پیاری بہنو!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
جنوری ۲۰۰۷ء کے ساتھ ہی نیا سال شروع ہوگیا۔ یکم جنوری کو جب لوگ ملتے ہیں تو ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارک باد دیتے ہیں۔ یہ عیسوی کیلنڈر ہے جو عیسائیوں کا سال ہے اور آج کل دنیا بھر میں یہی کیلنڈر رائج ہے اور تمام ملکوں کے سیاسی معاملات اسی کے مطابق طے کیے جاتے ہیں۔ ہم سب اللہ کے فضل سے مسلمان ہیں۔ مگر کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ مسلمانوں کا کیلنڈر یا سال کونسا ہے؟
ہم سبھی مسلمان رمضان کے بابرکت مہینے کا انتظار کرتے ہیں۔ رمضان کا چاند دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ چاند نظر آتا ہے تو روزہ رکھنا شروع کردیتے ہیں۔ پھر ۲۹ روزے پورے کرکے عید کے چاند کا انتظار کرتے ہیں اور چاند دیکھ کر عید مناتے ہیں۔ پھر دو ماہ چاند دیکھنا بھول جاتے ہیں مگر جب بقرعید قریب آتی ہے تو ذی الحجہ کا چاند دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ عید الاضحی اور حج سے فیضاب ہوسکیں۔ اور بس— ہاں کچھ لوگ جنھیں محرم بھی منانا ہوتا ہے وہ اس چاند کا بھی انتظار کرتے ہیں اور پھر بقیہ نو دس ماہ کے لیے بھول جاتے ہیں۔کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہی محرم کا مہینہ اسلامی سال یعنی ہجری کیلنڈر کا پہلا مہینہ ہے۔ اور اس وقت ہجری سال ۱۴۲۸ء کا پہلا مہینہ محرم الحرام چل رہا ہے۔ کیا آپ نے کسی مسلمان کوں یکم محرم شروع ہونے پر نئے سال کی مبارک باد دی ہے یا آپ کو کسی نے ’’نیا اسلامی سال مبارک ہو‘‘ کہا ہے؟
ہندوستان کے ہندو وکرم سنوت اور دنیا بھر کے عیسائی عیسوی کیلنڈر کو اپنا سال مانتے ہیں۔ ان کیلنڈروں کی اپنی مذہبی اور ثقافتی اہمیت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے سن ہجری کو اسلامی سال مقرر فرمایا۔ فتح مکہ کے بعد جب مدینہ میں اسلامی ریاست کی شروعات ہوئی تو ایک مسئلہ یہ آیا کہ اسلامی کیلنڈر کون سا ہوگا۔ اس سے پہلے عرب کے لوگ واقعہ فیل سے جس کا ذکر سورۃ الفیل میں ہے، واقعات کو شمار کرتے تھے۔ مثلاً اللہ کے رسول کے سن ولادت کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ واقعۂ فیل کے اتنے اتنے سال بعد آپ کی ولادت ہوئی۔ وغیرہ۔ جب یہ مسئلہ زیر بحث آیا تو اللہ کے رسول اور کبار صحابہ نے یہ طے کیا کہ اسلامی سال واقعۂ ہجرت سے شروع ہوگا۔ چنانچہ اب جبکہ ۱۴۲۸ھ شروع ہوچکا ہے۔ حضورؐ کو مکہ سے مدینہ ہجرت کیے ۱۴۲۸ سال ہوگئے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ اسلامی تاریخ میں ہجرت کے واقعہ کی کتنی بڑی اہمیت ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ یہ اسلامی تاریخ کا زبردست واقعہ ہے۔ اور ہجری سال کو اختیار کرنے سے اس واقعہ کی غیر معمولی اہمیت سمجھ میں آتی ہے۔ تو پھر ہماری جانب سے تمام حجابی بھائیوں کو نئے اسلامی سال کی مبارک باد۔
آپ کی بہن