ پھولنا، معدہ اور آنتوں میں گندے مواد کا جمع ہونا جس کی وجہ سے بدہضمی رہتی ہو، گیس نہ خارج ہوتی ہو، ایسی حالت میں بہت مفید ہے اور مستقل آرام ہوتا ہے۔ ایسے مریض جن کے معدہ میں اور آنتوں میں سفید آؤں گرتی ہے اور جن کو جبرڈیا اور ہسٹولائکا اور ایمی بک ڈیسنٹری کی شکایت ہو ان کے لیے معجون نانخواہ اکسیر صفت ہے، شرط یہ ہے کہ باپرہیز کچھ عرصہ تک مستقل استعمال کریں۔
امرت دھار
ست پودینہ، ست اجوائن، کافور تینوں ہم وزن لے کر گھونٹ لیں۔ پگھل کر پانی ہوجائے گا۔ بس امرت دھارا تیار ہے۔ بوتل میں بھرلیں امرت دھارا، قلزم ہمدرد، پودن ہرا، زندہ طلسمات وغیرہ دواؤں کا جزو اعظم یعنی فائدہ دینے والی دوائیں یہی تین ہیں باقی رنگ اور کچھ اور دوائیں زیادہ کرکے ہر کمپنی اپنے اپنے نام سے بناتی ہیں۔
یہ دوا بہت سے امراض کا علاج ہے کھانے اور لگانے کے لیے دونوں طرح استعمال کرسکتے ہیں۔ دانت میں درد ہو تو اس کا پھایہ رکھیں۔ سردرد، پسلی درد، گھٹنوں کا درد، چوٹ، سوجن، زہریلے کیڑوں کا کاٹنا، ناک کا بند ہونا وغیرہ میں آدھا سے ایک قطرہ مل دیں۔
بدہضمی کے دست، پیٹ پھولنا، الٹی، جلاب وغیرہ میں ایک یا دو قطرہ ایک کپ پانی میں ٹپکا کر پی لیں۔
——