پیاری بہنو!
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
لیجیے امتحانات کا تھکادینے والا سلسلہ ختم ہوگیا اور اب آپ مزے سے چھٹیاں گزار رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ آپ اپنی چھٹیوں کو صرف کھیل کود ہی میں نہیں گزاریں گے بلکہ کچھ نہ کچھ سیکھنے کے لیے انہیں استعمال کررہے ہوں گے۔ امید ہے کہ بہت جلد ہی آپ کے نتائج آنے والے ہوںگے یا آگئے ہوں گے۔ کچھ بہن بھائی کالج میں داخلے کی فکر میں ہوں گے اور کچھ دسویں کا نتیجہ آتے ہی اگلے سالوں کے لیے مضامین کاانتخاب کریں گے۔ اس سلسلے میں ہم یہ کہنا چاہیں گے کہ گیارہویں کے لیے آپ انہیں مضامین کاانتخاب کریں جن میں واقعی آپ کی دلچسپی ہوتا کہ آگے چل کر آپ ان مضامین سے کسی ایک میں مہارت حاصل کرکے دنیا میں اپنا نام بھی روشن کریں اور دنیا کو زیادہ سے زیادہ فائدہ بھی پہنچا سکیں۔
آج ہم ایک خاص بات کی طرف آپ کو متوجہ کرنا چاہتے ہیں اور وہ ہے کامیابی اور ناکامی کا تصور۔ کامیابی محنت سے جڑی ہے۔ مسلسل اور ان تھک محنت ہی کامیابی کا راز ہے۔ اسی کے ذریعے انسان نئے نئے انکشافات اور ایجادات کرسکتا ہے، پہاڑوں کو کاٹ کر راستے بناسکتا ہے۔ نئے نئے افکار و خیالات کے ذریعہ انسانوں کے ذہن و فکر اور زندگیوںمیں انقلاب لاسکتا ہے۔ اور اسی محنت کے ذریعے ایک طالب علم اعلیٰ ترین کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔ شرط ہے محنت، حوصلہ اور لگن۔ محنت، حوصلہ اور لگن تینوں ساتھی ہیں۔ ان میں سے کوئی ایک بھی اگر گم ہو تو نمایاں کامیابی مشکل ہوتی ہے۔ محنت بھی ہو اور لگن بھی لیکن عزم و حوصلہ نہ ہو تو بھی آدمی بہت آگے تک نہیں چل پاتا اور راستے ہی میں تھک ہار کر بیٹھ رہتا ہے۔ اب آپ اس طالب علم کو ہی لیجیے جو محنت سے پڑھتا ہے لگن کے ساتھ کوشش کرتا ہے اور امتحان دیتا ہے مگر نتیجہ اس کی امیدوں کے مطابق نہیں آتا تو وہ مایوس ہوجاتا ہے۔اور کچھ طلبہ تو اس قدر مایوس ہوجاتے ہیں کہ وہ خو دکشی کرلیتے ہیں۔ آپ ہر سال CBSE کا رزلٹ آتے ہی طلبہ کی خود کشیوں کی خبریں اخباروں میں پڑھتے ہیں۔ اس کی وجہ عزم و حوصلہ کی کمی ہے۔ وہ محنت اور لگن کے باوجود جب نتیجہ اپنی امیدوں کے مطابق نہیں پاتے تو ایسے مایوس ہوتے ہیں کہ زندگی ہی سے نفرت کرنے لگتے ہیں۔ حقیقت میں کم حوصلے کے معمولی لوگ ہیں۔
’’ناکامی کامیابی کا پہلا زینہ‘‘ کہی جاتی ہے۔ جو لوگ اس راز سے ناواقف ہیں، وہ عزم و حوصلے کی قیمت کو کیا جانیں۔ ایسے ہی لوگوں کے بارے میں کہا گیا ہے:
گرتے ہیں شہسوار ہی میدانِ جنگ میں وہ طفل کیا کریں کہ جو گھٹنوں کے بل چلیں
اللہ تعالیٰ بھی مایوسی اور مایوس لوگوں کو پسند نہیں کرتا۔ وہ خود کہتا ہے ’’اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوؤ‘‘ بہترین آدمی وہ ہے جو لوگوں کو عزم و حوصلہ دلاتا ہے اور خود بھی عزم و حوصلہ سے پُر رہتا ہے۔ بس آپ خود بھی اسی کو اختیار کیجیے اور دوسروں کو بھی مایوسی سے بچائیے۔
آپ کی بہن مریم جمال