عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَقُوْلُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ:
اَیْنَ الْمُتَخَالُّوْنَ بِجْلاَنِیْ، اَلْیَوْمَ اُظِلُّھُمْ فِیْ ظِلِّ یَوْمَ لَا ظِلَّ اِلاَّ ظِلِّیْ (صحیح مسلم)
’’حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ قیامت کے روز فرمائے گا کہاں ہیں وہ لوگ جو میری عظمت وجلال کی وجہ سے آپس میں محبت کرتے تھے ؟ آج، جب کہ میرے سایے کے سوا کہیں سایہ نہیں ہے ، میں انھیں اپنے سایۂ رحمت میں جگہ دوں گا۔‘‘
صحابہ کرامؓ نے سوال کیا: ’’یا رسول اللہؐ!ہمیں بتایا جائے کہ وہ نیک بخت اور سعادت مند لوگ کون ہوں گے ؟‘‘
رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’وہ وہ لوگ ہیں جو اللہ کی ہدایت کی وجہ سے آپس میں اْلفت ومحبت رکھتے ہیں، حالاںکہ ان میں قرابت داری بھی نہیں ہے اور نہ کوئی مالی مفادات ہی ان کے پیش نظر ہیں۔ اللہ کی قسم! ان کے چہرے قیامت کے دن نورانی ہوں گے بلکہ سراسر نْور ہوں گے۔ جب لوگ قیامت کے روز حساب کتاب سے ڈر رہے ہوں گے اس وقت وہ بے خوف اور مطمئن ہوں گے اور دوسرے لوگوں کی طرح وہ کسی قسم کے رنج وغم سے دوچار نہ ہوں گے۔ پھر آپؐ نے قرآن کریم کی یہ آیت پڑھی:
اَلاَ اِنَّ اَوْلِیَآئَ اللّٰہِ لَا خَوفٌ عَلَیْھِمْ وَ لَا ھْمْ یَحْزَنْوْنَO(یونس ۱۰:۶۲)
سنو! جو اللہ کے دوست ہیں نہ انھیں کوئی خوف ہے اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔