ملکی ریاست کیرلا کی راجدھانی تری ونتھاپورم اس حیثیت سے منفرد شہر ہوگیا کہ وہاں کی میئر ہندوستان کی سب سے کم عمر میئر ہیں۔ نومنتخب میئر آریا راجندرن کے لیے بھی یہ بات باعثِ فخر ہے کہ وہ شہر کی میئر منتخب ہوگئیں۔
آریا راجندرن 12 جنوری 1999 کو پیدا ہوئیں اور اس وقت شہر کے ایک کالج میں بی ایس سی سال دوم کی طالبہ ہیں۔ انھوں نے میئر کے انتخاب کے لیے تین آزاد ارکان سمیت 54 ووٹ حاصل کیے۔اور ان کے مخالف ’بھارتیہ جنتا پارٹی‘ کے امیدوار نے 35، جبکہ ایک دوسرے امیدوار نے فقط9 ووٹ حاصل کیے۔ آریا راجندرن نے میئر منتخب ہونے کے بعد ایک انٹرویو میں کہا کہ وہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی ایک ذمہ دار رکن ہیں، وہ کسی بھی امتیاز اور فرق کے بغیر اپنی تمام ذمہ داریاں نبھائیں گئی۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’میں نے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے سلسلے میں کبھی بھی عمر کو رکاوٹ تصور نہیں کیا، میں اپوزیشن سے کوئی خطرہ محسوس نہیں کرتی۔ میں جانتی ہوں کہ میرے پیچھے پوری پارٹی کھڑی ہوئی ہے، جہاں کونسل میں کئی تجربے کار شخصیات موجود ہیں، جو میری راہ نمائی کرسکتی ہیں۔‘‘
آریا راجندرن نے کونسل کے انتخابات میں اپنے وارڈ میں دو ہزار 872 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی اور انھیں کانگریس کے حریف امیدوار پر 549 ووٹوں کی برتری حاصل تھی۔ آریا راجندرن اسٹوڈینٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کی رکن ہیں اور بلا سنگم میں بچوں کی ونگ کی ریاستی صدر بھی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ میں شامل سی پی آئی (کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا) نے 51نشستوں کے ساتھ اکثریت حاصل کی تھی، جب کہ بی جے پی کی سربراہی میں قائم اتحاد ’این ڈی اے‘ کو 35 نشستیں ملیں، جس کے بعد کانگریس کے صرف 10 امیدوار کامیاب ہوکر کونسل میں آئے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں ’سی پی آئی‘ کے سابق میئر کے سری کمار کو غیر متوقع طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
نو منتخب میئر تری ونتھا پورم (کیرلہ) آریا راجندرن ایک چھوٹے سے الیکٹریشن کی بیٹی ہیں، انھوں نے اپنی تعلیم کیرل گرلز ہائر سیکنڈری اسکول سے حاصل کی، اس وقت شہر کے ایک کالج میں بی ایس سی میتھس کی سال دوم کی طالبہ ہیں۔ ان کا خاندان بائیں بازو کی سیاسی فکر سے تعلق رکھتا ہے۔ ان کے والدین پچھلے تین برس سے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ) کے رکن ہیں اور یہ ان کے خاندان کے لیے فخر کا باعث ہے کہ اتنی کم عمر میں ان کی بیٹی ملک کو بدلنے کی کوشش میں مصروف ہے۔ اپنے والدین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آریا راجندرن نے اپنا سیاسی کیریئر بہت چھوٹی عمر میں ہی شروع کیا اور پہلے وہ بچوں کی تنظیم کا حصہ بنیں اور پانچویں کلاس میں ہی ایک Child activistsكکی شکل میں سامنے آئیں، اب آریا راجندرن اسی تنظیم کی سربراہ ہیں۔ جب آریا 2019ء میں کالج گئیں تو وہ ایس ایف آئی (اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا) کی رکن بنیں اور اپنا سیاسی سفر جاری رکھا۔ 28 دسمبر 2020ء کو آریا راجندرن نے ریاست کیرالہ کے دارالحکومت کے میئر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ آریا راجندرن کے مطابق میئر بننے کے بعد ان کا سب سے پہلا کام اپنے شہر میں زیادہ سے زیادہ بنیادی صحت مراکز بنانا ہے اور صفائی ستھرائی کے انتظام کو اور بہتر بنانا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے فرائض کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی پڑھائی پر بھی توجہ دیں گی اور یہی ایک اچھے سیاست دان کی پہچان ہے کہ وہ ہر چیز کو ساتھ لے کر چلے۔ ان کا سوچنا ہے کہ میں باقی کاموں کے ساتھ ساتھ ان نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کروں گی جو روزگار کی تلاش میں ہیں۔
آریا راجندرن یقینا ایسے نوجوانوں کے لیے مثال ہیں جو اپنی سماجی فعالیت اور تعلیم کے درمیان توازن رکھتے ہوئے سماجی خدمت اور سیاست کے میدان میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ وہ ایسے لوگوں کے لیے بھی یقینا ایک ماڈل ہیں جو سماجی خدمت اور تعلیم کے راستے میں اپنی غربت کو رکاوٹ نہیں تسلیم کرتے۔ وہ ایک پرعزم، باصلاحیت اور انسانی خدمت کے جذبے سے سرشار نوجوان طالبہ ہیں۔ لوگ اس بات کی امید کررہے ہیں کہ وہ شہر کو سنوارنے اور اس کے نظم و انتظام کو بہتر صلاحیت کا مظاہرہ کریں گی۔