پیاری بہنو!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
رمضان کا مبارک مہینہ ہم سب کے سروں پر سایہ فگن ہے۔اوریہ شمارہ آپ کے ہاتھوں تک پہنچتے پہنچتے یہ ماہِ مبارک رخصت ہوچکا ہوگا اور پھر آپ اور ہم سب مل کر عید کی خوشیاں منائیں گے۔ ہمارے پیارے رسول نے اس مہینہ میں جہاں عبادت کی تلقین کی ہے وہیں غریبوں اور حاجت مندوں کی مدد کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ بلکہ آپؐ نے تو اس مہینے کو ہی شہر المواسات یعنی غم خواری کا مہینہ قراردیا ہے۔ یہی وجہ کہ دنیا بھر کے مسلمان اسی مہینہ میں اپنی زکوٰۃ نکالتے ہیں اور اس ماہ میں صدقہ و خیرات کا موسم بن جاتا ہے۔جن لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے خوش حالی سے نوازا ہے وہ خوب خوب اس ماہ میں خرچ کرتے ہیں۔ لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ جو مالدار نہیں ہیں وہ اللہ کی راہ میں غریبوں او رحاجت مندوں کی مدد کرنے سے الگ کردیے گئے ہیں۔ دراصل ہر آدمی اپنی استطاعت بھر ہی ذمہ دار ہے۔ جسے اللہ نے زیادہ دیا ہے وہ زیادہ خرچ کرے اور جسے کم دیا ہے وہ کم ہی میں سے تھوڑا سا ہی سہی غریبوں اور حاجت مندوں کی ضرورت پورا کرنے میں ضرور لگائے۔
چھوٹے بچے روپیہ پیسہ کماتے تو نہیں ہیںپھر وہ کیسے غریبوں اور حاجت مندوں کی ضرورت پوری کرسکتے ہیں یہ سوال آپ کے ذہن میں ہوسکتا ہے اٹھ رہا ہو۔بھئی ٹھیک ہے۔ آپ کماتے نہیں لیکن جیب خرچ کے لیے تو آپ کو پیسے ملتے ہیں نا اور وہ آپ کی گولک میں بھی تو اب اچھی خاصی رقم جمع ہوگئی ہوگی۔ اب ذرا اپنے جیب خرچ میں سے تھوڑا تھوڑا بچا لیجیے۔ پھر پاس پڑوس کے کسی گھر کو تلاش کیجیے جو غریب اور حاجت مند ہو۔ ہوسکتا ہے اس محلہ میں کوئی ایسی غریب بیوہ عورت رہتی ہو جس کے چھوٹے چھوٹے بچے ہوں اور اس کے پاس اتنے پیسے نہ ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو عید کے لیے نئے کپڑے بناسکے۔ ایسے میں آپ اپنی جیب خرچ کی جمع کی ہوئی رقم سے اس کے غریب بچوں میں سے کسی ایک کو تو کم از کم کپڑے لاکر دے ہی سکتے ہیں۔ یہ کپڑے مہنگے اور قیمتی نہ سہی مگر اس بیوہ کے یتیم بچوں کی نئے کپڑوں کی خواہش تو پوری ہوجائے گی۔ اور آپ کو اس کے بدلے ملیں گی دو چیزیں: ایک اللہ تعالیٰ کی خوشی اور اس کا اجر کتنا ہوگا کوئی نہیں جان سکتا اور دوسرے آپ کے دل کو خوشی اور اطمینان حاصل ہوگا۔ یقین جانئے غریبوں کی مدد کرکے کتنی خوشی ہوتی ہے اس کو تو صرف محسوس کیا جاسکتا ہے۔
اللہ کے رسول نے ایسا کرنے کی تلقین کی ہے۔ آپ نے فرمایا تھا کہ جس نے کسی غریب کو لباس پہنایا۔ تو اللہ تعالیٰ جنت میں اسے شاندار لباس پہنائے گا۔ تو بس جنت کے لباس کی کوشش کیجیے نا۔
آپ کی بہن
مریم جمال