اونچی ایڑی کے سینڈل اور آپ کی صحت

ڈاکٹر ثمرین فرید

جدید طرز زندگی کو اگر تین الفاظ میں بیان کرنا ہو تو وہ الفاظ ’’فیشن، فیشن اور فیشن‘‘ ہوں گے۔ اب دراصل فیشن ساز ادارے… میگزین، فلمیں اور کیٹ واک شوز ہی ہمیں بتاتے ہیں کہ ہمیں کون سا لباس پہننا ہے اور کس طرح کے جوتے۔ اور ہمیں کس طرح رہنا سہنا ہے۔ ہم سب ان فیشن ساز اداروں اور ماڈلز کے اشاروں پر یوں عمل کرتے ہیں گویا ہم کٹھ پتلی ہوں۔

کیا آپ نے غور کیا ہے کہ بعض نوجوان خواتین پیروں اور ٹانگوں کی تکالیف میں کیوں مبتلا ہوجاتی ہیں؟ اس لیے کہ وہ اونچی ایڑی کی سینڈلز پہنتی ہیں، جن کی وجہ سے ان کے پنجوں کی ساخت تک تبدیل ہوجاتی ہے۔ یہ سینڈلز ان کی ریڑھ کی ہڈی، کمر اور ٹانگوں پر ناروا بوجھ بنتی ہیں۔ خواتین میں زیادہ تر دو طرح کی سینڈل مقبول ہیں: ایک پلیٹ فارم شوز کہلاتی ہیں اور دوسری اونچی ایڑی والی سینڈل۔

پلیٹ فارم شوز

پلیٹ فارم شوز کے ذریعے خواتین اپنے قد میں زیادہ سے زیادہ ۸ انچ کا اضافہ کرسکتی ہیں، کیونکہ ان سینڈلز کا تلا اتنا ہی موٹا ہوتا ہے۔ تلا اتنا موٹا ہونے کی وجہ سے یہ سینڈل عام جوتیوں سے تین گنا زیادہ بھاری ہوجاتی ہیں، خواتین کو یہ اضافی وزن ہر قدم پر اٹھانا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کی ٹانگیں جلد تھک جاتی ہیں، دوسرے اتنی اونچی سینڈل پہن کر توازن برقرار رکھنا نسبتاً مشکل کام ہے۔ اناڑی خواتین تو ایک طرف، اس کوشش میں اچھی اچھی ماڈلز کے پیر مڑجاتے ہیں، اور وہ دھڑام سے زمین پر آگرتی ہیں۔ سپر ماڈل نومی کیمبل ایک بار آٹھ انچ کی ایسی ہی پلیٹ فارم سینڈل کی وجہ سے گر پڑی تھی، ایک زمانے میں جاپان میں الٹرا ہائی پلیٹ فارم شوز کے خلاف مہم چلائی گئی تھی۔ اور ان پر پابندی لگانے کا مطالبہ زور و شور سے اٹھا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ کئی کاروں کے حادثات میں ڈرائیور خواتین نے یہی پلیٹ فارم شوز پہن رکھے تھے اور وہ ’’ایک اسٹائل کے ساتھ‘‘ ڈرائیونگ کرنا چاہ رہی تھیں کہ حادثہ ہوگیا اور کئی لوگوں کی جان گئی۔ دراصل پانچ سے آٹھ انچ موٹے تلے کے ساتھ ڈرائیونگ کرنے والی یہ خواتین بریک لگانے لگیں تو انھوں نے بریک کی بجائے گیس پیڈل دبادیا جس کے نتیجے میں ایک ’’فیشن ایبل اور مہلک ایکسیڈنٹ‘‘ وجود میں آیا۔ جاپانی پولیس نے اندازہ لگایا کہ ایسی سینڈلز پہننے کے باعث خواتین میں فوری فیصلہ کرنے کی قوت کمزور پائی گئی۔ وہ بروقت فیصلہ نہ کرپائیں اور حادثہ کربیٹھیں۔ ہمارے یہاں اگرچہ خواتین ڈرائیور نسبتاً کم ہیں تاہم جتنی بھی ہیں انھیں چاہیے کہ کم از کم ڈرائیونگ کرتے وقت موٹے تلے والی سینڈل نہ پہنیں۔

اونچی سینڈل اور ہمارے فٹ پاتھ

موٹے تلے والی سینڈل ہمارے ملک میں اور زیادہ نقصان دہ ہے وہ یوں کہ ہمارے یہاں کے فٹ پاتھ، سڑکیں اور گلیاں سخت ناہموار اور اونچی نیچی ہیں اور ان پر عام جوتے پہن کر بھی محفوظ طریقے پر نہیں چلا جاسکتا، اس عالم میں موٹے تلے والے پلیٹ فارم شوز پہن کر چلنا کسی کرتب باز ہی کو زیب دیتا ہے۔ صنفِ نازک کو نہیں۔

اونچی ایڑی کی سینڈل

دوسری طرح کے پریشان کن سینڈل وہ ہیں جنھیں اونچی ایڑی والی جوتی کہا جاتا ہے۔ ان کے نقصانات دو طرح کے ہیں۔ ایک تو یہ کہ انہیں پہن کر پیروں کی انگلیاں سخت بے آرام ہوجاتی ہیں۔ چھوٹی سی تنگ جگہ میں ان انگلیوں کا فٹ ہونا ممکن نہیں ہوتا اس لیے وہ ایک دوسرے پر چڑھ جاتی ہیں۔ یہ سلسلہ طویل عرصے جاری رہے تو پیر کی انگلیوں کی ساخت ہی بدل جاتی ہے اور انگوٹھے کے اوپر چڑھ جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ پنجے پر مختلف مقامات پر گوکھرو (Corn) اور گٹے بن جاتے ہیں جو درد کرتے ہیں۔ اس مرحلے پر خاتون کے لیے آسان راستہ یہ ہے کہ وہ اتنی تنگ اور اونچی سینڈل ترک کرکے آرام دہ سینڈل پہنے۔ دوسرا تکلیف دہ راستہ یہ ہے کہ وہ تنگ اور اونچی سینڈل پہن کر مزید تکلیف برداشت کرتی رہے اور فیشن ایبل کہلائے۔

اونچی ایڑی کی سینڈل طویل عرصے تک (یعنی ۶ ماہ سے ایک سال) پہننے کا دوسرا نقصان یہ ہے کہ پنڈلی کی ایک اہم رگ (Achwilles Tendon) چھوٹی ہوجاتی ہے۔ یہ وہ موٹی رگ ہے جو ایڑی کو پنڈلی کی مچھلی (Calf) سے ملاتی ہے ، اس کے چھوٹا ہونے کے نتیجے میں پیر بعض سمتوں میں آزادانہ حرکت کے قابل نہیں رہتا اور ایسی کسی حرکت کے باعث درد ہوتا ہے۔ اس طرح اگر متاثرہ خاتون سیدھے سادے سلیپر پہن لے تو اسے درد ہوتا ہے کیوں کہ Tendon چھوٹا ہونے کے سبب پیر پوری طرح سلیپر میں نہیں آپاتا۔اونچی ایڑی کے ساتھ چلنے والی خواتین میں ٹخنے کی موچ کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔

ایک اوسط انسان یومیہ پانچ ہزار قدم اٹھاتا ہے۔ اونچی ایڑی پہننے کی صورت میں جسم میں سارا بوجھ اور چلنے کی قوت پنجے کی صورت میں پنجے کے اگلے حصے پر پڑتی ہے۔ تین انچ اونچی ایڑھی پہننے کی صورت میں پنجے کے اگلے حصے پر ایک انچ ایڑی والی سینڈل کے مقابلے میں سات گنا زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔

فیشن انڈسٹری کیاکہتی ہے؟

فیشن انڈسٹری کی دلیل ہے کہ اونچی ایڑی کی سینڈل سے خاتون کا قد اونچا ہوجاتا ہے اور وہ زیادہ اسمارٹ اور پرکشش دکھائی دیتی ہے۔ فیشن انڈسٹری دراصل یہ کہنا چاہ رہی ہے کہ ایسی سینڈل پہن کر خاتون کے کولہے زیادہ نمایاں ہوجاتے ہیں اور وہ اپنے حسن کا زیادہ زور و شور کے ساتھ اشتہار دے رہی ہوتی ہے۔ کس قیمت پر؟ اپنی صحت اور جسمانی خدوخال کی قیمت پر کیوں کہ اونچی ایڑی کی سینڈل کے بارے میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ اس سے ریڑھ کی ہڈی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ دراصل جسم کاتوازن برقرار رکھنے کے لیے بہترین صورت یہ ہے کہ جسم عمودی حالت میں ہو اور اس کا سارا زور ایک مستحکم بنیاد یعنی پیر کے انگوٹھے سے لے کر ایڑی تک پر پڑ رہا ہو لیکن اونچی ایڑی پہننے سے جسم کاسارا وزن پنجے کے اگلے حصے یعنی انگوٹھے کی نچلی گول ہڈی پر پڑتا ہے اور یہ وزن طویل عرصے تک پڑتا رہے تو انگوٹھے کے جوڑ سوجھ جاتے ہیں یا پھر اپنی جگہ سے سرک جاتے ہیں جس سے پنجہ بدنما ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ کولہے باہر کو نکلے رہنے سے کولہے کی ہڈی مقررہ جگہ پر نہیں رہتی اور ریڑھ کی ہڈی میں بھی باہر کی طرف خم آجاتا ہے۔ طویل عرصے اونچی سینڈل پہننے والی ۷۵ فیصد خواتین ۶۰ سال سے زائد عمر کو پہنچ کر پیروں یا کمر کی سنگین تکالیف میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔

سنگاپور کی ایک معروف ماڈل نے ایک بار بتایا کہ اس نے اونچی ایڑی کی سینڈل ۱۰ سال ہی پہنی تھی کہ اس کی کمر نے جواب دے دیا۔ ایکس رے ٹیسٹ سے پتا چلا کہ اس کی کمر کے عضلات کمزور پڑچکے ہیں۔ اس بات کا فیصلہ خواتین ہی کو کرنا ہے کہ انہیں اپنی صحت اور تندرستی عزیز ہے یا فیشن؟ وہ فیشن جس کو اپنا کر بھی آپ جسمانی تکالیف کا شکار رہیں اور جو طویل عرصہ گزرنے پر آپ کے لیے لا تعداد مسائل اور تکالیف چھوڑ جائے۔ آرام دہ اور پرسکون حالت میں ہونا فیشن کی حالت میں ہونے سے زیادہ دانشمندی ہے۔

ایک تجربہ

یہ جاننے کے لیے کہ اونچی ایڑی پہننے سے آپ کی پنڈلی کے پٹھے اور پنڈلی کو خون پہنچانے والی بڑی رگ (Achilles Tendon) چھوئی تو نہیں ہوگئی۔ایک تجربہ کیجیے۔ موٹر سائیکل اور کاروں کے چڑھنے اترنے کے لیے گھروں کے باہر ڈھلوان (Slope) بنے ہوتے ہیں، کسی ڈھلوان سطح پر اس طرح کھڑے ہوجائیں کہ اونچائی آپ کے سامنے ہو اور آپ کے قدم نیچائی پر ہوں۔ اب محسوس کیجیے کہ آپ بالکل سیدھے کھڑے ہوسکتے ہیں یا نہیں اگر ہوسکتے ہیں تو فکر کی کوئی بات نہیں۔ اگر آپ کو آگے کی طرف جھک کر کھڑا ہونا پڑرہا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کی پنڈلی کے پٹھے اور پنڈلی کی بڑی رگ چھوٹی اور کمزور ہوگئی ہے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں