برداشت

محمد داؤد نگینہ

سخت سردی کا زمانہ تھا بہت سے جانور سردی کو برداشت نہ کرسکے اور مرگئے۔ بہت سے خار پشتوں (چوہے جیسا جانور جس کے جسم پر کانٹے ہوتے ہیں) نے سوچا چلو مل کر رہیں اس طرح گرمی رہے گی اور ہم سردی سے محفوظ بھی رہ سکیں گے۔ وہ ساتھ ساتھ رہنے لگے لیکن کانٹوں کی وجہ سے زخمی بھی ہوگئے اور پھر یہ طے پایا کہ الگ الگ رہو۔ الگ الگ رہنے سے وہ سردی برداشت نہ کرسکے اور مرنے لگے۔ پھر انھوں نے سب کے سامنے یہ تجویز رکھی یا تو ایک دوسرے کو جو تکلیف پہنچ رہی ہے اس کو برداشت کرو یا صفحہ ہستی سے معدوم ہونا گوارا کرو۔ انھوں نے ساتھ رہنا گوارا کیا، ان کو یہ باور ہوگیا کہ اپنے رفیقوں سے کچھ زخم کھالینا موت کا تر نوالا بننے سے بہتر ہے۔
ایک عمیق تعلق کا مطلق مطلب یہ نہیں ہے کہ اعلیٰ ہی معیار کے لوگوں میں رہا جائے بلکہ تعلق کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہم خام لوگوں کے ساتھ رہتے ہوئے ان کی خوبیوں کے قدر داں ہوں۔

مزید

حالیہ شمارے

ماہنامہ حجاب اسلامی ستمبر 2024

شمارہ پڑھیں

ماہنامہ حجاب اسلامی شمارہ ستمبر 2023

شمارہ پڑھیں