ہم فکر و عمل کے شیدائی
ہم شمع وفا کے پروانے
تعمیر ہمارا مقصد ہے
مہکائیں دلوں کے ویرانے
تدبیر ہمارے ہاتھ میں ہے
تقدیر خدا کے ہاتھ میں ہے
جو خواب بھی ہم نے دیکھا ہے
اس خواب کو پورا کرنا ہے
بیمار و فرسودہ کلیوں میں
پھر رنگِ مسرت بھرنا ہے
تدبیر ہمارے ہاتھ میں ہے
تقدیر خدا کے ہاتھ میں ہے
ہر گھر میں ستارے چمکیں گے
پر دل میں بہاریں آئیں گی
دکھ درد کا سورج ڈھلنا ہے
خوشیوں کی گھٹائیں چھائیں گی
تدبیر ہمارے ہاتھ میں ہے
تقدیر خدا کے ہاتھ میں ہے
جو کام ادھورے ہیں اب تک
وہ پورا کریں ہمت سے
آکاش، زمین اور ساگر کو
تسخیر کریں گے ہمت سے
تدبیر ہمارے ہاتھ میں ہے
تقدیر خدا کے ہاتھ میں ہے