لکھاتا ہے تم کو پڑھاتا ہے تم کو
ادب اور سلیقہ سکھاتا ہے تم کو
بھلائی کی باتیں بتاتا ہے تم کو
وہ حیوان سے انسان بناتا ہے تم کو
سنو غور سے اس کی ہر اک نصیحت
کرو اپنے استاد کی خوب خدمت
اگر وہ نہ تم کو لکھائے پڑھائے
اگر وہ نہ تم کو سنوارے، بنائے
اگر وہ نہ تہذیب تم کو سکھائے
تو کس طرح پھر تم میں تہذیب آئے
تو کس طرح جائے تمہاری جہالت
کرو اپنے استاد کی خوب خدمت
ہمیشہ کرو اس سے برتاؤ اچھا
بہت ہی زیادہ ہے تم پر حق اس کا
بہت ہی بڑا ہے وہ محسن تمہارا
کہ ہے دولتِ علم تم پر لٹاتا
نہیں علم سے بڑھ کے کوئی بھی دولت
کرو اپنے استاد کی خوب خدمت
نہ اس سے کوئی بدتمیزی کرو تم
نہ اس پر کبھی کوئی فقرہ کسو تم
ادب سے کہو، جو بھی اس سے کہو تم
بڑے دھیان سے اس کی باتیں سنو تم
کہ ابھرے گی اس سے تمہاری شرافت
کرو اپنے استاد کی خوب خدمت



