آدابِ مجلس

صائمہ

جہاں انسان مل جل کر بیٹھتے ہیں اسے مجلس کہتے ہیں۔ مجلس میں لوگ کسی بزرگ یا عالم کی باتیں سنتے ہیں، یا اس سے کوئی مشورہ کرتے ہیں۔ مجلس میں بیٹھنے کا طریقہ یہ ہے کہ صدرِ مجلس کے لیے مناسب جگہ رکھی جائے۔ لوگوں کے سروں پر سے پھلانگ کر آنے کی کوشش نہ کریں۔ مجلس میں شریک ہونے والے ایک ترتیب میں بیٹھیں۔ جس کو جہاں جگہ مل جائے وہ وہیں بیٹھ جائے۔ خود بیٹھنے کے لیے کسی کو اس کی جگہ سے نہ اٹھایا جائے۔ دو آدمی اکٹھے بیٹھے ہوں تو انہیں الگ کرکے ان کے درمیان میں نہ بیٹھیں، البتہ خود کسی قابل شخص کے لیے اپنی جگہ خالی کردیں۔ اور یہ تو بہت اچھی بات ہے اگر مجلس میں داخل ہونے والا پہلے سلام کرکے بیٹھے۔ لیکن اگر مجلس میں بات چیت جاری ہو تو آنے والا خاموشی سے بیٹھ جائے۔ مجلس میںادب کے ساتھ بیٹھیں۔ پاؤں پھیلانا اوراکڑاکڑ کر بیٹھنا بے ادبی ہے۔ بلاوجہ غیر ضروری حرکت کرنا یا کسی کی بات کا کاٹنا مناسب نہیں۔ بلا ضرورت بات نہ کریں۔ موقع محل دیکھ کر بات کی جائے۔ کھانسی،چھینک یا جمائی آئے تو منہ کوئی کپڑا یا بایاں ہاتھ اٹھا کر رکھ لیناچاہیے۔ مجلس میں سرگوشی نہ کی جائے۔ قرآن مجید میں مسلمانوں کو ہدایت کی گئی کہ مجلسوں میں کشادگی پیدا کرو۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب کسی مجلس میں پہلے کچھ لوگ بیٹھے ہوں اور بعد میںکچھ لوگ اور آئیں تو پہلے سے بیٹھے ہوئے لوگ نئے آنے والوں کو جگہ دیں۔ کچھ سکڑ کر ان کے لیے کشادگی پیدا کریں۔ اس طرح آنے والوں کا احترام ہوگا اور سب کے دلوں میں محبت بھی پیدا ہوگی۔ نبی کریم ﷺ نے مسلمانوں کو مجلس کے آداب سکھائے ہیں اور فرمایا ہے کہ تم لوگ خود دوسروں کے لیے کشادگی پیدا کرو۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ اگست 2023

شمارہ پڑھیں