وَلَا تَنْكِحُوا الْمُشْرِكٰتِ حَتّٰى يُؤْمِنَّ۰ۭ وَلَاَمَۃٌ مُّؤْمِنَۃٌ خَيْرٌ مِّنْ مُّشْرِكَۃٍ وَّلَوْ اَعْجَبَـتْكُمْ۰ۚ وَلَا تُنْكِحُوا الْمُشْرِكِيْنَ حَتّٰى يُؤْمِنُوْا۰ۭ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّنْ مُّشْرِكٍ وَّلَوْ اَعْجَبَكُمْ۰ۭ اُولٰۗىِٕكَ يَدْعُوْنَ اِلَى النَّارِ۰ۚۖ وَاللہُ يَدْعُوْٓا اِلَى الْجَنَّۃِ وَالْمَغْفِرَۃِ بِـاِذْنِہٖ۰ۚ وَيُبَيِّنُ اٰيٰتِہٖ لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمْ يَــتَذَكَّرُوْنَ۲۲۱ۧ
(البقرۃ: 221)
’’تم مشرک عورتوں سے ہر گز نکاح نہ کرنا ، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ۔ ایک مومن لونڈی ، مشرک شریف زادی سے بہتر ہے ، اگرچہ وہ تمھیں پسند ہو ۔ اور اپنی عورتوں کے نکاح مُشرک مَردوں سے کبھی نہ کرنا ، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں۔ ایک مومن غلام ، مشرک شریف سے بہتر ہے ، اگرچہ وہ تمہیں پسند ہو۔ یہ لوگ تمھیں آگ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ اپنے اذن سے تم کو جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے اور وہ اپنے احکام واضح طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرتا ہے _ توقع ہے کہ وہ سبق لیں گے اور نصیحت قبول کریں گے ۔‘‘
اسلام ایک نظریاتی مذہب ہے۔ کسی بھی مرد یا عورت کے مسلمان ہونے کے لیے ضروری ہے کہ وہ کچھ خاص عقیدے رکھتا ہو ۔ بنیادی طور پر تین چیزیں ایسی ہیں جن کو ماننا ہر مسلمان پر لازم ہے : اللہ پر ایمان، اللہ کے رسول حضرت محمد ﷺ پر ایمان اور آخرت پر ایمان ۔ اسلام نے رشتوں کو بہت اہمیت دی ہے اور یہ لازم کیا ہے کہ دو الگ الگ مذہب کے ماننے والے نکاح کے رشتے میں نہیں بندھ سکتے۔قرآن کے اس صریح حکم کے بعد، کسی مسلمان لڑکے کی کسی غیر مسلم لڑکی سے ، یا کسی مسلمان لڑکی کے کسی غیر مسلم لڑکے سے نکاح کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی ۔ll
ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی