ایک تہلکہ خیز ایجاد اسٹیتھو اسکوپ

اعظم طارق

آپ نے اسٹیتھو اسکوپ کا نام سنا ہوگا… کیا کہا… نہیں سنا… ارے بھئی وہی، جو ڈاکٹر ہر وقت اپنے کانوں سے لگائے رکھتے ہیں۔ آپ بھی جب بیمار ہوتے ہیں اور ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں تو ڈاکٹر یہ چھوٹا سا آلہ اپنے کان سے لگا کر ایک گول سادہ سی مشین آپ کے سینے پر رکھ کر کہتا ہے: چھوٹے! ذرا زور زور سے سانس اندر کھینچنا… یا پھر یہ کہے کہ دس تک گنتی گننا … اور آپ سوچنے لگ جاتے ہیں کہ ابو نے کہا تھا کہ ڈاکٹر کے پاس چلتے ہیں اور یہ پھر مجھے اسکول لے آئے…!

کہانی دراصل یوں ہے کہ ۱۸۱۶ء میں ڈاکٹر رینے سے کہا گیا کہ وہ اپنا کان لکڑی کی ایک چھڑی کے ساتھ جوڑے… پہلے پہل تو ڈاکٹر رینے ہچکچایا، پھر اپنے تجسس کے تحت ایسا ہی کیا، اور پھر لکڑی پر رگڑی جانے والی ایک سوئی کی آواز سن کر حیران رہ گیا ۔ وہ اگر اسے ایک معمولی بات سمجھ کر نظر انداز کردیتا تو اسٹیتھو اسکوپ کبھی بھی ایجاد نہ ہوتا، یا اگر ہوتا تو اس کا کریڈٹ کسی اور کو مل جاتا… ڈاکٹر رینے سے فوراً ہی اپنے مریضوں کے سینے میں سے آوازیں سننے کے لیے کاغذ کی ایک ٹیوب بنالی۔ یہ سادہ سی ایجاد جہاں اوروں کے لیے حیرت کا باعث تھی وہیں ڈاکٹر رینے بھی چھاتی کے اندر کی آوازیں سننے کے قابل ہونے پر سخت انگشت بدنداں تھا۔

کہتے ہیں کہ یہ ایجاد عظیم ترین دریافت اُس وقت ہوئی جب ڈاکٹر رینے مرتے ہوئے مریض کی چھاتی کی آوازوں کو شناخت کرنے کے قابل ہوا۔

کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ ۱۹ ویں صدی میں پیرس کے Neckاسپتال کا ایک ڈاکٹر Rene Laenneجو تپ دق کے مریضوں کا علاج کرتا تھا یہ عظیم ترین میڈیکل آلہ ایجاد کرے گا، جسے دنیا اسٹیتھو اسکوپ کے نام سے جانے گی۔

اب ڈاکٹر رینے نے اپنی ایجاد کو مزید بہتر بناتے ہوئے لکڑی کا ایک سلنڈر نما اسٹیتھو اسکوپ بنالیا۔ ڈاکٹر رنے مرض کی تشخیص کرنے کے معاملے میں دنیا بھر میں مشہور ہوگیا۔ اب وہ بآسانی مہلک اور چھوٹی موٹی بیماریوں کے درمیان تمیز کرلیتا تھا… ڈاکٹر رینے کے جو حاسد دوست تھے وہ ڈاکٹر رینے کی اس ایجاد پر اسے خوب طنز و تضحیک کا نشانہ بنایا کرتے تھے۔ لیکن…! ڈاکٹر رینے نے ایسے حاسدین کی باتوں پر کان دھرنے کے بجائے اپنے اس آلے میں مزید بہتریاں پیدا کرنا شروع کیں۔ تبدیل ہوتے اسٹیتھو اسکوپ کی شکل کچھ یوں تھی کہ اس کا ایک سرا کان کی شکل کا اور دوسرا مخروطی تھا۔ اس کے اندر پیتل کا ایک اور سلنڈر بھی رکھا گیا۔ دل کی دھڑکن سنتے وقت پیتل کا سلنڈر اندر ہی رہتا لیکن پھیپھڑوں کی آواز سنتے وقت نکال لیا جاتا۔

ڈاکٹر رینے نے اس آلے سے ’’ماری میلانی‘‘ نامی ایک عورت کا ۸؍مارچ ۱۸۱۷ء میں پہلا باقاعدہ معائنہ کیا۔ ڈاکٹر رینے آخر وقت تک اس آلے میں بہتری پیدا کرتا رہا اور بالآخر اس کے حاسدین کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ بدقسمتی یہ ہوئی کہ ڈاکٹر رینے تپ دق کے مرض کا علاج کرتے کرتے خود تپ دق کا شکار ہوا اور مرگیا۔ سچ کہا ہے کسی نے کہ انسان اور اس کی ایجاد کی قدر اس کے مرنے کے بعد ہوتی ہے۔ ڈاکٹر رینے کے انتقال کے بعد اسٹیتھو اسکوپ وسیع پیمانے پر مقبول ہوا اور جلد ہی شعبہ طب میں اہم حیثیت اختیار کرگیا۔

۱۸۲۸ء میں ’’پیٹرے ایڈولفے پائیوری‘‘ نے رینے والے ڈیزائن میں ایک تشخیصی آلہ (Pleximeter)نصب کیا۔ یہ لکڑی کا ایک چھوٹا سا آلہ تھا۔ جس کی شکل بگل جیسی تھی۔ ایک کان کے ساتھ استعمال ہونے والا یہ آلہ اپنے چھوٹے سائز کی وجہ سے بہت مقبول ہوا اور تقریباً ۳۰ سال تک مستعمل رہا۔ تاہم طبیبوں نے سوچا کہ ایک کان والا اسٹیتھو اسکوپ دوکان والے اسٹیتھو اسکوپ سے بہرحال بہتر نہیں ہوسکتا۔ یوں ۱۸۵۰ء کی دہائی کے اوائل میں دونوں کانوں کے ساتھ لگنے والے نئے اسٹیتھواسکوپ کے لیے ڈیزائنوں کی بھرمار ہوگئی۔ ٹام فلبن اپنی کتاب Greatest Invention of All Times میں لکھتے ہیں کہ مارکیٹ میں سب سے پہلے آنے والا ماڈل ڈاکٹر مارش کا تھا۔ اس ماڈل میں پہلی مرتبہ آلہ سماعت لگایا گیا۔ تاہم یہ بہت بڑا اور استعمال میں مشکل ثابت ہوا اور تقریباً پچاس سال بعد یہ ماڈل دوبارہ بنایا گیا۔

۱۸۵۵ء میں نیویارک میں وہ اسٹیتھو اسکوپ بنا جو آج ہمارے ہاں استعمال ہونے والے اسٹیتھواسکوپ سے بڑی مشابہت رکھتا ہے۔

گزرتے وقت کے ساتھ اسٹیتھو اسکوپ کی بھی قسمیں اور ماڈل بازار میں دستیاب ہیں جن کی صلاحیتیں اپنی قیمت کے مطابق ہیں۔

چند سیانوں کو کہتے سنا ہے کہ جس ڈاکٹر کے پاس اسٹیتھواسکوپ نہیں ہے وہ ڈاکٹر ہی نہیں … آپ کا کیا خیال ہے؟

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146