اللہ تعالیٰ پر اعتماد

مرسلہ: تمناؔ مبثور، جیراجپور

ایک مرتبہ خلیفہ ہارون رشید کی پولیس نے کچھ رہزنوں کو گرفتار کیا۔ اتفاقاً ان میں سے ایک چور چھوٹ کر بھا گیا۔ چوں کہ پوری تعداد کی رپورٹ سرکار میں ہوچکی تھی۔تو پولیس والوں نے اپنے بچاؤ کے لیے یہ ظلم کیا کہ کسی غریب راہ گیر کو پکڑ کر تعداد پوری کردی۔ ان سب کو حوالات کا حکم ہوا اور معلوم ہونے پر ظالموں کے ورثاء اپنے قیدیوں کو چھڑا کر لے گئے۔ بس یہی ایک غریب مسافر رہ گیا تھا، جس نے داروغۂ جیل کو ایک رقعہ دے کر کہا: براہِ کرم آپ چھت پر سے اس رقعہ کو ہوا میں اڑا دیجیے۔ داروغۂ جیل نے اس غریب کی عرض داشت کو پورا کیا۔ یعنی اس رقعہ کو بالا خانہ سے ہوا میں اڑدیا۔ جس میں لکھا تھا ’’لاچار بندہ، رب جلیل سے التماس کرتا ہے کہ جن کے سفارشی موجود تھے وہ سب رہائی پاکر چلے گئے۔ مگر میں کہاں جاؤں، اور تیرے سوا کس کو سفارشی لاؤں۔ ‘‘اسی رات کو ہارون رشید نے خواب میں دیکھا کہ فلاں مظلوم مسافر کو فوراً رہا کردو۔ چنانچہ صبح ہوتے ہی ہارون رشید نے دس ہزار درہم دس طرح کی خلعت اور دس گھوڑے دے کر اس ملزم مسافر کو رہا کردیا۔ اور منادی کردادی کہ خدا پر بھروسہ رکھنے والے کو ایسا ہی بدلہ ملتا ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں