انجینئر صاحب

ساحر مرزا

یار انجینئر صاحب!

یہ معاشرہ، یہ قوم، یہ لوگ، یہ ہجوم!

ہم اسی کا حصہ ہیں … اور مزے کی بات!

وکیل بھائی بات میں تجسس پیدا کرنے کو ذرا وقفہ دے کر میرے قریب ہوئےاور کہا’’ہم سارے دوغلے ہیں۔‘‘

مطلب وکیل بھائی … سادہ زبان میں منافق!

جو کہتے کچھ …اور کرتے کچھ ہیں !

ارے نہیں … انجینئر صاحب!

کہتے ’’کچھ‘‘ ہیں… کرتے ’’کچھ‘‘ سے یکسر مختلف ہیں۔

وکیل بھائی نے میری بات کو اپنے طور پر درست فرمایا۔

وکیل صاحب ہمارے پڑوسی ہیں … اور گلی کی نکڑ پر کرانے کی دوکان پر بیٹھتے ہیں۔

اللہ نے انہیں دین کے فہم اور عقل وسمجھ سے نوازا ہے۔ معاشرے کی اصلاح پر بہت عمدہ تجاویز دیتے ہیں اور اصلاحی پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہیں۔

اکثر و بیشتر ہم گلی کی نکڑ پر آکر وکیل بھائی کی دوکان میں ہی محفل کا مزہ لیا کرتے ہیں۔

آج بھی ہم وقت گزاری کیلئے کچھ گپ شپ کرنے ان کی دوکان پر بیٹھے تھے۔

ہم چونکہ ملازمت ایک انجینئرنگ فرم میں کرتے ہیں تو وکیل بھائی ہمیں ازراہِ تفنن انجینئر صاحب کہا کرتے ہیں۔

لیکن وکیل بھائی …!

ہم اگر اقبال ؒ کا نظریہ دیکھیں تو ان کا تو کہنا تھا کہ:

دورنگی چھوڑ دے، یک رنگ ہوگا

دیکھا … غلط بات …!

وکیل بھائی نے بات ٹوکا… !

انجینئر صاحب ایک تو حوالہ غلط اوپر سے اکیلا مصرعہ۔

بری بات…!

پہلی بات… یہ شعر سراج اورنگ آبادی صاحب کا ہے۔ دوسرا اس موضوع پر بالکل بھی مناسب نہیں۔ شعر ہے:

دورنگی خوب نئیں، یک رنگ ہوجا

سراپا موم ہو یا سنگ ہوجا

انجینئر صاحب بات یوں ہے کہ اس قوم کو سیدھا کرنے میں ہر اِک فرد کو کام کرنا ہوگا۔

اپنی ذمے داری نبھانا ہوگی۔حضور ہر فرد کو انفرادی کام کرنا ہے مگر اجتماعی، قومی، ملی و ملکی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے کام کرنا ہے۔اقبال نے کیا خوب فرمایا ہے:

فردِ قائم ربط ملت سے ہے، تنہا کچھ نہیں

موج ہے دریا میں اور بیرونِ دریا کچھ نہیں

مطلب … ربط ملت بنانا ہے، دھارا بنانا ہے۔

قطرہ قطرہ قلزم ہونا ہے ہمیں۔

وکیل بھائی کی بات کاٹتے ہوئے میں نے وضاحت کی، کیا بات ہے انجینئر صاحب۔

مطلب … کیا جوش خطابت ہے اور اس مرتبہ شعر ہی کیا مناسبت اور درست حوالے سے مارا ہے۔

وکیل بھائی نے ستائش سے دیکھتے ہوئے کہا۔

انجینئر صاحب ہمیں ہی ایک دوسرے کی درستگی واصلاح کرنی رہے، ہمیں ذاتی مفاد بھلاکر اجتماعی مفاد کو ترجیح دینی ہوگی، ہمیں چھوٹے فائدے چھوڑ کر بڑے نقصان سے بچنا ہے، لیکن ہمیں نسل نو کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر زور دینا ہے۔

وکیل بھائی کاؤنٹر پر سامان ٹھیک کرتے ہوئے بولے۔

لیکن وکیل بھائی …!

تربیت تو عملی مثال بن کر ترغیب و توجہ دلاکر سکھانے اور عادات و خصائل کو ڈھالنے کا نام ہے۔

ہمیں نسل نو کی تعمیر کیلئے چوری، دھوکہ، فراڈ، گراں فروشی چھوڑنا ہوگی، ہمیں اپنا کردار عملی نمونہ بنانا ہوگا جو نسل نو کی تربیت کیلئے بہترین ماحول پیدا کرسکے۔

اِک اور چیز بھی ہے جسے چھوڑنا سب سے اہم ہے، ہمیں اپنے بچوں کو دھوکہ، فراڈ، گراں فروشی، جھوٹ جیسی سب چیزوں سے پاک دکھاناہی نہیں ہے بلکہ ایسا کردار بنانا ہے۔

ہمیں منافقت چھوڑنی ہوگی۔۔۔

��

انکل …!

ایک سگریٹ دے دیں۔

ایک بارہ سال کے بچے کی آواز نے وکیل بھائی کی بات اور میری محویت دونوں کو ٹوڑ دیا۔

کون سا …؟

جو ہے دے دیں …!

ارے بیٹا … ہمارے پاس تو کیپسٹن، گولڈ لیف، گولڈ فلیگ اور بہت سے سگریٹ ہیں۔

تم کون سا لینے آئے ہو …؟

وکیل بھائی نے بچے کو سمجھاتے ہوئے پوچھا۔

ارے بیٹا …!

کس نے منگوایا ہے …؟

میں نے دخل درِ معقولات کرتے ہوئے بچے سے پوچھا۔

انکل کیپسٹن دے دیں۔

بچے نے میری بات کو توجہ دینا تو دور میری موجودگی کو بھی یکسر نظر انداز کرتے ہوئے وکیل بھائی سے کہا۔

پانچ روپے … وکیل بھائی نے ایک سگریٹ بچے کی جانب بڑھاتے ہوئے کہا:اور سگریٹ پکڑ کر اِدھر اُدھر دیکھا، ایک طرف پڑی ماچس بڑی بے نیازی سے اُٹھائی، سگریٹ کو منہ میں دباکر ماچس جلاکر سگریٹ سلگائی۔

جلدی جلدی دوکش لگاکر سگریٹ کے گل پر دھواں پھینکتے ہوئے پکے سموکر کی طرح اس کے دہکتے ہوئے حصے کو مزید سلگایا۔

اس سارے منظر کو میں حیرت و استعجاب سے دیکھ رہا تھا اور وہ بچہ سگریٹ منہ میں دابے کش لگاتا دوکان سے باہر نکل گیا۔

اور انجینئر صاحب کہاں گھوگئے …؟

وکیل بھائی کی آواز نے مجھے چونکا یا۔

وکیل بھائی…یہ بچہ … وہ …آپ نے … سگریٹ۔

مجھے کچھ سمجھ نہ آئی کہ میں لفظوں کا کیا ربط بناؤں !

او کیا ہوگیا …؟

وکیل بھائی اپنے تئیں حیریت سے بولے۔

وکیل بھائی … آپ نے بچے کو سگریٹ …؟ بلکہ آپ نے روکا بھی نہیں …؟

او … انجینئر صاحب …!

دوکان داری ہے … اس کو چھوڑیں۔

وہ شاید کچھ اور بھی کہہ رہے تھے لیکن … میں اسٹول پر بیٹھا کچھ نہیں سن رہا تھا۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146