انیمیا کے مریض میں خون کی کمی ہوتی ہے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب جسم میں خون کے سرخ خلیوں کے ٹوٹنے کی رفتار ایسے خلیوں کے بننے کی رفتار سے بڑھ جاتی ہے۔ چونکہ عورتوں کا خون ان کی ماہواری کے دنوں میں ضائع ہوجاتا ہے اس لیے عورتوں میں اکثر خون کی کمی پائی جاتی ہے۔ دنیا بھر میں حاملہ عورتوں کی نصف تعداد، خون کی کمی کا شکار ہوتی ہے کیونکہ ان کے جسم کو، شکم میں بڑھنے والے بچے کے لیے اضافی خون تیار کرنا پڑتا ہے۔ خون کی کمی خواتین میں عام مگر سنگین بیماری ہے۔ اس کی وجہ سے عورت کے دوسری بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان بڑھ ہوجاتا ہے اور اس کے کام کرنے اور سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ خون کی کمی میں مبتلا عورتوں کو زچگی کے دوران میں بہت زیادہ خون بہہ جانے کا امکان ہوتا ہے، وہ زچگی کے دوران مر بھی سکتی ہے۔
علامات
— پپوٹوں کے اندرونی حصے،زبان اور ناخنوں کا پیلا ہونا۔
— کمزوری اور بہت تھکن محسوس کرنا۔
— سر چکرانا، خصوصاً بیٹھے ہوئے یا لیٹے رہنے کی حالت سے کھڑے ہونے پر غشی محسوس کرنا۔
— سانس پھولنا، ہانپنا۔
— دل کی تیز دھڑکن۔
انیمیا کے اسباب
انیمیا کی وجوہ میں ایک عام وجہ غذا میں آئرن کی مقدار کی کمی ہے۔ کیونکہ خون کے سرخ خلیے بنانے کے لیے آئرن کی ضرورت ہوتی ہے۔ دیگر اسباب یہ ہیں:
— ملیریا جو خون کے سرخ خلیوں کو تباہ کردیتا ہے۔
— خون کسی بھی طرح سے ضائع ہونا، مثلاً: بہت زیادہ مقدار میں ماہواری آنا یا کسی بیماری مثلاً استحاضہ کی وجہ سے متواتر خون آنا۔
— زچگی۔
— خونی اسہال (پیچش)
— معدے کا خونی السر۔
— کسی زخم سے بہت زیادہ خون بہنا۔
علاج اور روک تھام
اگر ملیریا، پیراسائٹس یا کیڑے، آپ میں خون کی کمی کا سبب ہیں تو پہلے ان بیماریوں کا علاج کریں۔ آئرن سے بھر پور غذائیں کھائیں۔ اس کے ساتھ وٹامن اے اور سی سے بھر پور غذائیں لیں جو جسم میں آئرن کے جذب ہونے میں مدد دیتی ہیں۔ ترش رس والے پھلوں اور ٹماٹروں میں وٹامن سی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ گہرے زرد اور گہرے سبز رنگ کی پتوں والی سبزیوں میں وٹامن اے خوب ہوتا ہے۔ اگر کوئی عورت آئرن سے بھر پور غذا کافی مقدار میں نہیں کھا سکتی تو اسے آئرن کی گولیوں کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
بلیک ٹی (بغیر دودھ کی چائے) یا کافی پینے یا کھانے کے ساتھ اناج کا اوپری چھلکا کھانے سے گریز کریں۔ یہ اشیا جسم میں آئرن کے جذب ہونے کے عمل کو روک سکتی ہیں۔ پیراسائٹس کے انفیکشن سے بچنے کے لیے صاف پانی پئیں، پاخانہ کرنے کے لیے بروقت لیٹرین جایا کریں تاکہ فضلے کے ساتھ خارج ہونے والے کیڑوں کے انڈے، کھانے کی اشیا یا پانی کے ذرائع تک پھیلنے نہ پائیں۔ اگر آپ کے علاقے میں ہک ورم عام طور پر پائے جاتے ہیں تو جوتے پابندی سے پہنے رہیں۔ اس طرح آپ کے جسم کو کچھ آئرن اور ضروری وٹامن اپنے جسم میں محفوظ کرنے کا موقع مل جائے گا۔