بچھو کے کاٹے کاعلاج
۱۔بچھو نے جہاں کاٹا ہو وہاں پوٹاشیم پر میگنیٹ کی تین چار ٹکڑی رکھ کر ان پر پانی کی دوچار بوندیں چھوڑدیں تو بچھو کے زہر سے ہونے والی جلن پندرہ منٹ میں بند ہوجاتی ہے اور آرام آنے لگتا ہے اگر پوٹاشیم پر میگنیٹ کو پانی میں چند ن کی طرح گھس کر بچھو کے کاٹے پر لگایا جائے تو وہ بھی بالکل ٹھنڈا معلوم دیتا ہے اور جلن بھی بند ہوجاتی ہی۔
۲۔ ڈنگ کی جگہ پر بانس کی چھوٹی نلی یا سوراخ والی کنجی رکھ کر دباؤ جس سے ڈنگ نکل جائے۔ پھر پانی میں ملی ہوئی امونیا یا ا سپرٹ جہاں تک ڈنگ کا اثر ہواہو، اس پر لگادو یا نوشادر اور سوڈا ملاکر گاڑھا گاڑھا لیپ کرو۔ ایسا کرنے سے تکلیف گھٹ جائے گی۔ تلسی کے پتے اور پیاز کارس ملاکر لگانے سے اسی وقت جلن کو آرام ہوجاتا ہے۔ دوسرے کیڑوں کی نسبت بچھو کے کاٹنے کی جلن تکلیف دہ اور زیادہ خطرناک ہوتی ہے اس کے کاٹنے پر اس جگہ کو تیز چھری سے کاٹ دو۔ جس سے تھوڑا سا خون نکل جائے۔ پھر اس پر گرم پانی ڈالو۔ پھر اس پر میگنیٹ آف پوٹاش کے کچھ دانے چھڑکواور اسی حالت میں کئی منٹ تک رہنے دو۔
سانپ کا کاٹنا
سانپ کے کاٹے کی جگہ سے پہلے خون نکال لیں اور کاٹے ہوئے حصے کے ذرا اوپر ایک مضبوط ڈوری کے نیچے لکڑی ڈال کر خوب زور سے مروڑو، ایسا کرنے سے زہر جسم پر نہیں چڑھے گا۔ ڈوری کس کر باندھنے کے بعد ایک چاقو کی نوک کو سانپ کے دانتوں کے نشان پر چبھودو۔تب سوراخوں کے چاروں طرف خوب دباؤ کہ خون نکل جائے۔ جب زخم سے کئی منٹ تک خون نکل چکے تب ان ہی سوراخوں میں ٹنکچر آیوڈین کا پھاہا بھردو یا کجھ دانے پوٹاشیم پر میگنیٹ کے ایک چمچہ پانی میں گھول کر ٹنکچر آیوڈین کی جگہ پر استعمال کرو۔ اگر یہ معلوم ہوکہ کاٹنے والا سانپ بہت زہریلا تھا تو گوشت میں جہاں سانپ کے دانتوں کے نشان ہوں وہاں پوٹاشیم میگنیٹ بھردو اگر ہاتھ،انگلی یا پاؤں پر کاٹے تو اس جگہ کو لٹکائے رکھنا چاہیے اور پھر اوپر کی طرح دوائی بھرنی چاہیے اس کے بعد ڈاکٹر کو بلابھیجنا چاہیے۔
کھنکھجورے کے کاٹے کا علاج
اس کیڑے کے ۴۴ پیر ہوتے ہیں۔ ہر طرف بائیس بائیس اس کے کاٹنے سے درد شدید ہوتا ہے۔ گرم لوہے یا چمٹی سے پکڑ کر کھینچنے سے یہ اپنے پیر اور مضبوطی سے گڑالیتا ہے چاہے اسے کاٹ ڈالیے یا جلادیجیے مگر یہ اپنے پیر گوشت سے نہیں نکالتا۔ اس سے چھٹکارا پانے کی ترکیبیں یہ ہیں:
۱۔ جہاں وہ چپکا ہو،اس کے منہ کے سامنے تازہ گوشت کا ٹکڑا رکھ دیجیے یہ انسان کے مانس کو چھوڑ کر اس گوشت کے ٹکڑے میں چپک جاتا ہے۔
۲۔گوشت کی بجائے اگر گڑمیں کپڑا بھگوکر رکھا جائے تو بھی یہ آدمی کو چھوڑ کر اس سے چمٹ جاتا ہے۔
۳۔چپٹے ہوئے کھنکھجورے پر چینی یعنی کھانڈ ڈالنے سے بھی وہ اپنی گرفت چھوڑدیتا ہے اس کے بعد زخمی مقام پر ہلدی، داروہلدی، نمک اور گھی۔سب کو اکٹھاپیس کر لیپ کردیں یا گھی اور سرکہ ملاکر لیپ کریں فوری تسکین ہوگی۔
بھڑکے کاٹے کا علاج
۱۔شہد کھلائیں اور شہد ہی گرم پانی میں لیپ بناکر لگائیں یا ٹنکچر آیوڈین یا امرت دھارا یہ بھی نہ ملے تو مٹی کا تیل لگادیں۔
۲۔ایک تولہ دھنیا خشک دانہ دار کھلادیں۔ فورا آرام ہوگا۔
شہد کی مکھی کے ڈنک کی دوا
شہد کی مکھی کے ڈنگ کے ساتھ ایک زہر کی تھیلی لگی رہتی ہے۔ڈنگ لگنے کے بعد اس تھیلی میں زہر اتر کر انسان کے جسم میں اترنا شروع ہوتا ہے اور تکلیف کو بڑھاتا ہے۔ لہذا سب سے پہلی بات جو ضروری ہے وہ یہ کہ ڈنگ کو فوراً نکال دیا جائے۔جتنی جلدی ڈنگ نکالا جائے گا۔ اتنی ہی تکلیف کم ہوگی۔ ڈنگ نکالتے وقت ڈنگ کے اوپر سفید تھیلی کو نہیں دبانا چاہیے۔ دنگ پر ٹنکچر آیوڈین لگانے سے آرام ہوتا ہے۔
پاگل کتے کے کاٹے کا علاج
۱۔جہاں کتے نے کاٹا ہو۔پہلی زخم کو کھول لیں پھر چوہے کی مینگنیاں پیس کر لیپ کردیں۔
۲۔ہینگ خالص ۲ ماشہ روز چالیس یوم تک کھلائیں اور لہسن سرکہ میں پیس کر لیپ کردیں۔
۳۔زخم پر مدار کا دودھ ۴ روز ٹپکائیں تو بھی فائدہ ہوگا۔
۴۔کیلے کا پانی ۲۰ تولہ میں نمک لاہوری ایک تولہ ملاکر روز پلائیں۔
بندر کے کاٹے کا علاج
جس جگہ بندر کاٹ لے وہاں مردار سنگ اور نمک پانی میں پیس کر لیپ کردیں۔ پیاز کوٹ کر بھی لیپ کرسکتے ہیں۔ اگر کوئی بھی چیز نہ ملے تو بندر کا پاخانہ ہی کاٹے کی جگہ فوراً لیپ کردیں۔