بالوں کی حفاظت

ماخوذ

خواتین کے بال گرنے شروع ہوجائیں تو وہ پریشان ہوجاتی ہیں۔ مرد تو پھر بھی بڑی فراخدلی سے بالوں کا گرنا برداشت کرلیتے ہیں۔ مگر خواتین تو نت نئے شیمپو آزماتی ہیں، پھر دوائیوں کی نوبت آجاتی ہے۔ اصل میں حمل کے دوران مختلف دواؤں کے استعمال سے مادہ ہارمون بڑھ جاتے ہیں ان کی وجہ سے بال گھنے اور خوب صورت آجاتے ہیں۔ بچے کی پیدائش کے بعد بال گرنے لگتے ہیں، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہارمون کم ہوتے ہی بالوں پر اثر پڑتا ہے۔ جو خواتین ذہنی انتشار اور نیند کی کمی کا شکار ہوتی ہیں، ان کے بال بھی گرتے ہیں۔
ناقص غذا بھی بال کی کمی کا سبب بنتی ہے۔ جو عورتیں نشے کی عادی ہوتی ہیں، یا ایسی دوائیں استعمال کرتی ہیں جن سے نشہ ہو ان کے بال بھی جلدی چمک دمک کھوکر گرنے لگتے ہیں۔ آج کل اسمارٹ بننے کے چکر میںخواتین ڈائٹنگ کرتی ہیں۔ اس سے بھوک مرجاتی ہے اور بال گرنا شروع ہوجاتے ہیں۔
تیل کی مالش کرنے سے بالوں کی جڑوں میں چکنائی آجاتی ہے اور وہ مضبوط اور گھنے ہوجاتے ہیں۔ تیل ڈالنے سے جلد کے نیچے کے غدود سرگرم ہوجاتے ہیں اور جلد میں چکنائی جذب ہونے لگتی ہے۔ تیل نہ لگانے سے بال خشک اور بے جان نظر آتے ہیں۔ بھربھرے ہوکر ٹوٹتے ہیں اور پھر باوجود کوشش کے ان کا قابو میں آنا مشکل ہوتا ہے۔ یہ پھر گرتے ہی رہتے ہیں۔
وٹامن بی کی کمی سے بھی بال گرتے ہیں
کچھ لوگ زیادہ ہی حساس طبیعت کے مالک ہوتے ہیں، ذرا سی بات بھی ان سے برداشت نہیں ہوتی۔ خواتین چڑچڑی ہوجاتی ہیں، معمولی باتوں پر گھر میں شوہر، بچوں، سسرال والوں سے لڑنے لگتی ہیں۔ آخر میں یہ عادت ایسی پختہ ہوجاتی ہے کہ پھر وہ سڑک کا شور، بازار کا شور، بچوں کا شور برداشت نہیں کرسکتیں۔ ایسے میں مرد ہویا عورت اس کے بال گرنے لگتے ہیں اور گنجے پن کا آغاز ہوجاتا ہے۔
وٹامن بی (تھایتا مائن) ایسے لوگوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ مگر اس کا استعمال دس سے چودہ ماہ تک کرنا پڑتا ہے۔ آپ بجائے گولیاں کھانے کے قدرتی طور پر وٹامن بی غذا میں شامل کریں۔ خالص مونگ پھلی کا تیل نکلوائیں اور ہر دوسرے روز اس کی مالش بالوں کی جڑوں میں کریں۔ سردی کا موسم ہو تو روزانہ مونگ پھلی کھائیں۔ آج کل ایسے کھانے پکائے جاتے ہیں، جن میں مونگ پھلی ڈالی جاتی ہے۔
سوپ میں مونگ پھلی ڈالی جاسکتی ہے۔ فرائی چکن میں آپ مونگ پھلی کے دانے سجا سکتے ہیں، بسکٹ، کیک میں مونگ پھلی استعمال ہوتی ہے، بینگن حیدرآبادی طریقے سے پکائیں تو اس میں آپ ناریل اور مونگ پھلی ڈال سکتی ہیں۔
آپ ڈاکٹر سے پوچھ کر وٹامن بی والی غذا زیادہ استعمال کریں۔ جو وٹامن غذا میں لیے جائیں، ان کی کمی یا زیادتی سے ہمارے جسم کو کوئی نقصان نہیں ہوتا، جسم کو جتنی ضرورت ہوتی ہے وہ اپنے اندر جذب کرکے بقیہ کو ضائع کردیتا ہے۔ اسی لیے غذا میں آپ کو جسم کی ضرورت کے مطابق وٹامن لینے چاہئیں۔
وٹامن ڈی کی کمی
وٹامن ڈی کی کمی سے بال گرنا شروع ہوجاتے ہیں اور گنجے پن کا آغاز ہوجاتا ہے۔ بال اوائل عمر میں سفید ہونے لگتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہڈیوں کی کمزوری اور دوسری تکالیف بھی ہوجاتی ہیں، مثلاً دانت خراب ہوجاتے ہیں، معدہ متاثر ہوجاتا ہے، کھایا پیا ہضم نہیں ہوتا، کھل کر بھوک نہیں لگتی، طبیعت بوجھل ہوجاتی ہے، کام کاج کو دل نہیں چاہتا۔
اگریہ علامات ہوں تو آپ سمجھئے وٹامن ڈی کی کمی ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے بال بھی سفید ہورہے ہیں اور گر بھی رہے ہیں۔ مچھلی کا تیل تین گرام روز انہ پابندی سے پینے کی عادت ڈالیے، اس کی بو سے کچھ لوگ گھبراتے ہیں۔ پینے کے بعد دو چار دانے بھنے چنے کے کھانے سے منھ کا ذائقہ درست ہوجاتا ہے۔ بھنی ہوئی سونف الائچی سے بھی منھ سے خوشبو آنے لگتی ہے۔ یہ تیل کم از کم چھ ماہ لیں۔ سردی کا موسم ہو تو ہفتے میں دو بار مچھلی کھائیں اور بالوں کو کھول کر سورج کے سامنے تیس سے پچاس منٹ تک بیٹھیں تاکہ سورج کی شعاعوں سے بال وٹامن ڈی حاصل کرسکیں۔ گرمی میں بھی پانچ سے آٹھ منٹ بالوں کو صبح دھوپ دینی ضروری ہوتی ہے۔ اس طرح بالوں کی جڑیں مضبوط ہوتی ہیں۔
یہ سب قدرتی اور فطری علاج ہے۔ آپ اپنے ڈاکٹر سے پوچھ کر وٹامن ڈی کی خوراک جو وہ تجویز کرے کھا سکتی ہیں۔ گولیوں کے بجائے آپ غذائیت پر زور دیں تاکہ آپ کے جسم کو نقصان نہ ہو، بلکہ بال گرنے کے ساتھ اور جو تکالیف ہیں وہ بھی درست ہوجائیں۔
مہندی بالوں کے لیے فائدہ مند ہے
مہندی قدرتی تحفوں میں سے ایک ہے۔ صرف رنگ ہی نہیں بلکہ تاثیر کے اعتبار سے بھی اس کے متعدد فائدے ہیں۔ اس سے بالوں کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوتا، بلکہ یہ بالوں کی بیماریاں مثلاً بالچر، گنج، خشکی کو بھی ختم کرتی ہے۔ مہندی میں تھوڑا سا سرکہ ملا لینے سے رنگ بھی آتا ہے اور بالوں میں بھی زیادہ چمک دمک آجاتی ہے۔
مہندی : ۲۵۰ گرام
انڈا : ایک عدد
لونگ: ۳ عدد
لیموں کا رس: آدھا چمچ
پانی: حسبِ ضرورت
ان سب کو ملا کر رکھ دیں اور بعد میں سر میں لگائیں۔ دو گھنٹے بعد سر دھولیں۔ بال ملائم نظر آئیں گے اور آپ اپنی مرضی سے سیٹ بھی کرسکیں گی۔
مہندی لگانے کی ہدایات
(۱) مہندی کو بالوں کی جڑوں میں لگائیے، مہندی نہ پتلی ہو اور نہ گاڑھی تاکہ آسانی سے لگ جائے۔
(۲) مہندی کا رنگ ہاتھوں پر آجاتا ہے، آپ دستانے پہن کر یا پلاسٹک کا لفافہ ہاتھ پر چڑھا کر مہندی لگا سکتی ہیں۔
(۳) مہندی لگا کر سونا نہیں چاہیے۔
(۴) مہندی کو اتار کر سر دھونے کے بعد آپ بال خشک کرکے جڑوں میں تیل ضرور لگائیے۔ مہندی سے بال خشک ہوتے ہیں۔ تیل کی مالش کرکے اگلے دن شیمپو کیجیے، آپ کے بال چمک جائیں گے۔
(۵) مہندی میں لیموں کا رس بھی شامل کرلیں تو بہتر ہے۔
(۶) بازار میں رنگیلی مہندی کہہ کر دکاندار جو مہندی دیتے ہیں اس میں ایک سفید سفوف ملا دیتے ہیں۔ مہندی اس سے خوب پھول جاتی ہے۔ آپ خاص طور پر سادی سبز مہندی خریدیے۔ مہندی کا رنگ بھورا نہ ہو بلکہ تیز سبز اور خوشبو دار دیکھ کر لیجیے۔
(۷) مہندی میں آپ تھوڑا تیل بھی ملاسکتی ہیں، معمولی سا تیل ملانے سے مہندی اچھی لگے گی۔ بچیاں اور کالج کی لڑکیاں مہندی لگائیں تو سو گرام مہندی کا لوشن پتلا سا بناکر ایک چمچہ تیل اور سرکہ ملا کر سر میں ڈیڑھ گھنٹے کے لیے لگائیں۔ لیکن سرکہ اصلی ہو، وہ میسر نہ ہو تو لیموں کا رس ملائیں۔
——

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں

درج بالا کیو آر کوڈ کو کسی بھی یو پی آئی ایپ سے اسکین کرکے حجاب اسلامی کو عطیہ دیجیے۔ رسید حاصل کرنے کے لیے، ادائیگی کے بعد پیمنٹ کا اسکرین شاٹ نیچے دیے گئے  وہاٹس ایپ پر بھیجیے۔ خریدار حضرات بھی اسی طریقے کا استعمال کرتے ہوئے سالانہ زرِ تعاون مبلغ 600 روپے ادا کرسکتے ہیں۔ اس صورت میں پیمنٹ کا اسکرین شاٹ اور اپنا پورا پتہ انگریزی میں لکھ کر بذریعہ وہاٹس ایپ ہمیں بھیجیے۔

Whatsapp: 9810957146