ایک الٰہی تنبیہ

محمد یوسف ؒ سابق امیر جماعت اسلامی ہند

یٰا بَنِیْ آدَمَ لَا یَفْتِنَنَّکُمُ الشَّیْطٰنُ کَمَا اَخْرَجَ اَبَوَیْکُمْ مِنَ الْجَنَّۃِ یَنْزِعُ عَنْہُمَا لِبَاسَہُمَا لِیُرِیَہُمَا سَوْآتِہِمَا اِنَّہٗ یَرَاکُمْ ہُوَ وَقَبِیْلُہٗ مِنْ حَیْثُ لَا تَرَوْنَہُمْ۔ (اعراف: ۲۷)

’’اے آدم کے بیٹو اور بیٹیو! ایسا نہ ہو کہ شیطان تمہیں پھر اسی طرح فتنے میں مبتلا کردے جس طرح اس نے تمہارے والدین کو جنت سے نکلوایا تھا اور ان کے لباس ان پر سے اتروادیے تھے تاکہ ان کی شرم گاہیں ایک دوسرے کے سامنے کھولے، وہ اور اس کے ساتھی تمہیں ایسی جگہ سے دیکھتے ہیں جہاں سے تم انھیں نہیں دیکھ سکتے۔‘‘

عید کا موقع چونکہ خوشی کا موقع ہوتا ہے اس لیے بہت سے لوگ ان حدود کا خیال نہیں کرتے جو اللہ تعالیٰ نے مقرر کی ہیں۔

تاکہ لوگ شیطان کی ان چالوں سے عید کے دن بھی اور روز مرہ کی زندگی میں بھی ہوشیار رہیں۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے مناسب تنبیہ قرآن میں دی ہے۔

خدا کے لیے آپ شیطان کی چالوں سے عید کے دن بھی اور تا دمِ مرگ ہوشیار رہیے۔ عید آتے ہی تقویٰ کے بند ڈھیلے نہ ہوجائیں اور مہینہ بھر کی محنت و مشقت کا ثمرہ ہاتھ سے ضائع نہ ہوجائے۔ عید کے بہانے سینما کا رخ کرنا اور کلچرل سرگرمیوں کے نام پر ناچ گانوں اور اختلاطِ مرد و زن کا اہتمام اگر اللہ تعالیٰ کو پسند ہو یعنی قرآن اور حدیث نے اس کی اجازت دی ہو تو ضروری کیجیے لیکن اگر اللہ کو یہ چیزیں ناپسند ہوں … اور یقینا ناپسند ہیں…تو ان سے خود بچئے اور اپنے اہل و عیال کوبھی بچائیے۔ خدا کی نافرمانی پر اصرار کی وجہ سے شیطان اور اس کی ذریت دوزخ میں جائے گی، لیکن نافرمانی سے توبہ کرنے والوں، اہل ایمان اور عمل صالح کرنے والوں کے لیے جنت کا وعدہ ہے۔ جنت ہی وہ اصلی گھر ہے جس سے شیطان نے ہمارے والدین (آدم و حوّا) کو اپنی چالوں سے نکلوایا تھا۔ اس کی جدوجہد یہ ہے کہ سب انسان اللہ کی نافرمانی کرکے دوزخ میں جائیں اور جنت میں کوئی نہ جانے پائے۔ اس لیے شیطان کے جھانسوں سے ہوشیار رہیے۔

عید کی خوشی میں خواتین کا بھی اتنا ہی حصہ ہے جتنا مردوں کا۔ نبی ﷺ کے زمانے میں ہر عورت عیدگاہ جایا کرتی تھی اور گھر میں لڑکیاں عید کی خوشی میں کچھ گنگنا بھی لیا کرتی تھیں لیکن وہ اشعار فلمی گانوں کی قسم کے نہیں بلکہ پاکیزہ اشعار ہوتے تھے۔

اگر مسلمان مرد اور عورتیں خدا اور رسول کے احکام کی پابندی کریں تو انشاء اللہ دنیا بھی ان کی ہوگی اور آخرت بھی۔ اللہ تعالیٰ عذابِ نار سے بچائے۔ آمین!

اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر لا الہ الا اللّٰہ واللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد

’’اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے، اللہ سب سے بڑا ہے اور شکر اور تعریف اللہ ہی کے لیے ہے۔‘‘

یہ عیدین کا شعاریا نعرہ ہے جس کی گونج عید کے موقع پرہر گلی کوچہ میں سنائی دیتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ ہی سب سے بڑا ہے، وہی اکیلا خالق، حاکم اور مالک ہے۔ باقی سب محتاج اور عاجز بندے ہیں۔ ہم اسی کے گن گاتے اور اسی کا حکم مانتے ہیں۔ اسی سے ڈرتے اور اسی پر بھروسہ کرتے ہیں۔

اللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر لا الہ الا اللّٰہ واللّٰہ اکبر اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد

عید کی خوشیوں میں غریبوں، یتیموں اور بیواؤں کو نہ بھولیے، دل کھول کر ان کی مدد کیجیے۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں