اداریہ گوشۂ نوبہار

مریم جمال

پیاری بہنو!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
یہ مارچ کا شمارہ آپ کے ہاتھوں میں پہنچنے تک آپ کے امتحانات بہت قریب آچکے ہوں گے۔ ہوسکتا ہے کہ کچھ بہن بھائیوں کے امتحانات شروع بھی ہوجائیں۔ یہی دہلی میں تو مارچ کے درمیانی ہفتے میں ہی بچوں کے امتحانات شروع ہوجاتے ہیں۔
امتحان کی فکر عام طور پر طلبہ کو کافی پریشان کردیتی ہے۔ وہ طلبہ جو سال بھر محنت سے جی چراتے رہے ہوں وہ تو بہت زیادہ ہی پریشان ہوجاتے ہیں کیونکہ وہ سال بھر کی کام چوری کو ایک مہینہ میں بلکہ بعض وقت ایک دو ہی ہفتوں میں پورا کرنا چاہتے ہیں بھلا یہ کیسے ممکن ہے۔ ایسا تو ہوسکتا ہے کہ وہ گرتے پڑتے پاس ہوجائیں مگر اعلیٰ نمبرات حاصل کرپانا اور اچھی صلاحیت پیدا کرلینا ان کے لیے ممکن نہیں ہوپاتا۔ یہی وجہ ہے کہ مقابلے کے امتحان میں ایسے طلبہ اکثر ناکام ہی رہتے ہیں۔
جی ہاں! کامیابی کاراز مسلسل محنت میں ہے چاہے وہ کم ہی کیوں نہ ہو۔ ہمارے رسولﷺ نے بھی ہمیں یہی تعلیم دی ہے۔ آپ نے ایک مرتبہ فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کو وہ عمل سب سے زیادہ پسند ہے جو ہمیشہ اور دیر تک جاری رہے ، خواہ تھوڑا ہی کیوں نہ ہو۔ یہ بات اگرچہ آپؐ نے عبادت کے سلسلے میں فرمائی لیکن زندگی کے دوسرے کاموں پر بھی ہم اسے قیاس کرسکتے ہیں۔ اگر کوئی طالب علم روزانہ صرف ایک گھنٹہ ہی پڑھتا ہے مگر یہ اس کا سال بھر کا معمول ہوتا ہے تو یقینا وہ اس سے بہتر ہے جو امتحان کے دنوں میں رات دن پڑھائی میں لگا رہتا ہے۔
اسی طرح جو لوگ روز کے کام روز انجام دیتے رہتے ہیں وہ سکون سے رہتے ہیں اور جو لوگ کاموں کوٹالتے ٹالتے اکٹھا کرلیتے ہیں اور بہت سارے کام جمع کرلیتے ہیں یا تو وہ کاموں کو انجام ہی نہیں دے پاتے یا پھر اچھی طرح انجام دینے کے بجائے بس گرتے پڑتے اسے کرڈالتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس سے کاموں میں حسن و خوبی نہیں پیدا ہوتی۔
ہمارے رسول ؐ نے ہمیں ’احسان‘ کی تعلیم دی ہے اور احسان یہ ہے کہ انسان ہر کام کو نہایت سلیقہ مندی اور خوبصورتی کے ساتھ انجام دے۔ اس سے اللہ تعالیٰ بھی خوش ہوتا ہے اور لوگ بھی اس کی سلیقہ مندی اور خوبصورتی سے خوش ہوکر ستائش کرتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگی کے ہر کام میں رسول کی تعلیم ’احسان‘ کا خیال رکھیں۔ اور تعلیم تو اس بات کی سب سے زیادہ حقدار ہے کہ اسے سنجیدگی، شوق اور بہترین طریقے سے حاصل کیاجائے۔ کیونکہ اس سے ہماری دنیا ہی نہیں بلکہ آخرت بھی بنتی ہے۔ وہ لوگ کتنے بدنصیب ہیں جو پڑھنے لکھنے میں محنت سے جی چراتے ہیں۔ اور آخر کار ناکام ہوکر بیٹھ رہتے ہیں۔ حالانکہ ہمارے نبیؐ نے ہمیں گود سے گور تک علم حاصل کرتے رہنے کی تعلیم دی ہے۔ اور علم حاصل کرنے کو ہر مسلمان پر فرض بتایا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے حجاب پڑھنے والے بہن بھائی اپنے اس فرض کو پوری سنجیدگی سے ادا کرنے کی کوشش کریں گے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146