اصلاح کے لیے اٹھ کھڑے ہوں!

نکہت فتح فلاحی

ایسا محسوس ہوتا ہے معاشرتی بگاڑ سے ہر شخص دکھی ہے اور دل کا زخمی ہے ہر کسی کی خواہش ہے کہ معاشرہ سے خرابیاں دور ہوں، اخلاقی قدریں عام ہو جائیں، لوگ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنے لگیں اور معاشرہ امن وسلامتی کا گہوارہ بن جائے۔ لیکن معاشرہ میں ہر شخص کی حیثت ایک تماشائی کی سی ہے۔ وہ سوچتا ہے کہ معاشرے میں لوگ نیک بنیں مگر دوسرے بنیںاسے نہ چھیڑا جائے۔ لوگ آج دوسر وں کی اصلاح کیلئے بیچین ہیں مگر اپنی اصلاح کی کوئی فکر نہیں ہے۔ یہی وہ سوچ ہے جو اصلاحِ معاشرہ کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ دوسروں کے غم میں گھلنا اور اپنی حالت بدلنے سے پہلو تہی کرنے کی روش پر چل کر کبھی معاشرہ کی اصلاح نہیں ہو سکتی کیونکہ اصلاح کرنے والوں کے لئے واجب ہے کہ دوسروں سے پہلے اپنی فکر کریں۔

اصلاحِ معاشرہ کے سلسلے میں ہم پر جو ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں انہیں ہم اسی وقت بحسن خوبی ادا کرسکتے ہیں جب اپنی زندگی کو اسلام کے سانچے میں ڈھال لیں۔ ہمارے اخلاق وکردار کھرے،بے داغ اور بے عیب ہوجائیں کیونکہ اگر ہم دوسروں کو دین کی دعوت دیں اور ہماری زندگی اس سے خالی رہے تو ہماری بات کھو کھلی اور بے اثر سمجھی جائے گی اور حق وصداقت کا اعلان کرنے کے بعد یہ دعوت مذاق بن جائیگی کیونکہ قول وعمل کا تضاد دعوت دین کی آواز کو غیر موثر کرکے رکھ دیتا ہے۔ارشاد ربّانی ہے:

یایھا الذین آمنو الماتقولون مالا تفعلون کبر مقتاعند اللہ ان تقولوا ما لا تفعلون۔

’’اے لوگو! جو ایمان لائے تم وہ بات کیوں کہتے ہو جو تم کرتے نہیں ہو یہ بات اللہ کے نزدیک بہت ہی ناپسندیدہ ہے کہ تم وہ بات کہو جو کہ تم کرتے نہیں ہو۔‘‘

جب تک ہمارے قول و عمل میں تضاد رہے گا ہماری باتوں کا لوگوں پر کوئی اثر نہ ہوگا اور ہمیں آخرت میں بھی رسوا ہونا پڑے گا کیونکہ خدا کے نزدیک یہ سخت ناپسندیدہ بات ہے کہ ہم دوسروں کو بھلائی اختیار کرنے اور برائی سے بچنے و سچ بولنے کی تلقین کریں مگر خود اس کی پابندی نہ کریں۔ اس لیے عقل کا تقاضا یہی ہے کہ ہم ایک لمحہ کے لیے بھی اپنے انجام سے بے فکر نہ ہوں۔

اصلاحی کوششوں کانتیجہ برآمد ہونے کے لیے خلوص و محبت سے ہمکنار ہونا بھی شرط ہے اگر ہم خلوص و محبت سے اصلاح و تربیت اور دعوت دین کا کام کریں تو ہماری دعوت کارگر ثابت ہوگی۔ کسی بھی شخص کے اچھے برے ہونے کا دارومدار اس کے اخلاق اور ذاتی اوصاف پر منحصر ہوتا ہے اگر کوئی شخص اچھے اخلاق و اوصاف کا حامل ہے تو معاشرہ اسے تحسین کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

اصلاح معاشرہ یعنی نیکی کی طرف بلانا اوربرائی سے روکنا زبردست کام ہے اللہ تعالیٰ نے اس عظیم کام کے لیے ہمارا انتخاب کیا۔ کلمۂ حق اللہ کے جن بندوں تک نہیں پہنچ سکا ہے ہمارا کام ہے کہ کلمۂ حق ان تک پہنچائیں خدا کی جو مخلوق سورہی ہے ہمارا فرض ہے کہ ہم اسے بیدار کریں جن حقیقتوں سے لوگ ناواقف ہیں ہماری ذمہ داری ہے کہ ان چیزوں کے بارے میںہم انہیں باخبر کریں، خدا بیزاری، عبادات سے غفلت، اخلاق میں گراوٹ، معاملات میں بگاڑ، ظلم و زیادتی، اونچ نیچ اور غلط رسم و رواج نے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اس کو دور کرنے کی ذمہ داری ہماری ہی ہے۔

بگڑتے ہوئے معاشرے میں ہم زبان کی سچائی، عفت و پاکبازی، دیانتداری و امانت داری، عدل وانصاف، عفو و درگذر، استقامت و حق گوئی، انسانی برادری کے حقوق کے ذریعہ رحمت و محبت کی بارش کرسکتے ہیں جس سے معاشرہ خیر و برکت سے جل تھل ہوجائے اور بعید نہیں کہ ایسا معاشرہ وجود میں آجائے جس میں فساد، بدامنی و بداخلاقی کی ذرا بھی گنجائش نہ ہو اور ہر شخص سکون و مسرت اور امن و چین کے ساتھ زندگی گزارے۔

اس وقت اصل کام یہ ہے کہ ہم اپنے گھروں اور خاندان کو اپنے ہمسایوں اور ملنے جلنے والوں کے گھروں کو شرک و جاہلیت اور فسق سے پاک کرنے کی کوشش کریں۔ گھروں کی معاشرت کو اسلامی بنائیں۔ تعلیم یافتہ عورتیں، ان پڑھ، نیم خواندہ عورتوں میں علم دین کی روشنی پھیلائیں۔ علم دین سے آراستہ خواتین ان تعلیم یافتہ خواتین کی اصلاح کریں جن کا علم دین سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ خوشحال گھروں میں خدا سے غفلت اور اسلام سے دوری کی جو بیماریاں پھیلی ہوئی ہیں ان کو روکیں اگر لوگ دین اسلام کی کوئی خدمت کررہے ہیں تو ہم اپنی رفاقت و معاونت سے ان کا ہاتھ بٹائیں۔ یہی وہ راستہ ہے جو معاشرے کو اصلاح کی طرف لے جاتا ہے اور ہمیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے لائق بناتا ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146